• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لمحہ فکریہ ۔،۔،۔،۔،۔،۔،۔

ضحاک

مبتدی
شمولیت
فروری 06، 2012
پیغامات
43
ری ایکشن اسکور
187
پوائنٹ
23
بسم اللہ الرحمن الرحیم

الحمدللہ والصلوۃ والسلام علی رسول اللہ امابعد!

بلاشبہ موبائل ایس ایم ایس ہماری نوجوان نسل میں بے حد مقبول ہے بلکہ اگر یوں کہا جائے کہ دیوانگی کی حد تک ہماری نوجوان نسل ایس ایم ایس کی عادی ہو چکی ہے تو یہ بے جا نہ ہو گا۔ ویسے تو موبائل ایس ایم ایس ہماری نوجوان نسل میں بہت سی برائیاں لے کر آیا ہے اور ہماری نوجوان نسل کے بگاڑ اور اس کی اخلاقیات کی تباہی میں پیش پیش ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ بہت معمولی حد تک اس کا اچھا استعمال بھی ہو رہا ہے۔
آپ نے بہت سارے ایسے ایس ایم ایس دیکھے ہوں گے جن میں مختلف قسم کی اسلامی معلومات ہوتی ہیں۔ گو کہ اس میں سے اکثریت ایسے پیغامات کی ہوتی ہے جن کی حیثیت کچھ حد تک مشکوک ہوتی ہے ایسے ایس ایم ایس چند ایسی اسلامی معلومات لیئے ہوئے ہوتے ہیں جن کا کوئی سر پیر نہیں ہوتا ایسے پیغامات اکثر گمراہ کرتے ہیں لیکن پچھلے کچھ عرصے سے میں نے یہ بات شدت سے نوٹ کی ہے کہ ہماری نوجوان نسل کا کچھ حصہ ایسے پیغامات کی حوصلہ شکنی کر رہا ہے اور صحیح اسلامی پیغامات کو فروغ دے رہا ہے، ان پیغامات میں قرآنی آیات کے تراجم اور احادیث مبارکہ نمایاں ہوتی ہیں۔
ویسے تو نوجوان موبائل، انٹرنیٹ اور ٹی وی کے نشے میں اپنی اثاث بھول چکے ہیں لیکن کچھ حد تک خوش آئند بات یہ ہے کہ کم ازکم وہ ایسے پیغامات کے تبادلے سے دین سے کچھ حد تک قریب رہتے ہیں اور انہیں گاہے بگاہے قرآنی آیات و احادیث مبارکہ سے آگاہی ملتی رہتی ہے جو میرے خیال میں ایک اچھی قدم ہے یوں زیادہ نہیں تو کچھ حد تک ہم لوگ اپنے اصل سے قریب آنے کی کوشش کرتے ہیں۔
دوسری طرف احادیث مبارکہ پڑھ کر آگے پہنچانے کی بابت ایک بہت خوبصورت حدیث بھی موجود ہے جو درج ذیل ہے

امام ابن ماجہ نے حضرت جبیر بن مطعم رضی اﷲ عنہ سے روایت بیان کی ہے کہ انہوں نے کہا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ میں خیف کے مقام پر کھڑے ہوئے اور کہا:
'' نضر اﷲ امرء اسمع مقالتی فبلغھا ، فرب حامل فقہ غیر فقیہ، ورب حامل فقہ الی من ھو افقہ منہ''
(سنن ابن ماجہ ، حدیث 244 شیخ البانی نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے)
''اﷲ تعالیٰ اس شخص کو تر و تازہ رکھے جس نے میری بات کو سنا ، اور اس کو آگے پہنچادیا . کتنے ہی حامل فقہ غیر فقیہ ہوتے ہیں، اور کتنے ہی حامل فقہ اس شخص تک (دین کی بات) پہنچاتے ہیں جو ان سے بڑا فقیہ ہوتا ہے.''

