• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مجتہدین کی اقسام، ہر قسم کے مجتہد کا مرتبہ اور مجتہد بننے کی شرائط کا بیان

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
مجتہدین کی اقسام اور ہر قسم کے مجتہد کا مرتبہ:
مجتہدین کی کچھ قسمیں ہیں:

مجتہد مطلق: یہ وہ مجتہد ہوتا ہے جس میں گزشتہ بحث میں بیان کردہ اجتہاد کی تمام شرطیں پائی جائیں۔تو وہ دلیل کو ہی پکڑے ، وہ جہاں بھی ہو۔مجتہدین کی اقسام میں سے یہ وہ مجتہد ہیں جن کےلیے فتویٰ دینا اور جن سے فتویٰ طلب کرنا جائز ہے۔ انہی کے ذریعے امت کی طرف سے اجتہاد کا فريضهادا ہوتا ہے۔ اور یہی وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا تھا: زمین کبھی بھی اللہ کی خاطر اللہ کے دلائل پر ثابت قدم رہنے والوں سے خالی نہیں ہوتی۔

مخصوص مذہب کا مجتہد: یہ وہ وسیع علم والا عالم ہوتا ہے جو اپنے مذہب کے مطابق ان مسائل کی تخریج پر قدرت رکھتا ہے جن پر اس کے امام نے کوئی نص بیان نہیں فرمائی۔تو جب بھی کوئی نیا حادثہ پیش آتا ہے اور یہ اپنے امام کی طر ف سے اس پر کوئی نص نہیں پاتا تو اس کےلیے اپنے مذہب کے اصولوں کے مطابق اس مسئلہ پر اجتہاد کرنا اور اسے اپنے مذہب کے اصول کے مطابق تخریج کرنا ممکن ہوتا ہے۔

فتوی اور ترجیح دینے والا مجتہد: یہ مجتہد سابقہ مجتہدین کی نسبت کم مرتبے والا ہوتا ہے کیونکہ اس کا اجتہاد صرف اسی بات پر ہوتا ہے کہ کون سی بات امام صاحب سے صحیح طریق سے منقول ہے۔اس کےلیے ان مسائل کو حل کرنا ممکن نہیں ہوتا جن میں امام صاحب نے نص بیان نہ کی ہو۔ اور جب اس کے امام کے کسی مسئلہ پر دو قول ہوں تو اکثر اوقات اس کا اجتہاد ان میں سے کسی ایک کو ترجیح دینے پر ہوتا ہے۔

ابن قیم رحمہ اللہ کے قول کے مطابق: پہلی قسم کے مجتہدین کے فتوؤں کی مثال بادشاہوں کی مہر کی طرح ہے اور دوسری قسم کے مجتہدین کے فتوؤں کی مثال وزیروں کی مہر کی طرح ہے اور تیسری قسم کے مجتہدین کے فتوؤں کی مثال وزیروں کے مشیروں کی مہر کی طرح ہے۔

ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
مجتہد بننے کی شرائط کا بیان:

یہ کہ وہ اللہ رب العالمین کے وجود اور اس کےلیے تمام صفات کمال کے ثابت ہونے اور نقص اور عیب والی صفات کے نہ ہونے کے متعلق اچھی طرح جانتا ہو ، اسی طرح وہ رسول اللہﷺ کی رسالت اور شریعت کی تصدیق کرنے والا ہو تاکہ وہ جو اقوال واحکام رسول اللہﷺ کی طرف منسوب کرے ، اس کو ثابت کرنے والا ہو۔

یہ کہ کتاب وسنت کی ان نصوص سے واقفیت رکھتا ہو جن کا تعلق احکام میں اجتہاد سے ہے اگرچہ وہ انہیں زبانی یاد نہ بھی رکھتا ہو۔

یہ کہ وہ اجماعی اور اختلافی مسائل جانتا ہو تاکہ ایسا نہ ہو کہ ان اجماعی مسئلہ کے خلاف مسئلہ پر عمل کرتا اور فتوی دیتا رہے۔

یہ کہ وہ ناسخ اور منسوخ کا علم رکھتا ہو ، تاکہ کہیں ایسا نہ ہو کہ منسوخ پر عمل اور اسی پر ہی فتویٰ نہ دیتا رہے۔

یہ کہ وہ ان احادیث کو جانتا ہو جن سے دلیل پکڑی جاسکتی ہو، ان احادیث کی نسبت جن سے دلیل نہیں پکڑی جاسکتی۔

یہ کہ وہ بقدر ضرورت کلام کو سمجھنے کےلیے لغت اور نحو کا علم جانتا ہو۔

یہ کہ وہ علم اصول فقہ اچھی طرح جانتا ہو کیونکہ یہ فن وہ ستون ہے جس پر اجتہاد کرتے وقت اعتماد کیا جاتا ہے۔

ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
 
Top