• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قطع رحمی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
قطع رحمی

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
(( أَبْغَضُ الْأَعْمَالِ إِلَی اللّٰہِ الْاِشْرَاکُ بِاللّٰہِ، ثُمَّ قَطِیْعَۃِ الرَّحِمِ۔))1
’’ اللہ کے ہاں سب سے برا عمل رب کائنات کے ساتھ شرک کرنا، پھر رشتہ داری توڑنا ہے۔ ‘‘
شرح…: رحم سے مراد ایسے قریبی رشتہ دار ہیں جن سے نسبی تعلق ہو خواہ وارث ہوں یا نہ ہوں اور خواہ محرم ہوں یا نہ ہوں، بعض لوگ صرف محرم ہی مراد لیتے ہیں۔ پہلی بات ہی راجح ہے کیونکہ دوسرے معنی کے اعتبار سے چچا اور ماموں کی اولاد رشتہ داری سے نکل جائے گی حالانکہ ایسی بات نہیں ہے۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِنَّ اللَّہَ خَلَقَ الْخَلْقَ حَتَّی إِذَا فَرَغَ مِنْ خَلْقِہِ قَالَتِ الرَّحِمُ: ہَذَا مَقَامُ الْعَائِذِ بِکَ مِنَ الْقَطِیْعَۃِ، قَالَ: نَعَمْ، أَمَا تَرْضِیْنَ أَنْ أَصِلَ مَنْ وَصَلَکِ وَأَقْطَعَ مَنْ قَطَعَکِ؟ قَالَتْ: بَلَی یَا رَبِّ۔ قَالَ: فَہُوَ لَکِ۔)) قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صلی اللہ علیہ وسلم : (( فَاقْرَئُوْا إِنْ شِئْتُمْ {فَہَلْ عَسَیْتُمْ إِنْ تَوَلَّیْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوْا فِی الْأَرْضِ وَتُقَطِّعُوا أَرْحَامَکُمْ}۔))2
اللہ تعالیٰ نے مخلوق پیدا کی، جب اس سے فراغت ہوئی تو رشتہ داری اور صلہ رحمی کھڑی ہوئی اور کہنے لگی: ہاں! یہ اس کا مقام ہے جو توڑنے سے تیری پناہ چاہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: کیا تو اس بات پر راضی نہیں ہے کہ جو کوئی تجھ کو ملائے ا سے میں بھی ملوں گا اور جو کوئی تجھے توڑے میں بھی اس سے قطع کروں گا؟ صلہ رحمی نے عرض کی: میں اس پر راضی ہوں، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میں نے یہ مقام تجھ کو دے دیا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم چاہو تو اس کی تصدیق میں پڑھ لو: {فَہَلْ عَسَیْتُمْ اِِنْ تَوَلَّیْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوْا فِی الْأَرْضِ وَتُقَطِّعُوْا أَرْحَامَکُمْ o} [محمد:۲۲] … ’’ اور تم سے یہ بھی بعید نہیں کہ اگر تمہیں حکومت مل جائے تو تم زمین میں فساد برپا کردو اور رشتے ناتے توڑ ڈالو۔ ‘‘
اللہ تعالیٰ نے جب صلہ رحمی کو پیدا کیا تو اس کا نام رحم اپنے نام رحمان سے مشتق کیا اور رحم (رشتہ داری) کو ملانے کا حکم دیا اور توڑنے سے منع فرمایا۔ چنانچہ یہ حرکت شرک کے بعد اللہ تعالیٰ کو سب سے بری لگتی ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1-صحیح الجامع الصغیر، رقم: ۱۶۶۔
2- أخرجہ البخاري في کتاب الأدب، باب: من وصل وصلہ اللہ۔ رقم : ۵۹۸۷۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
جو انسان رشتہ ناطہ کو جوڑتا اور ملاتا ہے اللہ تعالیٰ نے دنیا و آخرت میں اس کے لیے بہت سی خیر کا وعدہ اپنے نبی علیہ السلام کی زبانی فرمایا ہے،
چنانچہ فرمایا:
(( مَنْ سَرَّہُ أَنْ یُبْسَطَ لَہُ فِيْ رِزْقِہِ، وَأَنْ یُنْسَأَ لَہُ فِيْ أَثَرِہِ فَلْیَصِلْ رَحِمَہُ۔))1
’’ جس کو روزی کا کشادہ ہونا اور عمر کا زیادہ ہونا اچھا لگے تو وہ اپنی رشتہ داری کو ملائے۔ ‘‘
ایسے ہی رب کائنات نے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زبان سے قطع رحمی کرنے والے کے لیے جنت میں داخلہ ممنوع قرار دیا ہے۔ چنانچہ فرمایا:
(( لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ قَاطِعٌ۔))2
’’ (ناطہ) توڑنے والا جنت میں داخل نہیں ہوگا۔ ‘‘
امام نووی رقمطراز ہیں: اس حدیث کی دو تاویلیں ہیں
(۱)… اس حدیث سے مراد وہ انسان ہے جو قطع رحمی کی حرمت کا علم ہونے کے باوجود بھی بغیر کسی سبب اور شبہ کے رشتہ توڑنے کو حلال جانتا ہے لہٰذا ایسا شخص کافر ہے اور جنت میں کبھی بھی داخل نہیں ہوگا بلکہ ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا۔
(۲)… اس سے مراد وہ انسان ہے جو جنت میں پہلے جانے والوں کے ساتھ نہیں جائے گا بلکہ جس تاخیر کا اللہ تعالیٰ نے ارادہ کیا اس کی وجہ سے عذاب میں مبتلا کیا جائے گا۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان بھی ہے کہ:
(( مَا مِنْ ذَنْبٍ أَجْدَرُ أَنْ یُعَجِّلَ اللّٰہُ تَعَالَی لِصَاحِبِہِ الْعُقُوبَۃَ فِی الدُّنْیَا، مَعَ مَا یَدَّخِرُ لَہُ فِی الْآخِرَۃِ مِثْلُ الْبَغْیِ وَقَطِیعَۃِ الرَّحِمِ۔))3
’’ سرکشی اور قطع رحمی کی مثل کوئی بھی گناہ اس بات کے زیادہ لائق نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کے کرنے والے کو دنیا میں جلدی عذاب سے دو چار کرے اور ساتھ ساتھ آخرت میں بھی اس کے لیے (عذاب) ذخیرہ کرے۔ ‘‘

