• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مباح یا جائز (اصول الفقہ)

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
مباح:

جس میں کوئی رکاوٹ نہ ہو اسے لغت میں مباح کہتے ہیں، جیسا کہ کہا گیا ہے :

ولقد أبحنــا ما حميـ ـت ولا مبيح لما حمينا


ترجمہ: یقیناً ہم نے اس کو حلال (مباح)کرلیا جس کی حفاظت کرنے کی تو نے کوشش کی اور جس کی ہم حفاظت کریں اس کو کوئی حلا ل نہیں کرسکتا۔

اصطلاح میں ہر اس خطاب کو مباح کہتے ہیں جس میں کام کرنے یا چھوڑنے کے درمیان اختیار ہو، لہٰذا نہ تو کام کرنے پر کوئی ثواب ہواور نہ چھوڑنے پر کوئی گناہ ہو، جیسا کہ کھانا، پینا، سونا،ٹھنڈک حاصل کرنے کےلیے نہانا۔

ایسا اس وقت تک ہوتا ہے جب تک اس میں نیت کو دخل نہ دیا جائے لیکن اگر مباح کام کرتے وقت نیکی کی نیت کرلی جائے تو اس کا اجر ضرور ملے گا۔

ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
 
Top