• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن کریم کی بے حرمتی کے خلاف حکومت پاکستان کا شاندار کردار

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,400
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
قرآن کریم کی بے حرمتی کے خلاف حکومت پاکستان کا شاندار کردار

ہفت روزہ جرار
20 مارچ کو کئی ماہ پیشتر کے اعلان کے مطابق امریکی پادری ٹیری جونز نے بالآخر اپنے چرچ میں قرآن کریم کے خلاف نام نہاد مقدمے کا ڈرامہ رچانے کے بعد نسخہء قرآنی اپنے دوست کے ہاتھوں اپنی نگرانی میں نذر آتش کر ڈالا۔ پوری دنیا کے میڈیا نے اس خبر کو چھپانے کی کوشش کی لیکن اے ایف پی کے خبر جاری کرنے کے بعد جب تحریک حرمت رسولؐ اور جماعۃ الدعوۃ نے اس خبر کو پاکستانی میڈیا میں اجاگر کیا تو سبھی حیران رہ گئے۔ پاکستانی میڈیا تو مکمل اندھا اور بہرہ تھا جب اس کے سامنے تحریک حرمت رسولؐ اور جماعۃ الدعوۃ کا ردعمل آیا تو انہوں نے پہلے تو شاید اسے ’’پرانی خبر‘‘ اور ’’پرانا واقعہ‘‘ قرار دیکر آنکھیں بند کرنے کی کوشش کی جو کامیاب نہ ہو سکی تاہم روزنامہ نوائے وقت، روزنامہ جناح، روزنامہ امت، روزنامہ اوصاف، روزنامہ اسلام نے اسے بھرپور طور پر نمایاں کیا جس کے بعد ایک آگ سی لگ گئی۔ خبر شائع ہونے کے روز ہی تحریک حرمت رسولؐ نے لاہور میں بھرپور پریس کانفرنس کی جس میں ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعتوں کے مرکزی رہنما شریک ہوئے اور ٹیری جونز کے قتل پر 10 کروڑ کے انعام کا اعلان کیا۔ پریس کانفرنس سے تھوڑی دیر بعد صدر پاکستان آصف علی زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب تھا۔ تحریک حرمت رسولؐ کے قائدین نے خصوصاً مولانا امیر حمزہ نے صدر پاکستان کو اس سنگین واقعہ اور دہشت گردی کی جانب توجہ دلائی۔ خبر فوراً میڈیا میں آئی تو صدر کے خطاب کا آغاز اسی خبر اور اس واقعہ سے ہوا۔ یوں آصف علی زرداری مسلم دنیا ہی نہیں بلکہ ساری دنیا کے پہلے سربراہ مملکت بلکہ پہلے ایسے اعلیٰ سرکاری عہدیدار بھی بن گئے جنہوں نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے مرتکبین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ان کے بعد قومی اسمبلی، سینٹ کے اور پھر ملک کی تمام اسمبلیوں نے اس واقعہ کی مذمت کی اور مجرموںکو کٹہرے میں لانے کا نہ صرف مطالبہ کیا بلکہ دنیا کو باور کرایا کہ اس سے بہت بڑی جنگ ہو سکتی ہے جس سے ساری دنیا کی انسانیت خطرے میں پڑ جائے گی۔ ان کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ اور امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے نے بھی باضابطہ طور پر امریکہ سے احتجاج کیا جس کے بعد امریکہ نے بھی اس شنیع حرکت کی مذمت کی۔ حکومت پاکستان نے اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے مختلف مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ او آئی سی میں بھی یہ مسئلہ اٹھایا جس پر او آئی سی نے بھی اس فعل کی مذمت کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا۔ علاوہ ازیں پاکستانی حکومت کی کاوش ہی سے ترکی کے صدر نے بھی پاکستانی صدر کے ساتھ مل کر آواز بلند کی۔ سلسلہ آگے بڑھا اور بات اقوام متحدہ تک بھی پہنچائی گئی۔ 27 مارچ کو حکومت پاکستان نے مزید ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے انٹرپول کو بھی خط لکھا جس میں کہا گیا کہ یہ عالمی ادارہ ٹیری جونز کی ’’پریسٹ کاسٹ‘‘ کے خاتمے کے لئے اقدامات کرے۔ اقوام متحدہ میں مسلم ممالک کے سفراء کی اس سنگین مسئلہ کی طرف توجہ بھی پاکستانی مندوب عبداللہ ہارون نے دلائی اور درجنوں مسلم ممالک کے نمائندوں کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو مشترکہ خط لکھ کر اس مسئلہ کی سنگینی سے آگاہ کیا، یہاں تمام مسلم ممالک نے عبداللہ ہارون کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور انہی کی قیادت میں اس حوالے سے مزید سرگرم کردار ادا کرنے کا وعدہ بھی کیا۔
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,400
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
