• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ماں باپ کو گالی دینا کبیرہ گناہ ہے

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بلوغ المرام ‘ کتاب الجامع کا دوسرا باب ‘ باب البر والصلۃکی ساتویں حدیث درج ذیل ہے
وعن عبد اللہ عمرو ابن العاص رضی اللہ عنھما ان رسول اللہ ﷺ قال
من الکبائر شتم الرجل والدیہ
قیل : وھل یسب الرجل والدیہ؟؟؟
قال : نعم ‘ یسب ابا الرجل فیسب الرجل اباہ ‘ ویسب امہ فیسب امہ (متفق علیہ)


عبد اللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
کبیرہ گناہوں میں سے ایک گناہ آدمی کا اپنے ماں باپ کو گالی دینا ہے
کہا گیا : اور کیا آدمی اپنے ماں باپ کو گالی دیتا ہے
فرمایا : ہاں کسی آدمی کے باپ کو گالی دیتا ہے تو وہ آدمی اس کے باپ کو گالی دیتا ہے اور اس کی ماں کو گالی دیتا ہے تو وہ اس کی ماں کو گالی دیتا ہے
( متفق علیہ)
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
قرآن مجید میں اللہ تعالی نے والدین کو اف کہنے اور جھڑکنے سے منع کیا ہے ۔۔۔۔ارشادِ باری تعالی ہے

وَقَضىٰ رَبُّكَ أَلّا تَعبُدوا إِلّا إِيّاهُ وَبِالوٰلِدَينِ إِحسـٰنًا ۚ إِمّا يَبلُغَنَّ عِندَكَ الكِبَرَ أَحَدُهُما أَو كِلاهُما فَلا تَقُل لَهُما أُفٍّ وَلا تَنهَرهُما وَقُل لَهُما قَولًا كَريمًا ﴿٢٣وَاخفِض لَهُما جَناحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحمَةِ وَقُل رَبِّ ارحَمهُما كَما رَبَّيانى صَغيرًا ﴿٢٤
اور تیرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا ہے کہ تم اس کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا۔ اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا یہ دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان کے آگے اف تک نہ کہنا، نہ انہیں ڈانٹ ڈپٹ کرنا بلکہ ان کے ساتھ ادب و احترام سے بات چیت کرنا (23) اور عاجزی اور محبت کے ساتھ ان کے سامنے تواضع کا بازو پست رکھے رکھنا اور دعا کرتے رہنا کہ اے میرے پروردگار! ان پر ویسا ہی رحم کر جیسا انہوں نے میرے بچپن میں میری پرورش کی ہے (24)

گالی دینا تو بہت دور کی بات ہے
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
والدین کو خود گالی نہ دے اور نہ ہی تکلیف دے۔۔۔ مگر ایسا کام کرے جس کا نتیجہ یہ ہو کہ کوئی انھیں گالی دے یا تکلیف پہنچائے تو یہ بھی حرام ہے
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
جس کام کے نتیجے میں خطرہ ہو کہ کوئی شخص گناہ میں مبتلا ہو جائے گا ۔۔۔تو وہ کام بھی شریعت کی رو سے ناجائز ہے ۔۔۔۔مثلا کسی کے والدین کو گالی دینے سے خطرہ ہے کہ وہ بھی اس کے والدین کو گالی دے گا ۔۔اگرچہ یہ ضروری نہیں کہ وہ ایسا کرے لیکن امکان موجود ہے ۔۔۔فقہاء کی اصطلاح میں اسے سد الذرائع کہتے ہیں
اس کی ایک مثال اللہ تعالی کا یہ فرمان ہے

وَلا تَسُبُّوا الَّذينَ يَدعونَ مِن دونِ اللَّـهِ فَيَسُبُّوا اللَّـهَ عَدوًا بِغَيرِ عِلمٍ ۗ
اور گالی مت دو ان کو جن کی یہ لوگ اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر عبادت کرتے ہیں کیونکہ پھر وه براه جہل حد سے گزر کر اللہ تعالیٰ کی شان میں گستاخی کریں گے

ايك اور دليل یہ ہے کہ آپﷺ نے حضرت عائشہ سے فرمایا
اے عائشۃ!اگر تمہاری قوم نئی نئی جاہلیت سے اسلام میں نہ آئی ہوتی تو میں بیت اللہ کے متعلق حکم دیتا اور اسے گرا دیا جاتا ۔۔۔اس کا جو حصہ اس میں سے نکال دیا گیا ہے میں اس میں داخل کر دیتا اور اسے عین زمین کے ساتھ ملا دیتا اس کا ایک مشرقی اور مغربی دروازہ بنا دیتا ۔۔۔اور اسے ابراہیم کی بنیاد پر پہنچا دیتا
(بخاری)
رسول اللہ ﷺ نے اس خطرے سےکعبۃ کو نہیں گرایا کہ کعبۃ کو گرانے سے یہ نئی نئی مسلمان ہونے والی قوم شبہات میں مبتلا نہ ہو جائے ۔۔۔حالانکہ کعبۃ کو گرا کر دوبارہ بنانے میں بہت سے فائدے تھے
البتہ ایک بات مدِّ نظر رکھنی چاہیے کہ لوگوں کے گناہ میں مبتلا ہونے کےخطرے سے صرف وہ کام چھوڑ سکتا ہے جو ضروری نہ ہو بلکہ اختیاری ہو۔۔۔۔اگر فرض کی ادائیگی سے کوئی شخص گناہ میں مبتلا ہوتا ہے تو اس کی پروا نہیں کی جائے گی۔۔۔۔مثلا اگر کوئی شخص نماز کی دعوت دینےٰ سے بدزبانی شروع کر دے تو نماز کی دعوت ترک نہیں کی جائے گی۔۔۔صرف اختیاری کام چھوڑے جا سکتے ہیں ۔۔۔۔امام بخاری نے اس موضوع پر باب قائم کیا ہے باب من ترک بعض الاختیار مخافۃ ان یقصر فھم بعض الناس فیقعوا فی اشد منہ یعنی اس شخص کا بیان جو بعض اختیاری چیزیں اس خوف سے چھوڑ دے کہ بعض لوگوں کی سمجھ اس سے قاصر رہے گی تو وہ اس سے بھی سخت چیز میں جا پڑیں گے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
10612690_621758507937498_2868394678719806713_n.jpg



والدین ایک ایسی نعمت ہیں کہ جس کی قدر ہم میں سے اکثریت نہیں کرتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شاید ہمیں تب احساس ہو کہ جب وہ ہم سے جدا ہوں۔۔۔۔۔۔۔
اپنے والدین سے محبت کیجئے۔۔۔۔۔۔۔

دوسرے مسلمانوں کا خیال کیجئے۔ ان کی جان، مال اور عزت آپ پر حرام ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کر کے بتا دیجئے ان لوگوں کو کہ سنت پر عمل کرنے سے کیا تبدیلی واقع ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اطاعت صرف اللہ کے اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی۔۔۔۔
 
شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
ماشاء اللہ
لیکن اللہ معاف کرے آج کے دور میں بھی ایسے منحوس پائے جاتے ہیں جو ماں باپ کو گالی بھی دیتے ہیں اور ہاتھ بھی اٹھاتے ہیں اللہ ان کو سمجھ دیں۔
 
Top