محمد زاہد بن فیض
سینئر رکن
- شمولیت
- جون 01، 2011
- پیغامات
- 1,957
- ری ایکشن اسکور
- 5,787
- پوائنٹ
- 354
حدیث نمبر: 5496
حدثنا أبو عاصم، عن حيوة بن شريح، قال حدثني ربيعة بن يزيد الدمشقي، قال حدثني أبو إدريس الخولاني، قال حدثني أبو ثعلبة الخشني، قال أتيت النبي صلى الله عليه وسلم فقلت يا رسول الله إنا بأرض أهل الكتاب، فنأكل في آنيتهم، وبأرض صيد، أصيد بقوسي، وأصيد بكلبي المعلم، وبكلبي الذي ليس بمعلم. فقال النبي صلى الله عليه وسلم " أما ما ذكرت أنك بأرض أهل كتاب فلا تأكلوا في آنيتهم، إلا أن لا تجدوا بدا، فإن لم تجدوا بدا فاغسلوها وكلوا، وأما ما ذكرت أنكم بأرض صيد، فما صدت بقوسك، فاذكر اسم الله وكل، وما صدت بكلبك المعلم، فاذكر اسم الله وكل، وما صدت بكلبك الذي ليس بمعلم، فأدركت ذكاته، فكله ".
حدیث نمبر: 5497
حدثنا المكي بن إبراهيم، قال حدثني يزيد بن أبي عبيد، عن سلمة بن الأكوع، قال لما أمسوا يوم فتحوا خيبر أوقدوا النيران، قال النبي صلى الله عليه وسلم " على ما أوقدتم هذه النيران ". قالوا لحوم الحمر الإنسية. قال " أهريقوا ما فيها، واكسروا قدورها ". فقام رجل من القوم فقال نهريق ما فيها ونغسلها. فقال النبي صلى الله عليه وسلم " أو ذاك ".
حدثنا أبو عاصم، عن حيوة بن شريح، قال حدثني ربيعة بن يزيد الدمشقي، قال حدثني أبو إدريس الخولاني، قال حدثني أبو ثعلبة الخشني، قال أتيت النبي صلى الله عليه وسلم فقلت يا رسول الله إنا بأرض أهل الكتاب، فنأكل في آنيتهم، وبأرض صيد، أصيد بقوسي، وأصيد بكلبي المعلم، وبكلبي الذي ليس بمعلم. فقال النبي صلى الله عليه وسلم " أما ما ذكرت أنك بأرض أهل كتاب فلا تأكلوا في آنيتهم، إلا أن لا تجدوا بدا، فإن لم تجدوا بدا فاغسلوها وكلوا، وأما ما ذكرت أنكم بأرض صيد، فما صدت بقوسك، فاذكر اسم الله وكل، وما صدت بكلبك المعلم، فاذكر اسم الله وكل، وما صدت بكلبك الذي ليس بمعلم، فأدركت ذكاته، فكله ".
ہم سے ابو عاصم نبیل نے بیان کیا، ان سے حیوہ بن شریح نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ربیعہ بن یزید دمشقی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابو ادریس خولانی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے حضرت ابو ثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا یا رسول اللہ! ہم اہل کتاب کے ملک میں رہتے ہیں اور ان کے برتنوں میں کھاتے ہیں اور ہم شکار کی زمین میں رہتے ہیں اور میں اپنے تیر کمان سے بھی شکار کرتا ہوں اور سدھائے ہوئے کتے سے اور بے سدھائے کتے سے بھی؟ آپ نے فرمایا: تم نے جو یہ کہا ہے کہ تم اہل کتاب کے ملک میں رہتے ہو تو ان کے برتنوں میں نہ کھایا کرو۔ البتہ اگر ضرورت ہو اور کھانا ہی پڑ جائے تو انہیں خوب دھولیا کرو اور جو تم نے یہ کہا ہے کہ تم شکار کی زمین میں رہتے ہو تو جو شکار تم اپنے تیر کمان سے کرو اور اس پر اللہ کا نام لیا ہو تو اسے کھاؤ اور جو شکار تم نے اپنے سدھائے ہوئے کتے سے کیا ہو اور اس پر اللہ کا نام لیا ہو وہ بھی کھاؤ اور جو شکار تم نے اپنے بلا سدھائے ہوئے کتے سے کیا ہو اور اسے خود ذبح کیا ہوا سے کھاؤ۔
حدیث نمبر: 5497
حدثنا المكي بن إبراهيم، قال حدثني يزيد بن أبي عبيد، عن سلمة بن الأكوع، قال لما أمسوا يوم فتحوا خيبر أوقدوا النيران، قال النبي صلى الله عليه وسلم " على ما أوقدتم هذه النيران ". قالوا لحوم الحمر الإنسية. قال " أهريقوا ما فيها، واكسروا قدورها ". فقام رجل من القوم فقال نهريق ما فيها ونغسلها. فقال النبي صلى الله عليه وسلم " أو ذاك ".
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے یزید بن ابی عبیدہ نے بیان کیا، ان سے سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ فتح خیبر کی شام کو لوگوں نے آگ روشن کی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ یہ آگ تم لوگوں نے کس لیے روشن کی ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ گدھے کا گوشت ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ہانڈیوں میں کچھ (گدھے کا گوشت) ہے اسے پھینک دو اور ہانڈیوں کو توڑ ڈالو۔ ایک شخص نے کھڑے ہو کر کہا ہانڈی میں جو کچھ (گوشت وغیرہ) ہے اسے ہم پھینک دیں اور برتن دھولیں؟ آپ نے فرمایا کہ یہ بھی کر سکتے ہو۔
صحیح بخاری
کتاب الذبائح والصید