• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محرم کے بغیر عمرے کا سفر

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
محرم کے بغیر عمرے کا سفر
ــــــــــــــــــــــــــــ
ایک محترم بھائی نے سوال کیا ہے کہ :
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
شیخ محترم ایک خاتون عمرہ پر جانا چاہتی ہیں اور ان کے داماد اور بھتیجے سعودیہ میں ہی موجود ہیں۔
ان کا پوچھنا ہے کہ اگر وہ عمرے کی نیت سے پاکستان سے ایک ڈیڑھ دن کا اکیلے سعودیہ سفر کریں اور وہاں انہیں ان کے داماد یا بھانجے ائرپورٹ پہ ہی پک کر لیں تو کیا یہ درست ہو گا۔۔۔ مہربانی فرما کر اس بارے راہنمائی کر دیں۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جواب :
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
شریعت اسلامیہ میں بنیادی حکم تو یہ ہے کہ عورت کسی قسم کا سفر اکیلے نہیں کرسکتی ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : ( لا يَحِلُّ لامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ تُسَافِرُ مَسِيرَةَ يَوْمٍ إِلا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ ) صحیح مسلم
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اللہ تعالی اور آخرت کے دن پر ایمان رکھنے والی خاتون کیلیے جائز نہیں ہے کہ وہ ایک دن کی مسافت محرم کے بغیر کرے)

وقد رويت أحاديث كثيرة في النهي عن سفر المرأة بلا محرم وهي عامة في جميع أنواع السفر
اس بارے میں اور بھی بہت سی روایات مروی ہیں جن میں عورت کو بغیر محرم کے سفر سے روکا گیا ہے، اور ان تمام احادیث میں سفر کی تمام اقسام آتی ہیں۔
------------
اس حدیث میں ایک دن کا سفر محرم کے بغیر کرنا منع کیا گیا ہے اور پاکستان سے سعودیہ کا ہوائی سفر تین چار گھنٹوں کا ہے ،اگر یہاں سے محرم جہاز میں بٹھا دے اور وہاں سعودیہ عرب کے ہوائی اڈے پر دوسرا محرم اسقبال کیلئے موجود ہو تو اس صورت میں بغیر محرم جہاز میں سفر جائز ہے ۔
سعودین عرب کے مشہور مستند مفتی شیخ ابن جبرین حفظہ اللہ سے اس صورت سفر کے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا :

وقد سئل الشيخ ابن جبرين حفظه الله : " ما حكم سفر المرأة وحدها في الطائرة لعذر، بحيث يوصلها المحرم إلى المطار ويستقبلها محرم في المطار الآخر؟
الجواب:
لا بأس بذلك عند المشقة على المحرم ، كالزوج أو الأب ، إذا اضطرت المرأة إلى السفر ، ولم يتيسر للمحرم صحبتها ، فلا مانع من ذلك بشرط أن يوصلها المحرم الأول إلى المطار ، فلا يفارقها حتى تركب الطائرة ، ويتصل بالبلاد التي توجهت إليها ، ويتأكد من محارمها هناك أنهم سوف يستقبلونها في المطار ، ويخبرهم بالوقت الذي تَقْدُمُ فيه ورقم الرحلة .. لأن الضرورات لها أحكامها، والله أعلم وصلى الله على محمد وعلى آله وصحبه وسلم "
انتهى من "فتاوى ابن جبرين".


