• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قسط نمبر 1: نماز شروع کرتے وقت ہاتھوں کو کندھوں یا کانوں تک اٹھانے کا مسئلہ!!!!!

شمولیت
جولائی 31، 2018
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!!!!

نماز میں تکبیر تحریمہ کے وقت اپنے ہاتھوں کو کانوں تک اٹھایا جائے کندھوں تک تو یاد رکھیے دونوں طریقے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں کانو کے برابر بھی اور کندھوں کے برابر بھی۔
اس سلسلے میں بخارو مسلم کی احادیث ملاحظہ فرمائیں

  1. أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْه ( صحیح بخاری حدیث 735)
  2. عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ فِي الصَّلَاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يَكُونَا حَذْوَ مَنْكِبَيْه (صحیح بخاری حدیث 736)
  3. أَنّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْتَتَحَ التَّكْبِيرَ فِي الصَّلَاةِ ، فَرَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ يُكَبِّرُ حَتَّى يَجْعَلَهُمَا حَذْوَ مَنْكِبَيْه ( بخاری 738)
  4. عن سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ مَنْكِبَيْه ( صحیح مسلم 861)
  5. أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ لِلصَّلَاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى تَكُونَا حَذْوَ مَنْكِبَيْه ( مسلم 862)
  6. عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ: «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا كَبَّرَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا أُذُنَيْه (مسلم 865 )
لہذا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دونوں طرح ہاتھ اٹھانا ثابت ہے۔ کندھوں تک بھی اور کانوں تک بھی۔

تنبیہ:
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہاتھوں کو کانوں تک اٹھانے کے بارے میں حدیثیں تو ملتی ہیں لیکن کوئی ایک صحیح حدیث ایسی نہیں ملتی جس سے یہ بات ثابت ہو کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں سے کانوں کو پکڑا ہو یا ہاتھوں سے کانوں کو چھوا یا ہاتھ لگایا ہو تو لہذا ثابت ہوا ہاتھوں کو کانوں تک اٹھانا تو سنت ہے لیکن ہاتھ لگانا بدعت ہے کیونکہ ثابت نہیں ہے
 
Last edited:
شمولیت
جولائی 31، 2018
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
تنبیہ:
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہاتھوں کو کانوں تک اٹھانے کے بارے میں حدیثیں تو ملتی ہیں لیکن کوئی ایک صحیح حدیث ایسی نہیں ملتی جس سے یہ بات ثابت ہو کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں سے کانوں کو پکڑا ہو یا ہاتھوں سے کانوں کو چھوا یا ہاتھ لگایا ہو تو لہذا ثابت ہوا ہاتھوں کو کانوں تک اٹھانا تو سنت ہے لیکن ہاتھ لگانا بدعت ہے کیونکہ ثابت نہیں ہے

اس کے علاوہ یہ کہ باقی جو احادیث آئیں ہیں کہ ہاتھوں کو کانوں کو لگانا چاہیئے تو وہ ساری ضعیف ہیں
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
نماز میں تکبیر تحریمہ کے وقت اپنے ہاتھوں کو کانوں تک اٹھایا جائے کندھوں تک تو یاد رکھیے دونوں طریقے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں کانو کے برابر بھی اور کندھوں کے برابر بھی۔
تم لوگوں کو دو دو طریقے باور کرا کر سنت سے دور کیا جارہا ہے اور اس طریقہ پر لگایا جارہا ہے جو منشائے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے۔
درج ذیل طریقہ پر ہاتھ اٹھانا سنت کے خلاف ہے۔
upload_2019-12-4_19-59-29.png
 
Top