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

1-أخرجہ البخاري في کتاب الأدب، باب: من بسط لہ في الرزق بصلۃ الرحم، رقم: ۵۹۸۵۔

2- أخرجہ البخاري في کتاب الأدب، باب: إثم القاطع۔ رقم : ۵۹۸۴۔

3-صحیح سنن أبي داود، رقم : ۴۰۹۸۔


اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند
 
شمولیت
اگست 19، 2016
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
37
Screenshot_2016-08-19-08-36-57-1.png
اسلام میں قطع رحمی شرک کے بعد گناہ کبیرہ ہے۔ اور جو نا صرف خود قطع رحمی کرے بلکہ اپنی اولاد کو بھی ترغیب دے۔ ایسے باپ کا انجام توبہ اور شدید توبہ کے بغیر روز محشر جنت سے محرومی اور دوزخ کے آخری درجے میں پھینکنے جانے کی صورت میں نکلے گا۔
 
Last edited by a moderator:

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
17390 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں اسلام میں قطع رحمی شرک کے بعد گناہ کبیرہ ہے۔ اور جو نا صرف خود قطع رحمی کرے بلکہ اپنی اولاد کو بھی ترغیب دے۔ ایسے باپ کا انجام توبہ اور شدید توبہ کے بغیر روز محشر جنت سے محرومی اور دوزخ کے آخری درجے میں پھینکنے جانے کی صورت میں نکلے گا۔
اس ایپ کے رومن اردو ترجمے میں کئ غلطیاں ہیں.
 
Top