• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
کسی قوم کی دشمنی انسان کو "تعصب" میں مبتلا کردیتی ہے جس کی وجہ سے وہ اس قوم کے ساتھ غلط رویہ اختیار کر بیٹھتا ہے، پھر اس میں "انصاف اور نا انصافی" کی تمیز باقی نہیں رہتی لیکن امت مسلمہ کا تو مقصد وجود ہی قیام عدل ہے، اس لیے اسے کسی قوم کی دشمنی سے ایسا متاثر نہیں ہونا چاہیے کہ وہ "عدل" کا دامن چھوڑے بلکہ اس کا امتیازی وصف یہ ہونا چاہیے کہ اپنے تمام معاملات میں حتی کہ اپنی سیاسی پالیسی میں بھی وہ عدل و انصاف پر کاربند رہے.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے "تربیت یافتہ گروہ" میں یہ "وصف" موجود تھا وہ نہ تو اپنے دشمن کی طرف جھوٹی باتیں منسوب کرتے اور نہ ہی ان کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ اختیار کرتے حتی کہ جنگ میں بھی وہ زیادتی کے مرتکب نہ ہوتے وہ لاشوں کی بے حرمتی نہ کرتے، بچوں اور بوڑھوں کو قتل نہ کرتے نہ عورتوں کی عزت لوٹتے، اس لیے وہ اس بات کے اھل قرار پائے کہ "عدل کے ساتھ حکومت کریں" اور زمین کو عدل سے بھر دیں.
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
اللہ تعالیٰ کا یہ قانون ہے کہ جو شخص کھلے ذہن کے ساتھ "حق" بات سننے سمجھنے کے لیے آمادہ نہیں ہوتا اسے قبول "حق" کی توفیق نہیں بخشی جاتی اور "خواہشات کے حجابات" اس کے دل پر ایسے پڑ جاتے ہیں کہ "داعی" کتنی ہی وزنی دلیل پیش کرے بات اس کے دل میں اترتی ہی نہیں.
 

ابو حسن

رکن
شمولیت
اپریل 09، 2018
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
90
وہ شخص تباہ و برباد ہو جائے جس پر رمضان آ کر چلا جائے اور اس کی مغفرت نہ ہو، (سنن ترمذی)

گنتی کے چند ایام باقی ہیں اور یہ برکتوں والا اور مغفرتوں والا مہینہ ہم سے جدا ہوجائے گا اور کس کو خبر کہ وہ پھر آئندہ رمضان پاسکے گا یا نہیں ؟ اپنے قیمتی وقت کو اللہ کی عبادت اور اس سے مغفرت طلب کرکے مزید قیمتی بنائیں نہ کہ جھوٹے لطیفوں، منگھڑت باتوں ، سیاسی نوک جھوک اور غیر ضروری مباحثوں پر ضائع کریں

اسی طرح فرمایا
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَلَا تُبْطِلُوا أَعْمَالَكُمْ
اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور اس کے رسول کی اطاعت کرو، اور اپنے اعمال ضائع مت کرو۔
محمد: 33

امام ابن کثیر رحمہ اللہ ، اللہ تعالی کے فرمان

وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ لِغَدٍ
اور ہر شخص کو یہ دیکھنا چاہیے کہ اس نے کل کیلئے کیا پیش کیا ہے
الحشر: 18

کی تفسیر میں کہتے ہیں: "تم خود اپنا محاسبہ کر لو اس سے قبل کے تمہارا محاسبہ کیا جائے، یہ دیکھ لو کہ تم نے اپنے لیے کتنے نیک عمل کیے ہیں جو روز قیامت تمہارے لیے مفید ہوں اور تم اُنہیں اپنے رب کے سامنے پیش کر سکو"

اور رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے

عقلمند وہ ہے جو اپنا محاسبہ کرے، اور موت کے بعد کیلیے تیاری کرے، اور وہ شخص عاجز ہے جو چلے تو نفسانی خواہشات کے پیچھے لیکن امیدیں اللہ سے لگائے
(حدیث حسن)

ماضی، حال اور مستقبل کے بارے میں محاسبہ نفس اس طرح ہو گا کہ انسان ہر قسم کے گناہوں سے توبہ کر لے، نیکیوں کو ضائع کرنے والے اعمال سے بچے، اور زیادہ سے زیادہ خیر و بھلائی کے کام کرے۔

جبکہ بدبختی، ذلت اور رسوائی ، ہوس پرستی اور حرام کاموں کے ارتکاب میں ہے، ایسے ہی نیکیاں ترک کرنے یا نیکیوں کو تباہ کرنے والے اعمال بھی ذلت و رسوائی کا باعث بنتے ہیں۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
[آج کل کچھ بکواسات عروج پر ہیں]

کعبہ کے گرد گھومنے سے پہلے کسی غریب کے گھر گھوم آؤ.