سوال:"کسی عذر کی بنا پر عورت کیلیے جہاز میں اکیلے سفر کرنے کا کیا حکم ہے؟ کہ ایک محرم عورت کو جہاز پر بیٹھا دے گا اور دوسرا محرم ائیر پورٹ سے اسے لے لے گا"
تو انہوں نے جواب دیا:
"اگر محرم کیلیے اس میں مشقت ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، چنانچہ اگر عورت کو سفر کی اشد ضرورت ہے اور کوئی محرم اس کے ساتھ جانے والا نہیں ہے تو اس میں ممانعت نہیں ہے، بشرطیکہ ایک محرم اسے ائیر پورٹ تک پہنچائے اور جہاز میں سوار ہونے تک اس کے ساتھ ہی رہے، پھر جہاں انہوں نے سفر کرنا ہے وہاں پر رابطہ کرے اور اطمینان کر لے کہ اس کے محرم اسے لینے کیلیے ائیرپورٹ پر پہنچ رہے ہیں ، انہیں پہنچنے کا وقت اور فلائٹ نمبر بتلا دے؛ کیونکہ اشد ضرورت کے وقت احکام کچھ خاص ہوتے ہیں، واللہ اعلم،
دعاؤں میں یاد رکھیں ،والسلام​
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
محرم کی عدم موجودگی میں بعض اہل علم نے قابل اعتماد گروپ کے ساتھ سفر کرنے کی اجازت دی ہے، مثلا کئی ایک عورتیں مل کر سفر کریں، ہوائی جہاز کے سفر میں بھی اس قسم کی کوئی صورت تلاش کرلینی چاہیے۔ ورنہ اکیلی عورت کا ہوائی جہاز میں سفر مسائل سے خالی نہیں ہے،پہلی بات ہے محرم کو الواداع یا استقبال کرنے کےلیے کوئی جہاز تک پہنچنے ہی نہ دےگا، دوسری بات ایسا ہو بھی تو خود جہاز کے اندر کا سفر بعض دفعہ محفوظ نہیں ہوتا۔
میرے ایک سفرنامے سے یہ اقتباس ملاحظہ کرلیجیے۔
’’ایک اہم بات ذکر کردینا ضروری سمجھتا ہوں، عموما جہاز وغیرہ کے سفر میں لوگوں کا رش، اور گہما گہمی دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ عورت کے بغیر محرم سفر کرنے میں جو متوقع مفاسد ہیں، وہ دور ہوچکے ہیں۔ لیکن امر واقع یہ ہے کہ اس دور میں بھی اکیلی خواتین کے ساتھ حادثے پیش آ سکتے ہیں، اس طرح کا ایک واقعہ تو حافظ شریف صاحب کی ایک آڈیو میں سنا، جو انہوں نے شیخ البانی کے حوالے سے سنایا تھا، کہ مصر سے آنے والی ایک خاتون کو وہاں سے اس کے ماں باپ ایئر پورٹ چھوڑ گئے، اگلے ملک میں اسکے خاوند نے وصول کرنا تھا، لیکن حالات اس طرح کے بنے کہ جب وہ خاتون اپنے خاوند کے پاس پہنچی تو جہاز کے عملہ کی طرف سے زیادتی کا شکار ہوچکی تھی۔
میں جہاں بیٹھا تھا، مجھ سے اگلی والی سیٹ پر تھوڑی دیر بعد ایک ماڈرن خاتون آکے بیٹھی، بلکہ ایک ملازم جسے میں نے ایئرپورٹ پر بورڈنگ کرتے ہوئے دیکھا تھا، وہ اسے چھوڑنے کے لیے جہاز میں اس کے ساتھ آیا تھا۔ آدھی بات اردو میں، آدھی انگلش میں، کہہ رہا تھا، آپ کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ جاتے ہوئے جہاز عملے کو بھی خیال رکھنے کا کہہ کر گیا۔
جب جدہ میں جہاز اترنے والا تھا، عملے کا حصہ دو سعودی لڑکے، آکر بالکل اس کے پاس بیٹھ گئے، اسے طنز و مزاح اور گھورنا شروع کردیا۔۔۔ میں نے وہاں ہیروبننے کی کوشش بالکل نہیں کی، لیکن یہ واقعہ اس نقطہ نظر سے نوٹ کیا کہ، جہاز اس سے بھی زیادہ خالی ہوسکتا ہے، اور شیطان کسی کو اس سے بھی بڑی برائی پر آمادہ کرسکتا ہے، لہذا اہتمام کرنا چاہیے، خواتین بغیر محرم ، یا پھر اپنی جان پہچان والی خواتین کی ایک جماعت کے علاوہ بالکل سفر نہ کرے۔‘‘
 
Top