• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(قسط:7)سرور کونین ﷺ کا سراپا اقدس ( (نبی مکرم ﷺ کی مونچھیں اور داڑھی مبارک ))

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
سرور کونین ﷺ کا سراپا اقدس

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))

رسول اللہ ﷺ کی مونچھیں اور داڑھی مبارک

♻ رسول اللہ ﷺ کی داڑھی مبارک کے حوالے سے کتب احادیث میں تین طرح کے الفاظ مذکور ہیں: ''كث اللِّحْیَۃِ، عَظِیْمُ اللِّحْیَۃِ اور ضَخْمُ اللِّحْیَۃِ'' ( سنن النسائی:٥٢٣٤ و أحمد بن حنبل، المسند :٦٨٤،٩٤٤، ١١٢٢) ان الفاظ کا مطلب ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی ریش مبارک گھنی، بڑی اور بھرپور تھی جو رخِ زیبا کو قدرے ڈھانپے ہوئے تھی۔

♻ رسول اللہ ﷺ کی ریشمی سیاہ زلفوں کی طرح آپ ﷺ کے رخ زیبا پر سجی ریش مبارک بھی سیاہ تھی۔(الزرقانی، شرح المواہب:503/5 و ابن سعد، الطبقات الکبریٰ:433/1) آپ ﷺ کی داڑھی مبارک اس قدر لمبی تھی کہ آپ کے سینے کو ڈھانپے ہوئے تھی۔( أحمد بن حنبل، المسند:٣٤١٠ و ابن سعد، الطبقات الکبریٰ:417/1)

♻ رسول اللہ ﷺ کی داڑھی مبارک ، بچہ داڑھی اور نیچے والے ہونٹ سے متصل نہ تھی ، بلکہ ان میں فرق تھا۔ بچہ داڑھی کے گرد بال نہ ہونے کی وجہ سے وہ حصہ یوں چمکتا جیسے سفید موتی ہوں۔ بچہ داڑھی کے چند بال سفید تھے، بچہ داڑھی کے نیچے کے چند بال داڑھی سے متصل تھے جو داڑھی ہی کا حصہ محسوس ہوتے تھے۔(البیہقی، دلائل النبوۃ:303/1)

♻ رسول اللہ ﷺ نے اپنی داڑھی مبارک اور بچہ داڑھی کے بال بالکل نہیں کٹوائے۔ اس بارے میں جو احادیث بیان کی جاتی ہیں وہ موضوع اور ضعیف ہیں، اس لیے قابل حجت نہیں(الألبانی، السلسلۃ الضعیفۃ:٢٨٨) بلکہ متعدد احادیث میں آپ ﷺ نے داڑھی نہ کاٹنے کا حکم فرمایا ہے۔(صحیح البخاری:٥٨٩٢ و صحیح مسلم:٢٥٩)داڑھی کے برعکس رسول اللہ ﷺ نے مشرکین کی مخالفت میں مونچھیں کاٹنے کا حکم فرمایا ہے۔(صحیح البخاری: ٥٨٩٢ و صحیح مسلم: ٢٥٩)

♻ رسول اللہ ﷺ اپنی مونچھیں چھوٹی رکھا کرتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اپنی مونچھیں کاٹا کرتے اور بتلایا کرتے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اپنی مونچھیں کاٹ کر پست کرتے دیکھا تھا۔(صحیح البخاری:٥٨٩٣و الطبرانی،المعجم الأوسط:٦٤٢٦)

♻ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی مونچھیں کاٹا کرتے تھے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام بھی اپنی مونچھیں پست کیا کرتے تھے۔ نیز رسول اللہ ﷺ نے مونچھیں پست کرنا امور فطرت میں سے بتلایا ہے۔ (أبو ٰیعلی، المسند:٢٧١٥ و أحمد بن حنبل، المسند:٥٩٨٨)رسول اللہ ﷺ جس کی بڑی مونچھیں دیکھتے تو خود اپنے دست مبارک سے اس کی مونچھیں پست کردیا کرتے تھے۔

♻ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کی مونچھیں آپ نے خود کاٹیں۔ (أحمد بن حنبل، المسند:٥٩٨٨ و سنن أبی داود:١٨٨ ) لمبی مونچھوں والا ایک آدمی آپ کے ہاں آیا، اس کی مونچھیں بھی آپ نے خود پست کیں۔ (البیہقی، السنن الکبریٰ:٦٩٥) آپ ﷺ نے فرمایا: ''مونچھیں چھوٹی نہ کرنے والے کا ہم سے کیا تعلق۔''( ابن حبان، الصحیح:٥٤٧٧)

♻ رسول اللہ ﷺ مونچھوں اور داڑھی کے درمیان والے بال بھی کاٹا کرتے تھے۔ آپ ﷺ نے اہل کتاب اور مجوس کی مخالفت کی بنا پر مونچھوں کے داڑھی سے متصل بال کاٹنے کا بھی حکم فرمایا ہے۔ مونچھوں اور داڑھی کے درمیان والے بال کاٹنے کی وجہ سے رسول اﷲ کی داڑھی مبارک اور مونچھوں کا درمیان والا حصہ نہایت خوبصورت اور چمکدار دکھائی دیا کرتا تھا۔(أحمد بن حنبل، المسند:٢٢٢٨٣ و القسطلانی، المواہب اللدنیۃ: 68/2و الصالحی، سبل الہدیٰ:34/2)

♻ رسول اللہ ﷺ کے سر مبارک کے سیاہ، گھنے اور لمبے بال، سیاہ اور بھرپور ریش مبارک اور تراشیدہ مونچھوں سے سجا روئے تاباں ، حسن و جمال میں اپنی مثال آپ تھا۔

♻رب العالمین اہل ایمان کو اپنے حبیب ﷺ کی سیرت و صورت سے فکری وعملی وابستگی کی توفیق عطا فرمائے، اللّٰہ تعالیٰ امت مسلمہ کو سرتاج رسول ﷺ کی حقیقی محبت سے سرفراز فرمائے ، تمام معاملات زندگی میں اسوہ نبوی کو اپنانے میں ہی دنیا وآخرت کی حقیقی کامیابی ممکن ہے ،
_________
فقہ السیرۃ النبویہ: سیرت طیبہ سے فکری ، دعوتی ، تربیتی ، تنظیمی اور سیاسی رہنمائی
 
Top