ideal_man
رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 258
- ری ایکشن اسکور
- 498
- پوائنٹ
- 79
تاریخ شیعت کا اگر مطالعہ کیا جائے تو دین اسلام کے خلاف اہل تشیع کے جو عقائد ہیں شیعت نے اسےتقیہ کے مذہبی عقیدہ میں چھپائے رکھے تھے۔ پہلی مرتبہ خمینی نے باقاعدہ ان کتابوں کی نشرواشاعت سرکاری سطح سے کیا اور دنیا میں پھیلایا۔
دو تین سالوں سے شیعہ حضرات بڑی بے باکی اور جرات سے اپنے عقائد پر کھل کر بات کرتے نظر آرہے ہیں۔
جس میں ایک مسئلہ متعہ کا سرفہرست ہے۔
آج سے پانچ سال قبل اس پر کھلا اظہارر نہیں تھا، لیکن شیعہ علماء اب تمام فورم اور میڈیا پرکھلم کھلا متعہ کو اسلام کا ایک حکم کے طور پر متعارف کرانے کی کوشش کررہے ہیں، اہل تشیع کے متعہ پر باقاعدہ ٹی وی چینلز پر پروگرام ترتیب دئے جاتے ہیں اس پر بحث ہوتی ہے،
سنی علماء متعہ النساء کو حرام قرار دیتے ہیں اور دلیل دیتے ہیں کہ اسے وقتی طور پر جائز قرار دیا گیا تھا بعد میں قیامت تک کے لئے حرام قرار دیا جاچکا ہے، اہل تشیع علماء بضد ہیں کہ یہ اسلام میں جائز ہے ،
قطع نظر اس بحث کے،
اس پر بحث تو اس صورت میں مفید ہے جب یہ معلوم ہو کہ کیا اہل تشیع جس متعہ کا ذکر کرتے ہیں اور اسے اسلام میں جائز قرار دیتے ہیں یہ وہی متعہ النساء ہے جسے وقتی طور پر مخصوص حالت اور وقت میں جائز قرار دیا تھا؟؟؟؟؟
اگر اہل تشیع کا متعہ کا کسی طور متعہ النساء سے کوئی تعلق ہی نہیں تو جائز اور ناجائز کی بحث کے کیا معنی؟؟؟؟؟
اہل تشیع کے متعہ کے صرف دو رکن ہیں۔
1۔ اجرت متعین کرنا۔
2۔مدت متعین کرنا۔
کیا متعہ النساء جسے وقتی طور پر اجازت تھی اس کے بھی دو رکن تھے؟؟؟؟
اس ضمن میں تحقیق کی ضرورت ہے۔
شکریہ
دو تین سالوں سے شیعہ حضرات بڑی بے باکی اور جرات سے اپنے عقائد پر کھل کر بات کرتے نظر آرہے ہیں۔
جس میں ایک مسئلہ متعہ کا سرفہرست ہے۔
آج سے پانچ سال قبل اس پر کھلا اظہارر نہیں تھا، لیکن شیعہ علماء اب تمام فورم اور میڈیا پرکھلم کھلا متعہ کو اسلام کا ایک حکم کے طور پر متعارف کرانے کی کوشش کررہے ہیں، اہل تشیع کے متعہ پر باقاعدہ ٹی وی چینلز پر پروگرام ترتیب دئے جاتے ہیں اس پر بحث ہوتی ہے،
سنی علماء متعہ النساء کو حرام قرار دیتے ہیں اور دلیل دیتے ہیں کہ اسے وقتی طور پر جائز قرار دیا گیا تھا بعد میں قیامت تک کے لئے حرام قرار دیا جاچکا ہے، اہل تشیع علماء بضد ہیں کہ یہ اسلام میں جائز ہے ،
قطع نظر اس بحث کے،
اس پر بحث تو اس صورت میں مفید ہے جب یہ معلوم ہو کہ کیا اہل تشیع جس متعہ کا ذکر کرتے ہیں اور اسے اسلام میں جائز قرار دیتے ہیں یہ وہی متعہ النساء ہے جسے وقتی طور پر مخصوص حالت اور وقت میں جائز قرار دیا تھا؟؟؟؟؟
اگر اہل تشیع کا متعہ کا کسی طور متعہ النساء سے کوئی تعلق ہی نہیں تو جائز اور ناجائز کی بحث کے کیا معنی؟؟؟؟؟
اہل تشیع کے متعہ کے صرف دو رکن ہیں۔
1۔ اجرت متعین کرنا۔
2۔مدت متعین کرنا۔
کیا متعہ النساء جسے وقتی طور پر اجازت تھی اس کے بھی دو رکن تھے؟؟؟؟
اس ضمن میں تحقیق کی ضرورت ہے۔
شکریہ