عن ابن مسعودقال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نضراللہ امرا سمع مقالتی فوعاھا و حفظھا و بلغھا۔۔(ترمذی، کتاب العلم)
"اللہ تعالیٰ اس بندے کو تروتازہ اور خوش و خرم رکھے جس نے میری بات سنی ،اسے یاد کیا اور محفوظ کیا اور پھر دوسروں تک پہنچایا۔"
یوں ہم احادیث کو آگے بڑھانے والے بھی بن جاتے ہیں۔ اب آتے ہیں لمحہ فکریہ کی طرف
اب ہماری نوجوان نسل نے اگر ان موبائل ایس ایم ایس کا ایک صحیح استعمال نکال ہی لیا ہے تو کفار کو یہ بھی ایک آنکھ نہیں بھاتا ہے کہ ہم اس چیز سے جو انہوں نے بنائی ہی ہماری بربادی کےلئے ہے کوئی درست کام لیں،
آج میرے موبائل پر ایک دوست کی طرف سے ایک ایس ایم ایس موصول ہوا جسے پڑھ کر میں حیران و پریشان رہ گیا بہت دیر تک سوچتا رہا لیکن آخر اس نتیجے پر پہنچا کہ یہ بھی اغیار کی ایک بہت بڑی سازش ہے تاکہ ہم دین سے وہی دوری اختیار کر لیں جو وہ چاہتے ہیں۔ پیغام ملاحظہ ہو۔
میری سب سے درخواست یا التجا ہے کہ براہ مہربانی مجھے آئندہ قرآن کی آیات یا حدیثِ نبوی صلی اللہ علیہ والہ وسلم والا ایس ایم ایس نا کریں آپ کی بہت مہربانی ہو گی۔ آیات موبائل میں مت بھیجا کریں یہ قیامت کی نشانی ہے کہ مسلمان خود اپنے ہاتھوں سے قرآنِ پاک مٹائیں گے، یہ پیغامات ہمارے پاس آتے ہیں تو ہم انہیں حذف کر دیتے ہیں جس سے یہ نشانی درست ہو جاتی ہے۔ اس پیغام کو اپنے تمام دوستوں کو ضرور آگے بھیجیں اور خود بھی سختی سے عمل کریں تاکہ ہم اس گناہ سے بچ سکیں۔
اب یہ پیغام اپنے اندر ایک بہت بڑا لمحہ ہے کہ ہماری نوجوان نسل جو کم ازکم اس طریقے سے اپنے دین سے کچھ نا کچھ آگاہی حاصل کر رہی تھی اسے بھی روک دیا جائے، اور ہماری نوجوان نسل کی عقل دیکھئے جس نے بغیر کسی تحقیق اور اس بات کے اصل مقصد کو سمجھنے کے فورا اس بات کا یقین بھی کر لیا اور اسے آگے بھی پھیلا دیا۔
یقینا ہم بہت بھولے ہیں او راغیار کا چلایا ہر ایک تیر بڑی شدت سے ہمارے سینوں کو چیرتا چلا جاتا ہے اور ہم اپنے آپ کو دین کا بہت بڑا ستون سمجھتے ہوئے ہر ایرے غیرے کی بات کا یقین بغیر کسی تحقیق کے کرتے ہیں اور پھر بڑی شدت سے اس پر عمل بھی کرتے ہیں۔
پہلی بات تو یہ کہ قیامت کی نشانیوں میں یہ نشانی موجود ہی نہیں ہے اور اگر موجود بھی ہے تو اس کا یہ مفہوم ہرگز نہیں ہو سکتا ہے کہ ایک مسلمان نے اپنے موبائل میں جگہ خالی کرنے کے لئے کوئی قرآنی آیت حذف کر دی تو یہ بات قرآن مٹانے میں آئے گی۔
خدا کے لئے اس بات کو اپنے دوستوں میں موضوعِ گفتگو بنایئے، انہیں سمجھایئے، انہیں اس بات پر قائل کیجئے کہ جو کام وہ کر رہے ہیں ( یعنی قرآنی آیات اور احادیث سے آگاہی اور پھیلاؤ کا ) یہ بہت اچھا عمل ہے اور موبائل سے پیغام حذف کرنے سے نا تو کوئی گناہ سرزد ہوتا ہے اور نہ ہی یہ عمل قیامت لانے کا سبب بننے والا ہے، قیامت کا ایک وقت متعین ہے ہمیں اس کے لئے پوری تندہی سے تیاری کرنی چاہئے لیکن اس تیاری میں کفار کی سازشوں کا حصہ ہرگز نہیں بننا چاہئے اور اپنی سوچ سمجھ سے بھی کام لینا چاہئے۔
 

