• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مرجعۃالعصر کی تلبیسات کا علمی محاکمہ کا جواب(شیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ تعالیٰ)

بنت حوا

مبتدی
شمولیت
مارچ 09، 2013
پیغامات
95
ری ایکشن اسکور
246
پوائنٹ
0
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ
تکفیریوں کے تابوت میں آخری کیل۔۔۔۔۔۔
آج سے کچھ عرصہ پہلے آل تکفیر نے جماعۃ الدعوہ کے خلاف کفار کی سازشوں میں سے ایک سازش میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ایک کتاب لکھی۔جس میں جماعۃ حقہ کے خلاف زہر اگلا گیا
اور مسلمانوں کو اس دعوت و جہاد کی جماعت چھوڑ کر مقلدین،مشرکین،بدعتیوں اور خوارج کی صف میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی۔
بشری مجبوریوں اور حالات کی کشمکش میں فضیلۃالشیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کو اس کا جواب دینے کی فرصت نہ ملی۔
اب الحمد اللہ انہوں نے باقاعدہ اس کا جواب دینا شروع کر دیا ہے۔جس کا ایک حصہ آپ حضرات کے سامنے ہے۔
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ
تکفیریوں کے تابوت میں آخری کیل۔۔۔۔۔۔
آج سے کچھ عرصہ پہلے آل تکفیر نے جماعۃ الدعوہ کے خلاف کفار کی سازشوں میں سے ایک سازش میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ایک کتاب لکھی۔جس میں جماعۃ حقہ کے خلاف زہر اگلا گیا
اور مسلمانوں کو اس دعوت و جہاد کی جماعت چھوڑ کر مقلدین،مشرکین،بدعتیوں اور خوارج کی صف میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی۔
بشری مجبوریوں اور حالات کی کشمکش میں فضیلۃالشیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کو اس کا جواب دینے کی فرصت نہ ملی۔
اب الحمد اللہ انہوں نے باقاعدہ اس کا جواب دینا شروع کر دیا ہے۔جس کا ایک حصہ آپ حضرات کے سامنے ہے۔
پھر پھنس گئے مبشر احمد ربانی صاحب !!!!
عصر حاضر کے طاغوتی ، مرتد ،کافر حکمرانوں کے معاملے میں ربانی صاحب ایک بار پھر پھنس گئے۔ اور جو ارجاءکی تعریف بیان کی گئی ہے ۔ وہ عام ہے اس میں کسی کا اختلاف ہی نہیں ہے۔ ربانی صاحب پر تو اعتراض اس کتاب میں یہ کیا گیا ہے ۔کہ وہ مرتد اور صلیبیوں کے معاہدے میں بندھے ہوئے حکمرانوں کو مسلم حکمران قرار دیتے ہیں۔اور مجاہدین کو خارجی گردانتے ہیں ۔ حکمرانوں اور ان کی ایجنسیوں کے کہنے پر۔ بہرحال ان کی اس تقریر کا جواب تو وہی دیں گے جنہوں نے ان کو ناک آؤٹ کیا ہوا ہے۔لیکن مجھ جیسا عامی بھی یہ جانتا ہے ربانی صاحب تقریر کے اس حصے میں پھر فاش غلطیاں کرگئے ۔ جن کی بناء پر ان کو ایک بار پھر سوائے شرمندگی اور بدنامی کے کچھ حاصل نہ ہوسکے گا۔اور بنت حواء صاحبہ اگر آپ میں ذرا سی بھی اخلاقی جراءت ہے تو آپ اس تقریر کو یونی کوڈ میں یہاں فورم پر ضرور پیسٹ کریں گی۔تاکہ قارئین کو حنفیت کے متعلق آپ کے پوسٹ اور جو تقریر آپ نے یہاں لنک کی ہے اس کا تضاد لوگوں کے سامنے عیاں ہوجائے۔
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
جنہیں اردو صحیح سے لکھنی نہیں آتی وہ کس طرح صحیح اور غلط بات میں تمیز کریں گے :
ابوالحسن کی جگہ ابولحسن لکھا ہوا ہے
مرجئہ کی جگہ مرجیہ لکھا ہوا ہے۔
ڈاؤن لوڈ کی جگہ ڈونلوڈ لکھا ہوا ہے۔
آئی ایس آئی کے فائٹر کی جگہ اسلامی فائٹر لکھا ہوا ہے۔ابتسامہ
جب باہر کا یہ حال ہے تو باقی اندر کا حال کیا ہوگا وہ تو جب اہل علم تقریر سنیں گے تو خود ہی اندازہ لگالیں گے ان شاء اللہ
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
اقتباس اصل پیغام ارسال کردہ از: بنت حوا پیغام دیکھیے
اور مسلمانوں کو اس دعوت و جہاد کی جماعت چھوڑ کر مقلدین،مشرکین،بدعتیوں اور خوارج کی صف میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی۔
آپ کی جماعۃ الدعوۃ کا جہاد القاعدہ اور طالبان کے خلاف ہے۔آپ کی جماعت کی دعوت طاغوتوں کی حمایت کے علاوہ اور کیا ہے ۔ طواغیت کی حمایت میں مجاہدین کو خوارج اور تکفیری کے القابات سے نوازنا آپ کی جماعت کا جہاد ہے۔
 

