جیسا کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی صحیح حدیث ہے کہ جب درود پاک پڑھا جاۓ تو درود رسول الله صلی الله علیہ وسلم تک پہنچا دیا جاتا ہے الله کی طرف سے، لیکن کچھ لوگوں کا یہ عقیدہ ہے کہ انبیاء خود سنتے ہیں مطلب ان میں خود سننے کی صلاحیت الله نے دے رکھی ہے قبروں میں-
اسی اثنا میں مجھے ایک بھائی نے یہ حدیث پیش کی، جو کہ ان کے مطابق صحیح ہے، کیا کوئی طبرانی کی اس حدیث کی تخریج بتا سکتا ہے کہ یہ صحیح، حسن یا ضعیف حدیث ہے اور بہتر ہوگا پرانے آئمہ کرام کی طرف سے اس حدیث کی تخریج پیش کی جاۓ،، اور اس کے الفاظ کا اصل معنی کیا ہے-
قال الطبراني: حدثنا يحيى بن أيوب العلاف، حدثنا سعيد بن أبي مريم، عن سعيد بن أبي هلال، عن أبي الدرداء، قال: قال رسول الله. ليس من عبد يصلي علي إلا بلغني صوته حيث كان قلنا: وبعد وفاتك؟ قال: وبعد وفاتي، إن الله حرم على الأرض أن تأكل أجساد الأنبياء
.
جزاک الله خیرا
اسی اثنا میں مجھے ایک بھائی نے یہ حدیث پیش کی، جو کہ ان کے مطابق صحیح ہے، کیا کوئی طبرانی کی اس حدیث کی تخریج بتا سکتا ہے کہ یہ صحیح، حسن یا ضعیف حدیث ہے اور بہتر ہوگا پرانے آئمہ کرام کی طرف سے اس حدیث کی تخریج پیش کی جاۓ،، اور اس کے الفاظ کا اصل معنی کیا ہے-
قال الطبراني: حدثنا يحيى بن أيوب العلاف، حدثنا سعيد بن أبي مريم، عن سعيد بن أبي هلال، عن أبي الدرداء، قال: قال رسول الله. ليس من عبد يصلي علي إلا بلغني صوته حيث كان قلنا: وبعد وفاتك؟ قال: وبعد وفاتي، إن الله حرم على الأرض أن تأكل أجساد الأنبياء
.
جزاک الله خیرا