• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قربانی کا ارادہ کرنے والے متوجہ ہو !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
14199669_1078530058869073_7169811176339570268_n (1).png


قربانی کا ارادہ کرنے والے متوجہ ہو !

جو شخص قربانی کا ارادہ کرے وہ ذوالحجہ کا چاند دیکھنے کے بعد سے لیکر قربانی تک اپنے ناخن اور بالوں کو نہ تراشے یا کاٹے۔

رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے:

إِذَا رَأَيْتُمْ هِلَالَ ذِي الْحِجَّةِ وَأَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يُضَحِّيَ ، فَلْيُمْسِكْ عَنْ شَعْرِهِ وَأَظْفَارِهِ (رواه مسلم: 1977)

جب تم ذوالحجہ کا چاند دیکھ لو اور تمہارا قربانی کرنے کا ارادہ ہو، تو اپنے بالوں اور ناخنوں [کو کاٹنے اور تراشنے] سے بچو۔

ناخنوں سے بچنے سے مراد یہ ہے ، کہ وہ نہ ناخنوں کو قلم کرے اور نہ ہی توڑے۔بالوں سے بچنے کا معنی یہ ہے، کہ وہ بال مونڈے ، نہ ہلکے کرے، نہ نوچے اور نہ ہی جلا کر انہیں ختم کرے۔ بال جسم کے کسی بھی حصے، سر، مونچھوں ، بغلوں ، زیر ناف یا کسی اور عضو کے ہوں ، انہیں چھیڑنا نہیں۔

(مسائل قربانی از پروفیسر ڈاکٹر فضل الہی ظہیر حفظہ اللہ )

يہ حكم صرف اس شخص كے ليے ہے جو شخص قربانى كرنا چاہتا ہے اس كے اہل خانہ كے باقى افراد كے ليے نہيں، اور جسے قربانى كرنے كا وكيل بنايا گيا ہے اس كے ليے بھى يہ حكم نہيں ہے چنانچہ اس كى بيوى اور بچوں اور وكيل پر يہ اشياء حرام نہيں.

(اسلام سوال وجواب از شیخ محمد صالح)
 
Last edited:
Top