مسجد کو قالین نہیں کسی بھوکے کو روٹی دو.

حج اور عمرے پر جانے سے پہلے کسی نادار کی بیٹی کی رخصتی کا خرچہ اٹھاؤ.

مسجد میں سیمنٹ کی بوری دینے سے افضل ہے کہ کسی بیوہ کے گھر آٹے کی بوری دے آؤ.


یاد رکھیں!

دو نیک اعمال کو اس طرح تقابل میں پیش کرنا انسانی ہمدردی نہیں بلکہ عین جہالت ہے، کروڑوں کی گاڑیاں، لاکھوں کے موبائل فونز، ہزاروں کے کھلونے خریدتے وقت ان کو "غریب" یاد کیوں نہیں آتا؟

آخر یہ "چڑ" کعبہ، مسجد، حج اور عمرہ سے کیوں؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اے ’ان پڑھ‘ بھائی

بھائی آپ سے گزارش ہے، تھوڑی بات سن لیں، میں عرض کر رہا ہوں کہ قرآن پڑھنا نہ آتا ہو تو سننا شروع کردينا چاہیے..........
بھائی صاحب شان بے نیازی سے گویا ہوئے : جناب میں تو ان پڑھ بندہ ہوں، کبھی سکول گیا ہوتا تو یہ باتیں بھی پلے پڑ جاتیں۔
اورپھر یہ بھولا بھالا ان پڑھ نوجوان سام سنگ موبائل سے تصویر کشی کا شوق پورا کرنے میں مصروف ہوگیا۔
یہ کیسے ان پڑھ ہیں کہ ایک طرف دنیا کے جدید ترین شیطانی آلات کو استعمال کرتے ہیں ، لیکن جب اللہ کے دین کی باری آتی ہے تو یہ حروف ہجا سے بھی جاہل دکھائی دیتے ہیں؟
میرے ان پڑھ بھائی جس موبائل سے تم ویڈیو کال کرتے ہو، ساری دنیا کو میسیج کرتے ہو، تصویروں پر نت نئئ شاعری کرتے کرواتے ہو، لائک کمنٹ مارتے ہو، کیا اس موبائل سے تم قرآن نہیں سن سکتے ؟ تم اس سے سن سن کر پڑھنے کےقابل نہیں ہوسکتے؟
تمہیں موبائل پر لکھا ہوا سمجھ نہیں آتا، کہ تم ان پڑھ ہو، لیکن تڑپ و جستجو سے تمہیں اس کی سکرین کے نقش ونگار یاد ہوگئے ہیں، کیا روزانہ پندرہ بیس منٹ دینی تعلیم کے لیے اسی موبائل کو استعمال کرنے سے تمہیں دینیات کا علم حاصل نہیں ہوگا؟ کیا تم ساری زندگی نت نئے موبائلز کی شیطانیوں میں ہی گزار دو گے؟ اے مسلمان ! کیا واقعتا دینی تعلیمات تیرے نصیب میں نہیں ہیں؟
 

ابو حسن

رکن
شمولیت
اپریل 09، 2018
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
90
کینیڈا میں رؤیت ہلال کی طرف سے شوال کے ہلال کے شواہد نہ ملنے پر 30 رمضان پورے کیے جائیں گے

الحمدللہ حمدا کثیرا
تمام تعریفیں اسی ذات کیلئے خاص ہیں جو توبہ پر معاف کرنے والا ہے اور جو تھوڑے پر زیادہ عطا کرنے والا اور سب سے بڑھ کر اپنے بندوں کا اکرام کرنے والا اور جو نادمین کے گناہوں پر درگزر کرنے والا اور جو اس سے مانگے تو اس پر خوش ہوتا ہے اور جو منہ موڑے اس پر غضبناک ہوتا ہے اور جس کو اسکی محبت حاصل ہوگئی وہ کامیاب ہوگیا اور بے شک اسکی محبت سیدالاولین و الاخرین ﷺ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے ہی حاصل ہوسکتی ہے اور جس نے سیدالاولین و الاخرین ﷺ کے مبارک طریقہ سے منہ موڑا وہ اپنی دنیا و آخرت کو برباد کربیٹھا اور جس نے سنت کی بجائے بدعت کے راستہ کو اختیار کیا وہ حوض کوثر سے لوٹا دیا گیا اور نامراد ٹھہرا

