• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ماہِ رمضان (ایک نظم)

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,128
پوائنٹ
412
ماہِ رمضان (ایک نظم)

از قلم: عبدالغفار زاہد سلفی، بنارس

چہرے پہ آئیں خوشیاں رمضان آ گیا ہے
رحمت کی آئیں گھڑیاں رمضان آ گیا ہے

وقتِ سحر یہ دیکھو سحری کا کیا مزا ہے
سنت ہے اِس کا کھانا برکت کی یہ غذا ہے

مومن کا صبر دیکھو دن بھر ہے بھوکا پیاسا
سوکھا حلق ہے لیکن کچھ بھی نہ منھ میں ڈالا

مومن کو رب کا ڈر ہے کچھ بھی نہیں ہے کھاتا
تقوی کا درس دے کر روزہ ہے یہ سکھاتا

دیکھو وہ سوئے مغرب سورج ہے ڈوبنے کو
مومن بھی منتظر ہے اب روزہ کھولنے کو

گونجی اذانِ مغرب مومن نے کھولا روزہ
رب کی عنایتوں سے پورا ہوا ہے روزہ

ہر سمت نیکیوں کی پُر نور اک فضا ہے
رب ہی یہ جانتا ہے روزے کی کیا جزا ہے

کل تک جو بے نمازی آوارہ گھومتے تھے
وقتِ نماز گانے گا گا کے جھومتے تھے

کرتے ہیں آج وہ بھی رب کے حضور سجدہ
رمضان کی ہے برکت رحمت کا ہے یہ مزدہ

دیکھو قیامِ رمضاں کا دل نشیں یہ منظر
سب سن رہے ہیں قرآں کیا خوب ہے یہ منظر

ہر سمت نیکیوں کی برکھا برس رہی ہے
رحمت برس رہی ہے برکت برس رہی ہے

برکت کا ہے مہینہ رحمت کے در کُھلے ہیں
شیطاں ہوئے مقید، بے بس پڑے ہوئے ہیں

جو خیر کا ہے طالب بے خوف کر لے نیکی
بخشش کا اپنے ساماں کر لے وہ جلدی جلدی

برکت کا یہ مہینہ جو پا کے کچھ نہ پائے
لعنت کا مستحق ہے پھٹکار اس پہ چھائے

اس ماہ میں ایک شب ہے اُس میں جو کر لے نیکی
برسوں عبادتوں سے بہتر ہے اُس کی نیکی

آؤ گناہ گارو! توبہ کا در کھلا ہے
موقع یہ قیمتی ہے قسمت سے مل گیا ہے

اب کر لو سچی توبہ رو روکے اپنے رب سے
ہم کو تو معاف کر دے یہ کہہ دو اپنے رب سے

گنتی کے چند دن ہیں جانو انہیں غنیمت
محروم جو بھی ہوگا پھوٹے گی اس کی قسمت

رمضان جاتے جاتے زاہد یہ کہہ گیا ہے
بخشش کا ایک موقع آیا ہے اور گیا ہے
 
Top