• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(قسط:4)سرور کونین ﷺ کا سراپا اقدس ( (آنحضرت ﷺ کے رخسار مبارک ))

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
سرور کونین ﷺ کا سراپا اقدس

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))

آنحضرت ﷺ کے رخسار مبارک

♻ چہرے میں جو خصوصیات رخساروں کو حاصل ہیں، وہ کسی اور عضو کو حاصل نہیں،رسول اللّٰہ ﷺ کے رخسار مبارک متناسب اور خوشنما تھے ،نہ تو قابلِ عیب پچکے تھے ، نہ ہی ضرورت سے بڑھ کر ابھرے ہوئے تھے اور نہ ہی سخت اور سیاہ تھے،

♻ بلکہ کہ آپ کے رخسار مبارک انتہائی حسین و جمیل، نرم و گداز اور سفید چمکدار تھے،

♻ حضرت ھند بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے گال مبارک نرم و ملائم تھے (الطبرانی، المعجم الکبیر:155/22والبیھقی، شعب الایمان:1362)

♻ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے رخسار مبارک انتہائی نرم اور ملائم تھے (ابن سعد ، الطبقات الکبریٰ:410/1)

♻ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے رخسار مبارک انتہائی نرم و ملائم ، متناسب اور ہموار تھے (الزرقانی ، شرح المواہب:248/5)

♻ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے رخسار مبارک سفید چمکدار تھے (الصالحی ، سبل الھدیٰ:29/2)

♻ کتب احادیث میں نماز کے بیان میں متعدد ایسی روایات ہیں ، جن میں آپ کے نرم و گداز اور سفید رخساروں کا تذکرہ ملتا ہے ،

♻ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نماز سے سلام پھیرتے ہوئے دائیں بائیں اس قدر اپنا چہرہ مبارک موڑتے کہ آپ کے سفید رخسار بھی دکھائی دینے لگتے تھے (صحیح مسلم:582)

♻ اسی طرح کی حدیث حضرت وائل بن حجر اور حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہما سے بھی مروی ہے ، اس میں بھی نماز سے سلام پھیرتے وقت آپ کے سفید رخسار مبارک دیکھے جانے کا تذکرہ ہے(سنن ابی داؤد:933وسنن النسائی:1143)
 
Top