• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لیلۃ القدر دیکھنا

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
بسم اللہ الرحمن الرحیم

لیلۃ القدر دیکھنا

سوال: کیا لیلۃ القدر کا آنکھوں سے مشاہدہ ممکن ہے؟ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر انسان کو لیلۃ القدر نظر آئے تو وہ آسمان میں نور یا ایسی ہی کوئی چیز دیکھتا ہے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ کرام نے لیلۃ القدر کو کیسے دیکھا تھا؟ اور یہ کیسے معلوم ہوگا کہ لیلۃ القدر دیکھ لی ہے؟ اور اگر کوئی شخص لیلۃ القدر تو نہ دیکھے لیکن عبادت کیلیے خوب محنت کرے تو کیا پھر بھی اسے اپنی محنت کا ثواب ملے گا؟ امید کرتے ہیں کہ دلیل کے ساتھ وضاحت فرمائیں گے۔

Published Date: 2016-06-26

الحمد للہ:

جسے اللہ تعالی چاہے وہ اپنی آنکھوں سے لیلۃ القدر دیکھ سکتا ہے چنانچہ اس کیلیے اسے لیلۃ القدر کی نشانیاں نظر آتی ہیں، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم لیلۃ القدر کی نشانیوں سے ہی اس رات کو پہچانتے تھے، تاہم اگر کوئی ایمان اور ثواب کی امید سے لیلۃ القدر میں قیام کرے لیکن اسے یہ نشانیاں نظر نہ آئیں تو وہ پھر بھی ثواب کا مستحق ہوگا اسے ثواب سے محروم نہیں کیا جائے گا۔

اس لیے مسلمان کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مطابق رمضان کے پورے آخری عشرے میں اجر و ثواب کی امید سے بھر پور محنت کرنی چاہیے، چنانچہ اگر ایمان و ثواب کی امید سے کیا ہوا قیام لیلۃ القدر پا لیتا ہے تو اسے لیلۃ القدر کا ثواب ضرور ملے گا چاہے اسے لیلۃ القدر پانے کا علم ہو یا نہ ہو؛ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

(جو شخص لیلۃ القدر میں قیام ایمان اور ثواب کی امید سے کرے تو اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں)

اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ:

(جو شخص لیلۃ القدر کی تلاش میں قیام کرے اور پھر اسے وہ رات مل جائے تو اس کے گزشتہ و پیوستہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں)

لیلۃ القدر کی علامات کیلیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ اس رات صبح کو سورج مدھم اور بے نور طلوع ہوتا ہے، ابی بن کعب رضی اللہ عنہ حلفاً کہا کرتے تھے کہ یہ ستائیسویں رات ہے اور وہ اسی علامت کو دلیل بناتے تھے۔

اگرچہ راجح یہی ہے کہ یہ رات پورے عشرے میں منتقل ہوتی رہتی ہے، اور پورے عشرے میں سے طاق راتوں میں زیادہ امکان ہوتا ہے، لہذا اگر کوئی شخص پورا عشرہ ہی نماز، تلاوتِ قرآن، دعا اور دیگر نیکیاں سر انجام دیتا ہے تو یقینی طور پر اسے لیلۃ القدر مل جاتی ہے، اور اللہ تعالی کے کیے ہوئے وعدے کو پا لیتا ہے صرف شرط یہ ہے کہ یہ محنت اور جدوجہد ایمان کی حالت میں ثواب کی امید سے کرے۔

اللہ تعالی ہم سب کو عمل کی توفیق سے نوازے۔

درود و سلام ہوں ہمارے نبی محمد، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر!

واللہ اعلم.

محمد بن صالح المنجد

https://islamqa.info/ur/21905
 
Top