بے شک ایک اور روزہ ملنا سعادت ہے اور مزید اللہ تعالی سے اجر و ثواب پانے اور توبہ استغفار کرنے کا ذریعہ ہے اس پر جتنا شکر کروں کم ہے
 

ابو حسن

رکن
شمولیت
اپریل 09، 2018
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
90
بعض لوگ اہلِ علم کی بجائے اپنے جیسوں کو ہی ہم اہلِ علم سمجھ کر انہی کے فتوؤں سے مستفید ہوتے پھرتے ہیں اور اسی زعم میں اپنے آپ کو بھی دھوکہ دے رہے ہوتے ہیں حالانکہ وہ علم کم اور خود فریبی میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں

اور اگر کوئی قرآن و سنت کی روشنی میں کسی ایسے عمل کی طرف توجہ مبذول کروائے جو کہ خلاف قرآن و سنت ہو ؟ تو وہ شخص ہمیں اچھا نہیں لگتا بلکہ ظاہری دینداری کا لبادہ اوڑھے ہوئے وہ شخص ہمیں اپنا محسوس ہوتا ہے جو ہماری غلطیوں پر ہماری اصلاح کی بجائے ہماری تعریف کرتا ہے

اللہ تعالی ہمیں حقیقی اہل علم سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور نام نہاد اہل علم کے شر سے محفوظ رکھے اور ایسے حقیقی دوست نصیب فرمائے جو ہماری غلطیوں پر ہمیں تنبیہ و نصیحت کرے اور ہماری غیر حاضری میں ہماری حقیقی و جائز تعریف بیان کرے ،آمین
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
جو مسجد میں سیمنٹ کی بوری دیتے ہیں، وہی مسکین کو کھانا بھی کھلاتے ہیں، بے دین لوگ عموما دونوں نیکیوں سے محروم رہتے ہیں۔
 

ابو حسن

رکن
شمولیت
اپریل 09، 2018
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
90
سعودی حکومت کی جانب سے کفارہ۔۔۔ ؟؟؟
انتہائی بھونڈا جھوٹ ہے!!

یہ سب " ابن سباء کی آل و اولاد " کا کارنامہ ہے جو خاص طور پر ایران میں
اور عمومی طور پر خطہ ارض کے مختلف مقامات میں قیام پذیر ہے

یہ طریقہ بھی عیسائیوں والا ہے کہ " لوگوں کے گناہوں کی وجہ سے عیسی علیہ السلام (نعوذ باللہ) سولی پر لٹک گئے "

اور یہی کھیل ابن سباء کی اولاد نے کھیلنے کی کوشش کی کہ روزے کا کفارہ حکومت نے ادا کیا ؟

یہانپر ابن سباء کی آل و اولاد کیلئے پنجابی میں محاورہ لکھنا پڑے گا کہ

" لا جتی لوے تے پیشاب وچ بھگو بھگو کے ابن سباء دی آل و اولاد نو مارے تے گنے اک وی نہ ؟ "

تواڈا کی خیال اے جتیاں نال سواگت کرن بارے ؟

اردو" جوتی نکال کر پیشاب میں بھگو بھگو کر ابن سباء کی آل و اولاد کو مارے گنے ایک بھی نہ "

آپ کا کیا خیال ہے جوتیوں کےساتھ سواگت کرنے سے متعلق ؟
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
فکری انحراف، عملی انحراف سے کہیں زیادہ خطرناک ہوتا ہے اور اصل منحرف ہوتا ہی وہ ہے جو فکری طور پر منحرف ہو، چاہے اس کے بعض اعمال درست ہی کیوں نہ ہوں، جس کی فکر درست ہو اس کی عملی کوتاہی کے باوجود اس سے کبھی نہ کبھی خیر کی امید کی جاسکتی ہے، جبکہ فکری منحرف سے کسی بھی وقت بے خوف نہیں ہوا جاسکتا.
 
Top