20 تاریخ گزرے آج ٹھیک 10 دن ہو چکے ہیں، یوں ان دس دنوں میں اس حوالے سے اگر دنیا کے کسی خطے یا علاقے میں اس بدترین دہشت گردی کے حوالے سے حکومت و عوام میں کہیں سرگرمی نظر آئی ہے تو وہ صرف اور صرف پاکستان ہے۔ تاحال کسی مسلم ملک کے سربراہ حکومت، اعلیٰ عہدیدار نے اس مسئلہ کو کسی کھاتے میں نہیں ڈالا۔ اس لئے حکومت پاکستان اس کے تمام عہدیداران مبارک باد کے مستحق اور تحسین کے لائق ہیں کہ انہوں نے ایک شاندار کردار ادا کیا ہے۔ اس کردار نے انہیں ساری دنیا میں مسلمانوں اور عالم اسلام کا نمائندہ ہی نہیں رہنما بنایا ہے۔ یہ نمایاں اور شاندار کردار صرف دین اور اسلام کے دفاع کی وجہ سے ملا ہے جسے اب مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ تمام مسلم ممالک حکومت پاکستان کی اس آواز پر لبیک کہتے ہوئے متحد ہیں۔ جس کے بعد حکومت پاکستان کو عالم اسلام کی قیادت و سیادت کا شاندار موقع ملا ہے۔ اب اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اگر حکومت پاکستان اس قائدانہ کردار اور بھرپور نمائندگی کو جاری رکھتے ہوئے ٹیری جونز ملعون کے خلاف کارروائی اور انبیاء کرام علیھم اسلام کی حرمت کے ساتھ ساتھ حرمت قرآن کریم کا عالمی قانون پاس کروانے میں کامیاب ہو جائے تو پاکستان نہ صرف ساری دنیا کے ایک ارب 60 کروڑ مسلمانوں اور ان کے 60 کے قریب ممالک کا قائد اور رہبر بن جائے گا بلکہ اس کا مقام ساری دنیا میں سب سے نمایاں ہو جائے گا۔ ہم یہ بھی امید رکھتے ہیں کہ اس عظیم کام سے اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں گی اور پاکستان پہلے سے کہیں محفوظ اور مامون ہو جائے گا اور پاکستان کے سارے دشمن جس طرح ہمیشہ کی طرح ناکام و نامراد ہیں مکمل طور پر خائب و خاسر ہو جائیں گے۔ اب ضرورت ہے کہ معاملہ اپنے دین، اپنے قرآن، اپنے رب، اپنے رسولؐ کی طرف موڑا جائے اور وہیں سے روشنی و رہنمائی لے کر معاملات چلائے اور پالیسیاں طے کی جائیں یہ وقت آگے بڑھنے اور ردعمل دکھانے کا ہے اور تعالیٰ ہم سب کو اسی کی توفیق عطا فرمائے۔
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,400
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
بزدل امریکہ پر دبائو بڑھایا جائے
ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے اگلے ہی روز امریکہ نے پاکستان میں بڑا حملہ کر کے 100 کے قریب پاکستانی جن میں قبائلی معززین، سردار اور ملک شامل تھے شہید کر ڈالے۔ واقعہ کے بعد پاکستانی آرمی چیف نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور پھر ساتھ ہی پاک فضائیہ کو الرٹ کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت پاکستان کے اعلیٰ عہدیداروں نے بھی واقعہ کی شدید مذمت کی اور حملے روکنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد دو ہفتے ہونے والے ہیں امریکہ کی جانب سے پاکستان پر حملہ تادم تحریر نہیں ہوا (اللہ کرے آئندہ بھی نہ ہو) یعنی وہی امریکہ جو ہر روز ہی نہیں بلکہ ہر روز کئی کئی حملے کر کے سو، سو پاکستانیوں کو بلاخوف و خطر شہید کر ڈالتا تھا اتنی سی بات پر دفاعی پوزیشن پر چلا گیا۔ ہاں یہ وہی امریکہ ہے جس نے لیبیا پر حملے کئے۔ صرف ایک طیارہ گرا تو امریکہ جس نے پہلے زمینی فوج اتارنے سے انکار کیا تھا اپنے ہوائی جہاز اڑانے بھی بند کر دیئے اور صرف میزائل داغنے پر اکتفا کیا۔ پوری دنیا لیبیا پر حملوں کے لئے فنڈز کی کمی کا شکار ہے۔ یعنی بادشاہ فقیر ہو چکے ہیں۔ امریکہ نے لیبیا پر حملے کی قیادت سے ہی انکار کر دیا اور یہ ’’فرضی ناٹو کے حوالے کر دیا، یعنی دنیا کا ورلڈ آرڈر چلانے اور سپرپاور کہلانے والے امریکہ کی ہمت اب مکمل طور پر جواب دے چکی ہے۔ اب اگر پاکستانی حدود میں ڈرون آئے تو اسے فوری طور پر مار گرانا چاہئے، جب دو چار ڈرون گرا دیئے گئے تو پاکستان اس بدمعاشی اور دہشت گردی سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نجات پا لے گا۔ امریکی دنیا کی بزدل ترین قوم ہے یہ تو ہر روز ثابت ہوتا ہی رہتا ہے، اب اس کے لئے مزید بحث یا جائزے کی ضرورت نہیں صرف امریکہ کو ایک مرتبہ سخت عملی پیغام کی ضرورت ہے اور اب ایسا کر کے پاکستان کی جان چھڑائی اور بچائی جا سکتی ہے۔
 
Top