• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قسمت پر راضی رہیں۔۔۔

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
علماء سلف میں اکثر اور پہلی نسل کے لوگ غریب فقیر تھے نہ اُن کے پاس عطیے تھے نہ شاندار مکانات، نہ گاڑیاں نہ غلام، اُس کے باوجود وہ معاشرے پر اثر انداز ہوئے انہوں نے اپنے آپ کو انسانیت کو زبردست فائدے پہنچائے کیونکہ انہیں اللہ نے جو بھی خیر کی توفیق دی اسے انہوں نے صحیح راستے میں لگایا اس لئے ان کے اعمال اور اوقات اور صلاحیتوں میں برکت دی گئی ان کے مقابلے میں ایسے مالدار اور اہل ثروت تھے کہ سیدھے اور فطری راستہ سے انحراف کے نتیجہ میں یہ مال ودولت ان کے کچھ کام نہ آئی اور بدبختی اور نحوست کی زندگی گزارتے رہے۔۔۔

اشیاء ہی سب کچھ نہیں یہ اس کی دلیل ہے بہتیرے آپ کو ملیں گے جن کے پاس عالمی ڈگریاں ہیں لیکن اپنے فہم، اثر اور دین کے لحاظ سے ان کا کوئی شمار نہیں جبکہ بہت سے ایسے بھی ہیں جن کا علم تو محدود ہے لیکن اسی کو انہوں نے فائدہ اصلاح اور تعمیر کا اُبلتا ہوا چشمہ بنادیا ہے اگر آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو جیسی کچھ شکل وصورت اللہ نے آپ کودی جس خاندان میں پیدا کیا جو آواز دی اپنے فہم اور آمدنی کے معیار پر خوش رہئے دیکھیں تاریخ میں ایسے لوگوں کی لمبی فہرست ہے جو کم پر راضی ہوئے اور نام کمایا۔۔۔

عطاء بن رباح اپنے زمانے کے سب سے بڑے عالم تھے وہ آزاد کردہ غلام تھے، کالے چپٹی ناک والے مشلول البدن اور گنجے، احنف بن قیس عربوں میں سب سے زیادہ بردبار وحلیم تھے دبلے پتلے، کمزور کبڑے اور پنڈلیاں نیچی تھیں۔۔۔

الاعمش! اپنے زمانے کے سب سے بڑے محدث تھے یہ آزاد کردہ غلام تھے بالکل محتاج فقیر اور پھٹے حال۔۔۔

بلکہ ان سے آگے بڑھ کر انبیاء علیھم السلام کی مثال ہے ان میں بہت سو نے تو بکریاں چرائیں حضرت داؤد لوہار تھے، حضرت زکریا بڑھئی تھے، حضرت ادریس درزی تھے، یہ وہ لوگ تھے جو خیرالبشر اور تمام انسانیت کا مکھن تھے آپ کی قدروقیمت آپ کی صلاحتیں اور نیک ہیں۔۔۔

یہ بات کہ آپ کو نفع پہنچائیں حسن اخلاق سے کام لیں جمال، مال یاعیال میں کچھ کمی ہوگئی تو اس میں رنج وافسوس کی کوئی بات نہیں اللہ جو دے اس پر خوش رہے

نَحْنُ قَسَمْنَا بَيْنَهُم مَّعِيشَتَهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا
ہم نے ہی ان کی زندگانیٴ دنیا کی روزی ان میں تقسیم کی ہے
 
Top