• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(قسط:1)سرور کونین ﷺ کا سراپا اقدس ( ( رسول اللہ ﷺ کا بے مثل حسن و جمال))

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
(( سرور کونین ﷺ کا سراپا اقدس ))

حافظ محمد فیاض الیاس الأثری دارالمعارف لاہور:0306:4436662

امام الھدی ﷺ نوع انسانی ہی میں سے نہیں ، بلکہ جملہ انبیاء و رسل علیہم السلام میں سے بھی افضل ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو بہت سے خصائل و امتیازات سے نوازا ہے۔ آپ اخلاق میں بھی سب سے اکمل ہیں اور تخلیق میں بھی تمام سے اجمل ہیں۔ آپ کی سیرت بھی سب سے اعلیٰ اور آپ کی صورت بھی بہت ہی نرالی اور بے مثال ہے۔

آثار جمال، خدوخال اور حلیہ مبارک میں آپ اس قدر ممتاز تھے کہ آپ کے حسن کی مثالیں دی جاتی ہیں۔ تمام طرح کے ظاہری اور معنوی حسن و جمال سے آپ کو سرفراز کیا گیا۔ ظاہری صفائی ستھرائی کے ساتھ ساتھ آپ باطنی طہارت و نفاست میں بھی اوج کمال پر فائز ہیں۔

رسول اللہ ﷺ کا بے مثل حسن و جمال

آپ ﷺ کے حسن و جمال کو سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ یوں بیان کرتے ہیں ؎

وَأَحْسَنُ مِنْکَ لَمْ تَرَ قَطُّ عَیْنِیْ

وَأَجْمَلُ مِنْکَ لَمْ تَلِدِ النِّسَائُ

خُلِقْتَ مُبَرَّأً مِّنْ کُلِّ عَیْبٍ

کَأَنَّکَ قَدْ خُلِقْتَ کَمَاتَشَائُ
( عبد الرحمان البرقوقی، شرح دیوان حسان، ص:٤٢ )

تجھ سے حسین آنکھ نے دیکھا نہیں کبھی

تجھ سے جمیل ماؤں نے اب تک نہیں جنا

ہر عیب سے بری تجھے پیدا کیا گیا

گویا تو جیسے چاہتا تھا ویسا ہی تو بنا

سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ کا حسن وجمال یوں بیان کرتے ہیں:''کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ أَحْسَنَ النَّاسِ وَجْھًا وَأَحْسَنَھُمْ خَلْقًا''(صحیح مسلم:٢٣٣٧ )
رسول اللہ ﷺ کا چہرہ مبارک سب لوگوں سے بڑھ کر حسین تھا اور دیگر تمام اعضا بھی دوسروں سے بڑھ کر جمیل تھے۔

حضرت جابر بن َسمُرہ رضی اللہ عنہ کو ایک دفعہ چاندنی رات میں رسول اللہ ﷺ کی زیارت کا شرف حاصل ہوا۔ آپ نے سرخ جوڑا پہنا ہوا تھا۔ حضرت جابر کبھی آسمان پر روشنی بکھیرتے چاند کو دیکھتے ہیں اور کبھی مدینہ میں جلوہ افروز ہستی حضرت محمد مصطفی ﷺ کی طرف دیکھتے ہیں۔ آخر اس نتیجے پر پہنچے کہ میرے مہتاب ﷺ آسمان کے چاند سے کہیں زیادہ حسین ہیں۔( سنن الترمذی:٢٨١١ )

رسول اللہ ﷺ کے خادم خاص حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ آپ کے حسن و جمال کے بارے میں بیان کرتے ہیں:''کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ أَحْسَنَ النَّاسِ''(صحیح البخاری:٣٠٤٠ وصحیح مسلم:٢٣٠٧)
رسول اﷲ ﷺ تمام لوگوں سے بڑھ کر حسین و جمیل تھے۔

حضرت ربیعہ بن عباد دَیلی رضی اللہ عنہ نے قبول اسلام سے پہلے رسول اللہ ﷺ کو مکہ کی عکاظ منڈی میں دعوت دین دیتے دیکھا۔ حضرت ربیعہ ابھی مسلمان نہیں ہوئے تھے،اس کے باوجود وہ پکار اٹھے: آپ تو تمام لوگوں سے بڑھ کر حسین ہیں۔ ( أحمد بن حنبل، المسند:١٦٠٢٠ والطبرانی ،المعجم الکبیر:٤٥٩٠)

رسول اللہ ﷺ کی صورت و سیرت بالکل بے داغ اور اکمل ہے۔ آپ اپنے محاسن و اوصاف اور حسن و جمال میں بالکل یکتا و یگانہ ہیں۔ آپ کا کوئی ثانی نہ تو ہوا ہے اور نہ ہی ہو گا۔ آپ کو حسن و جمال کے جو جلوے عطا کیے گئے ، وہ کسی اور کے حصے میں نہیں آئے۔

یہ آپ کے حسن و جمال کی اجمالی نقشہ کشی ہے۔ اب آپ کے حسن و جمال کے متعدد پہلوؤں کو الگ سے بیان کیا جاتا ہے، تاکہ کمال نبوت کے ساتھ ساتھ آپ کے جمالیاتی پہلوؤں کے بارے میں بھی مکمل آگہی حاصل ہو۔

یوں آپ کے لائے ہوئے دین کی پیروی کے ساتھ ساتھ آپ کی ذات ستودہ صفات سے محبت بھی اہل ایمان کے دلوں میں جاگزیں ہوسکے گی۔

""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
 
Top