بنت حوا

مبتدی
شمولیت
مارچ 09، 2013
پیغامات
95
ری ایکشن اسکور
246
پوائنٹ
0
جنہیں اردو صحیح سے لکھنی نہیں آتی وہ کس طرح صحیح اور غلط بات میں تمیز کریں گے :
ابوالحسن کی جگہ ابولحسن لکھا ہوا ہے
مرجئہ کی جگہ مرجیہ لکھا ہوا ہے۔
ڈاؤن لوڈ کی جگہ ڈونلوڈ لکھا ہوا ہے۔
آئی ایس آئی کے فائٹر کی جگہ اسلامی فائٹر لکھا ہوا ہے۔ابتسامہ
جب باہر کا یہ حال ہے تو باقی اندر کا حال کیا ہوگا وہ تو جب اہل علم تقریر سنیں گے تو خود ہی اندازہ لگالیں گے ان شاء اللہ
ھھھھ
یہ پوسٹ الشیخ مبشر احمد ربانی صاحب حفظہ اللہ نے نہیں بنائی۔:)
ویسے کافی تکلیف دہ مرحلہ ہے۔ابھی صبر کے امتحاں اور بھی ہیں۔
آل تکفیر کے تابوت میں آخری کیل ٹھکنے کی شروعات ہو چکی ہیں۔الحمداللہ۔
اور اگر ہمت ہے تو ایک بھی حوالے کا رد کرو۔۔اور مبشر احمد ربانی صاحب حفظہ اللہ نے سر عام مناظرے کا چیلنج کیا ہے۔۔لاو اپنا کوئی امام۔۔
جس کو شریعت یا شہادت کا نعرہ زبانی آتا ہو۔۔تاکہ عوام کے سامنے حق بیان ہو سکے۔۔یا چوہے کی طرح بل میں بیٹھ کر تلبیسات ہی گھڑنا ہوتی ہیں؟اور اپنا نام تک
لکھنے سے ڈرتے ہیں۔۔ھھھ
اگر موت کے مقررہ وقت پر یقین ہے اور شہادت سے ڈر نہیں لگتا اور شریعت یا شہادت کا نعرہ ابھی دفن نہیں کیا تو آجاو۔۔۔
آج بھی تمہاری موت تمہیں للکار کر کہہ رہی ہے۔۔۔۔
اللہ کی قسم تمہارے لیے اس سے بڑی ذلت اور کیا ہو سکتی ہے۔
غیرت ہو اگر باقی تو جواب آنا چاہئے ۔میدان سجنا چاہئے ۔۔۔اور حق و باطل میں فرق کے لیے بلوں سے باہر نکل آنا چاہئے۔۔۔
ہے کوئی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
ہم ایک بار پھر بنت حواء سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس تقریر کو یونی کوڈ میں اس فورم پر پیش کریں۔