وقاص خان

مبتدی
شمولیت
اگست 14، 2012
پیغامات
27
ری ایکشن اسکور
109
پوائنٹ
0
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اب ہماری نوجوان نسل نے اگر ان موبائل ایس ایم ایس کا ایک صحیح استعمال نکال ہی لیا ہے تو کفار کو یہ بھی ایک آنکھ نہیں بھاتا ہے کہ ہم اس چیز سے جو انہوں نے بنائی ہی ہماری بربادی کےلئے ہے کوئی درست کام لیں،
آج میرے موبائل پر ایک دوست کی طرف سے ایک ایس ایم ایس موصول ہوا جسے پڑھ کر میں حیران و پریشان رہ گیا بہت دیر تک سوچتا رہا لیکن آخر اس نتیجے پر پہنچا کہ یہ بھی اغیار کی ایک بہت بڑی سازش ہے تاکہ ہم دین سے وہی دوری اختیار کر لیں جو وہ چاہتے ہیں۔ پیغام ملاحظہ ہو۔
میری سب سے درخواست یا التجا ہے کہ براہ مہربانی مجھے آئندہ قرآن کی آیات یا حدیثِ نبوی صلی اللہ علیہ والہ وسلم والا ایس ایم ایس نا کریں آپ کی بہت مہربانی ہو گی۔ آیات موبائل میں مت بھیجا کریں یہ قیامت کی نشانی ہے کہ مسلمان خود اپنے ہاتھوں سے قرآنِ پاک مٹائیں گے، یہ پیغامات ہمارے پاس آتے ہیں تو ہم انہیں حذف کر دیتے ہیں جس سے یہ نشانی درست ہو جاتی ہے۔ اس پیغام کو اپنے تمام دوستوں کو ضرور آگے بھیجیں اور خود بھی سختی سے عمل کریں تاکہ ہم اس گناہ سے بچ سکیں۔
اب یہ پیغام اپنے اندر ایک بہت بڑا لمحہ ہے کہ ہماری نوجوان نسل جو کم ازکم اس طریقے سے اپنے دین سے کچھ نا کچھ آگاہی حاصل کر رہی تھی اسے بھی روک دیا جائے، اور ہماری نوجوان نسل کی عقل دیکھئے جس نے بغیر کسی تحقیق اور اس بات کے اصل مقصد کو سمجھنے کے فورا اس بات کا یقین بھی کر لیا اور اسے آگے بھی پھیلا دیا۔
یقینا ہم بہت بھولے ہیں او راغیار کا چلایا ہر ایک تیر بڑی شدت سے ہمارے سینوں کو چیرتا چلا جاتا ہے اور ہم اپنے آپ کو دین کا بہت بڑا ستون سمجھتے ہوئے ہر ایرے غیرے کی بات کا یقین بغیر کسی تحقیق کے کرتے ہیں اور پھر بڑی شدت سے اس پر عمل بھی کرتے ہیں۔
پہلی بات تو یہ کہ قیامت کی نشانیوں میں یہ نشانی موجود ہی نہیں ہے اور اگر موجود بھی ہے تو اس کا یہ مفہوم ہرگز نہیں ہو سکتا ہے کہ ایک مسلمان نے اپنے موبائل میں جگہ خالی کرنے کے لئے کوئی قرآنی آیت حذف کر دی تو یہ بات قرآن مٹانے میں آئے گی۔
خدا کے لئے اس بات کو اپنے دوستوں میں موضوعِ گفتگو بنایئے، انہیں سمجھایئے، انہیں اس بات پر قائل کیجئے کہ جو کام وہ کر رہے ہیں ( یعنی قرآنی آیات اور احادیث سے آگاہی اور پھیلاؤ کا ) یہ بہت اچھا عمل ہے اور موبائل سے پیغام حذف کرنے سے نا تو کوئی گناہ سرزد ہوتا ہے اور نہ ہی یہ عمل قیامت لانے کا سبب بننے والا ہے، قیامت کا ایک وقت متعین ہے ہمیں اس کے لئے پوری تندہی سے تیاری کرنی چاہئے لیکن اس تیاری میں کفار کی سازشوں کا حصہ ہرگز نہیں بننا چاہئے اور اپنی سوچ سمجھ سے بھی کام لینا چاہئے۔
جزاک اللہ! بلکل صحیح سمت کی نشان دہی کی آپ نے۔
 
Top