• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محمد بن مکندر رحم اللہ علیہ استمداد قبر النبی صلی اللہ علیہ وسلم؟

شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
السلام اعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کفایت اللہ بھائی کیسے ہیں امید ہے ٹھیک سے ہونگےآمین

اللہ آپ کے علم میں اضافہ کرے اور عمل میں بھی آمین

کفایت اللہ بھائی اس اثار کی اسنادن کیا حثییت ہے اور اگر یہ اسنادن صحیح ہے تو کیا واقعی محمد بن مکندر قبر النبی سے استمداد کرتے تھے؟ اس کی وضاعت کر دیجیے جزا ک اللہ خیر۔

اثار یہ رہی:

وقال مصعب بن عبد الله : حدثني إسماعيل بن يعقوب التيمي قال : كان ابن المنكدر يجلس مع أصحابه ، فكان يصيبه صمات ، فكان يقوم كما هو حتى يضع خده على قبر النبي -صلى الله عليه وسلم- ثم يرجع . فعوتب في ذلك ، فقال : إنه يصيبني خطر ، فإذا وجدت ذلك ، استعنت بقبر النبي -صلى الله عليه وسلم .
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
الحمدللہ ، اللہ رب العالمین کا فضل واحسان ہے۔

امام ذهبي رحمه الله (المتوفى748)نے کہا:
وقال مصعب بن عبد الله: حدثنا إسماعيل بن يعقوب التيمي، قال: كان محمد بن المنكدر يجلس مع أصحابه، وكان يصيبه صمات فكان يقوم كما هو حتى يضع خده على قبر النبي - صلى الله عليه وسلم -، ثم يرجع، فعوتب في ذلك فقال: إنه تصيبني خطرة فإذا وجدت ذلك استغثت بقبر النبي - صلى الله عليه وسلم -. وكان يأتي موضعا من المسجد يتمرغ فيه ويضطجع، فقيل له في ذلك، فقال: إني رأيت النبي - صلى الله عليه وسلم - في هذا الموضع.
إسماعيل: فيه لين.
[تاريخ الإسلام ت بشار 3/ 524]


امام ذہبی رحمہ اللہ اس روایت ذکر کرنے کے بعد خود ہی اسماعیل کو لین کہا ہے۔اشارہ اس بات کی طرف ہے کہ یہ حدیث ضعیف ہے۔

اس پوری روایت کو اپنی سند کے ساتھ ابن ابی خیثمہ رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے چنانچہ:


امام ابن أبي خيثمة رحمه الله (المتوفى:279)نے کہا:
حَدَّثَنا مُصْعَب، قَالَ: حدثني إسماعيل بن يعقوب التَّيْمِيّ، قَالَ: كان مُحَمَّد بن الْمُنْكَدِر يجلس مع أصحابه فكان يصيبه الصمات فكان يقوم كما هو يضع خده على قبر النَّبِيّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثم يرجع فعوتب في ذلك فقال: إنه تصيبني خطره فإذ وجدتُ ذلك استغثت بقبر النَّبِيّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وكان يأتي موضعا في المسجد في الصحن فيتمرَّغ ويضطجع فقيل له في ذلك فقال: إني رأيت النَّبِيّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الموضع؛ قَالَ: أراه في النوم.[التاريخ الكبير = تاريخ ابن أبي خيثمة - السفر الثالث 2/ 259 ومن طریق ابن بی خیثمہ اخرجہ ابن عساکر فی تاريخ دمشق : 56/ 51]۔

یہ روایت ضعیف ہے جیساکہ امام ذہبی رحمہ اللہ نے اشارہ کیا کیونکہ اس کی سند میں موجود اسماعیل بن یعقوب یہ ضعیف ہے۔

امام أبو حاتم الرازي رحمه الله (المتوفى277)نے کہا:
ضعيف الحديث [الجرح والتعديل لابن أبي حاتم: 2/ 204]


ابن حبان کے علاوہ کسی نے بھی اس کی توثیق نہیں کی ہے۔ لہذا یہ راوی ضعیف ہی ہے ۔ اور اس کے سبب یہ روایت ضعیف ہے۔

یادرہے کہ یہ کوئی مرفوع حدیث یا صحابی کا اثر نہیں ہے بلکہ محمدبن المنکدر تابعی کی طرف یہ بات منسوب ہے اگر یہ ثابت بھی ہوجائے تو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
 
Top