ھھھھ
یہ پوسٹ الشیخ مبشر احمد ربانی صاحب حفظہ اللہ نے نہیں بنائی۔:)
ویسے کافی تکلیف دہ مرحلہ ہے۔ابھی صبر کے امتحاں اور بھی ہیں۔
آل تکفیر کے تابوت میں آخری کیل ٹھکنے کی شروعات ہو چکی ہیں۔الحمداللہ۔
اور اگر ہمت ہے تو ایک بھی حوالے کا رد کرو۔۔اور مبشر احمد ربانی صاحب حفظہ اللہ نے سر عام مناظرے کا چیلنج کیا ہے۔۔لاو اپنا کوئی امام۔۔
جس کو شریعت یا شہادت کا نعرہ زبانی آتا ہو۔۔تاکہ عوام کے سامنے حق بیان ہو سکے۔۔یا چوہے کی طرح بل میں بیٹھ کر تلبیسات ہی گھڑنا ہوتی ہیں؟اور اپنا نام تک
لکھنے سے ڈرتے ہیں۔۔ھھھ
اگر موت کے مقررہ وقت پر یقین ہے اور شہادت سے ڈر نہیں لگتا اور شریعت یا شہادت کا نعرہ ابھی دفن نہیں کیا تو آجاو۔۔۔
آج بھی تمہاری موت تمہیں للکار کر کہہ رہی ہے۔۔۔۔
اللہ کی قسم تمہارے لیے اس سے بڑی ذلت اور کیا ہو سکتی ہے۔
غیرت ہو اگر باقی تو جواب آنا چاہئے ۔میدان سجنا چاہئے ۔۔۔اور حق و باطل میں فرق کے لیے بلوں سے باہر نکل آنا چاہئے۔۔۔
ہے کوئی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
لفاظیوں سے کچھ بھی حاصل نہ ہوگا آپ کو ۔مبشر احمد ربانی پر جو اعتراضات مرجئہ العصر کا علمی محاکمہ نامی کتاب میں کئے گئے ہیں۔ اس کا اس تقریر میں کوئی جواب نہیں ہے۔ صرف مبشر احمد ربانی نے مرجئہ کی تعریف بیان کی ہے۔جس سے کسی کا بھی اختلاف نہیں ہے۔موصوف نے تقریر کے اس حصے میں اپنے اوپر کتاب میں بیان کردہ ان تلبیسات کا کوئی بھی جواب نہیں دیا ہے۔ بلکہ اس تقریر میں مبشر احمد ربانی مزید غلطیاں کر بیٹھے ہیں۔بنت حواء آپ سے میں ایک بار پھر درخواست کرتا ہوں کہ آپ اس تقریر کو یونی کوڈ میں یہاں فورم پر پیش کردیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے کان سننے کے لئے اور آنکھیں پڑھنے کے لئے دی ہیں۔ لہٰذا جہاں سننا ضروری ہے وہاں سنا جائے ۔ اور جہاں پڑھنا ضروری ہے وہاں پڑھا جائے۔ چونکہ یہ فورم ہے اور اس پر زیادہ تر ٹیکسٹ پر بحث کی جاتی ہے۔ لہٰذا آپ اس تقریر کو یونی کوڈ میں پیسٹ کریں۔تاکہ آپ کی تحریر کا اسی فورم پر علمی محاکمہ ہوجائے۔ہم اس بات کے بھی منتظر رہیں گے کہ الموحدین ویب سائٹ مبشراحمد ربانی کی تقاریر کا رد کب تک پیش کرتے ہیں۔
ہم ایک بار پھر بنت حواء سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس تقریر کو یونی کوڈ میں اس فورم پر پیش کریں۔
 

بنت حوا

مبتدی
شمولیت
مارچ 09، 2013
پیغامات
95
ری ایکشن اسکور
246
پوائنٹ
0
لفاظیوں سے کچھ بھی حاصل نہ ہوگا آپ کو ۔مبشر احمد ربانی پر جو اعتراضات مرجئہ العصر کا علمی محاکمہ نامی کتاب میں کئے گئے ہیں۔ اس کا اس تقریر میں کوئی جواب نہیں ہے۔ صرف مبشر احمد ربانی نے مرجئہ کی تعریف بیان کی ہے۔جس سے کسی کا بھی اختلاف نہیں ہے۔
ماشاء اللہ۔ایک بات سے تو آپ اتفاق کر گئے،اللہ اکبر۔
فضیلۃالشیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کی پیش کردہ مرجعئہ کی تعریف سے اگر آپ اتفاق کر گئے ہیں تو پھرآپ کو یہ حق نہیں ہے کہ جماعۃ الدعوہ پر مرجعہ کا الزام لگائیں،کیونکہ ربانی صاحب نے اپنی اس تقریر میں ثابت کیا ہے کہ جماعۃ الدعوہ مرجعہ نہیں بلکہ احناف مرجعئہ ہیں،جو ایمان مفصل اور ایمان مجمل کا عقیدہ رکھتے ہیں۔
یہاں تک آپ ایک بات تو تسلیم کر گئے کہ مرجعئہ جماعۃ الدعوہ والے نہیں بلکہ احناف ہیں۔الحمد اللہ
موصوف نے تقریر کے اس حصے میں اپنے اوپر کتاب میں بیان کردہ ان تلبیسات کا کوئی بھی جواب نہیں دیا ہے۔
اللہ اکبر ابھی ربانی صاحب نے کتاب کےجواب میں ایک ہی تقریر کی ہے تو مخالفین کی بوکھلاہٹ کا یہ حال ہے،
دو باتیں تو مان ہی گئے ہیں۔الحمد اللہ
۱۔مرجعئہ جماعۃ الدعوہ نہیں بلکہ احناف ہیں۔
۲-اس کتاب میں تلبیسات(جھوٹ)بیان ہوئے ہیں۔
باقی ابھی صرف کتاب کے رد میں پہلی تقریر ہوئی ہے،جس میں کتاب کے نام،اور اصل اور نقل مرجعئہ کی وضاحت کی گئی ہے، اللہ ان کو جلد صحت یاب کرے،بقیہ حصوں میں ایک ایک اعتراض او معذرت "تلبیس" کا جواب دیا جائے گا۔کیونکہ اس کتاب میں اعتراض نہیں بلکہ تلبیسات(جھوٹ)بیان ہوئی ہیں۔
بلکہ اس تقریر میں مبشر احمد ربانی مزید غلطیاں کر بیٹھے ہیں۔
براہ مہربانی ان غلطیوں کی نشاندہی فرما دیں،اور میرے پاس اتنی فرصت نہیں ہوتی کہ اس کو ٹائپ کر سکوں،اگر یہ کار خیرآپ سرانجام دے دیں تو امت کی خیر خواہی ہوگی۔
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
ماشاء اللہ۔ایک بات سے تو آپ اتفاق کر گئے،اللہ اکبر۔
فضیلۃالشیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کی پیش کردہ مرجعئہ کی تعریف سے اگر آپ اتفاق کر گئے ہیں تو پھرآپ کو یہ حق نہیں ہے کہ جماعۃ الدعوہ پر مرجعہ کا الزام لگائیں،کیونکہ ربانی صاحب نے اپنی اس تقریر میں ثابت کیا ہے کہ جماعۃ الدعوہ مرجعہ نہیں بلکہ احناف مرجعئہ ہیں،جو ایمان مفصل اور ایمان مجمل کا عقیدہ رکھتے ہیں۔
یہاں تک آپ ایک بات تو تسلیم کر گئے کہ مرجعئہ جماعۃ الدعوہ والے نہیں بلکہ احناف ہیں۔الحمد اللہ

