محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
لکچرس اور پروگراموں کی ویڈیو ریکارڈنگ !!!
فتوى نمبر:8923
سوال :
ہم مدرسہ تحفیظ القرآن الکرم، حريملاء کے ذمہ داران ہیں، ہمارے پاس ایک چھوٹا سا لکچر ہال ہے ، جو تمام مہمانوں کے لئے ناکافی ہے ، اس ہال میں بچوں کے بیٹھنے کا تو امکان ہی نہیں ہے ، ہم اس ہال میں لکچرس ، علمی انجمن ، اور پروگرامس رکھتے ہیں ، اور ہماری یہ خواہش ہے کہ ہم ان پروگراموں کو ویڈیو کے ذریعہ دوسری جگہ بھی [بیک وقت] نشر کریں۔ لہذا آپ جناب سے درجِ ذیل چیزوں کے بارے میں وضاحت کے طالب ہیں :
1 - کیا ان لکچرس اور پروگراموں کو بذریعہ ویڈیوں دوسری جگہ نشر کرنا جائز ہے ، جبکہ یہ صرف ان ویڈیو کے ساتھ خاص کیسیٹوں کے ذریعے نشر ہوتا ہے، ریکارڈنگ نہیں ہوتی ہے؟
2 - کیا ان لکچرس اور علمی پروگراموں کو استفادے کی غرض سے دوبارہ دیکھنے کے لئے ان کی ویڈیو ریکارڈنگ کرنا جائز ہے؟
جواب :
پہلا:
جب لکچرس اور علمی پروگرام ہيں، جن میں اسلامی احکام کی خلاف ورزی نہ ہورہی ہے، تو ویڈیو کے ذریعہ اس کا نشر کرنا جائز ہے، تاکہ اس سے فائدہ عام ہو اور علم کی اشاعت ہو۔
دوسرا :
لکچرس اور علمی پروگراموں کی ویڈیو ریکارڈنگ کرنا جائز ہے ، تاکہ اس کو دوبارہ دیکھا جائے ، اور جب بھی ضرورت پڑے اس سے استفادہ کیا جاسکے ۔
( جلد کا نمبر 26; صفحہ 279)
اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اس آلے کا فی نفسہ کوئی حکم نہیں ہے ، بلکہ یہ تو اچھائی اور برائی دونوں کے لئے استعمال کے قابل ہے ، اور جب اس کا استعمال بھلائی میں ہو تو یہ بھلا ہے، اور اگر اس کا استعمال برائی میں ہو، تو یہ برا ہے۔
وبالله التوفيق۔ وصلى الله على نبينا محمد، وآله وصحبه وسلم۔
علمی تحقیقات اور فتاوی جات کی دائمی کمیٹی
نائب صدر صدر
عبدالرزاق عفیفی عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز
http://alifta.com/Search/ResultDetails.aspx?languagename=ur&lang=ur&view=result&fatwaNum=&FatwaNumID=&ID=10345&searchScope=3&SearchScopeLevels1=&SearchScopeLevels2=&highLight=1&SearchType=exact&SearchMoesar=false&bookID=&LeftVal=0&RightVal=0&simple=&SearchCriteria=allwords&PagePath=&siteSection=1&searchkeyword=217136219140218136219140217136#firstKeyWordFound
فتوى نمبر:8923
سوال :
ہم مدرسہ تحفیظ القرآن الکرم، حريملاء کے ذمہ داران ہیں، ہمارے پاس ایک چھوٹا سا لکچر ہال ہے ، جو تمام مہمانوں کے لئے ناکافی ہے ، اس ہال میں بچوں کے بیٹھنے کا تو امکان ہی نہیں ہے ، ہم اس ہال میں لکچرس ، علمی انجمن ، اور پروگرامس رکھتے ہیں ، اور ہماری یہ خواہش ہے کہ ہم ان پروگراموں کو ویڈیو کے ذریعہ دوسری جگہ بھی [بیک وقت] نشر کریں۔ لہذا آپ جناب سے درجِ ذیل چیزوں کے بارے میں وضاحت کے طالب ہیں :
1 - کیا ان لکچرس اور پروگراموں کو بذریعہ ویڈیوں دوسری جگہ نشر کرنا جائز ہے ، جبکہ یہ صرف ان ویڈیو کے ساتھ خاص کیسیٹوں کے ذریعے نشر ہوتا ہے، ریکارڈنگ نہیں ہوتی ہے؟
2 - کیا ان لکچرس اور علمی پروگراموں کو استفادے کی غرض سے دوبارہ دیکھنے کے لئے ان کی ویڈیو ریکارڈنگ کرنا جائز ہے؟
جواب :
پہلا:
جب لکچرس اور علمی پروگرام ہيں، جن میں اسلامی احکام کی خلاف ورزی نہ ہورہی ہے، تو ویڈیو کے ذریعہ اس کا نشر کرنا جائز ہے، تاکہ اس سے فائدہ عام ہو اور علم کی اشاعت ہو۔
دوسرا :
لکچرس اور علمی پروگراموں کی ویڈیو ریکارڈنگ کرنا جائز ہے ، تاکہ اس کو دوبارہ دیکھا جائے ، اور جب بھی ضرورت پڑے اس سے استفادہ کیا جاسکے ۔
( جلد کا نمبر 26; صفحہ 279)
اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اس آلے کا فی نفسہ کوئی حکم نہیں ہے ، بلکہ یہ تو اچھائی اور برائی دونوں کے لئے استعمال کے قابل ہے ، اور جب اس کا استعمال بھلائی میں ہو تو یہ بھلا ہے، اور اگر اس کا استعمال برائی میں ہو، تو یہ برا ہے۔
وبالله التوفيق۔ وصلى الله على نبينا محمد، وآله وصحبه وسلم۔
علمی تحقیقات اور فتاوی جات کی دائمی کمیٹی
نائب صدر صدر
عبدالرزاق عفیفی عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز
http://alifta.com/Search/ResultDetails.aspx?languagename=ur&lang=ur&view=result&fatwaNum=&FatwaNumID=&ID=10345&searchScope=3&SearchScopeLevels1=&SearchScopeLevels2=&highLight=1&SearchType=exact&SearchMoesar=false&bookID=&LeftVal=0&RightVal=0&simple=&SearchCriteria=allwords&PagePath=&siteSection=1&searchkeyword=217136219140218136219140217136#firstKeyWordFound