اللہ اکبر ابھی ربانی صاحب نے کتاب کےجواب میں ایک ہی تقریر کی ہے تو مخالفین کی بوکھلاہٹ کا یہ حال ہے،
دو باتیں تو مان ہی گئے ہیں۔الحمد اللہ
۱۔مرجعئہ جماعۃ الدعوہ نہیں بلکہ احناف ہیں۔
۲-اس کتاب میں تلبیسات(جھوٹ)بیان ہوئے ہیں۔
باقی ابھی صرف کتاب کے رد میں پہلی تقریر ہوئی ہے،جس میں کتاب کے نام،اور اصل اور نقل مرجعئہ کی وضاحت کی گئی ہے، اللہ ان کو جلد صحت یاب کرے،بقیہ حصوں میں ایک ایک اعتراض او معذرت "تلبیس"[/COںLOR] کا جواب دیا جائے گا۔کیونکہ اس کتاب میں اعتراض نہیں بلکہ تلبیسات(جھوٹ)بیان ہوئی ہیں۔

براہ مہربانی ان غلطیوں کی نشاندہی فرما دیں،اور میرے پاس اتنی فرصت نہیں ہوتی کہ اس کو ٹائپ کر سکوں،اگر یہ کار خیرآپ سرانجام دے دیں تو امت کی خیر خواہی ہوگی۔

میں صرف اتنی بات کہوں گا کہ یہ جو مرجئہ کی تعریف مبشراحمدربانی نے پیش کی ہے یہ وہ تعریف ہے جو کہ علمائے سلف سے منقول ہے۔جس پر نہ تو مبشر احمد ربانی کا عمل ہے اور نہ ہی جماعۃ الدعوۃ عمل کرتی ہے۔ بلکہ ان کا عقیدہ اس کے برخلاف ہے۔جماعۃ الدعوۃ اہل حدیثوں کی نمائندہ جماعت نہیں ہے۔ اور نہ ہی اہل حدیثوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔جن احناف پر آپ کافر اور طاغوت کے فتوے جاری کرتی ہیں جماعۃ الدعوۃ کے لوگ ان احناف کے پیچھے نمازیں پڑھتے ہیں۔ ان کو اپنے اسٹیجوں پر بلاتے ہیں حتیٰ کہ روافض تک ان کے اسٹیج پر آتے ہیں اور جماعۃ الدعوۃ کے اہم رہنماؤں کے سامنے یاعلی مدد کے مشرکانہ نعرے تک لگاتے ہیں۔ جن بریلویوں کو آپ مشرک گردانتی ہیں وہ بریلوی جماعۃ الدعوۃ کے رہنماؤں کے سامنےاسٹیج پر آکر نعرہ رسالت یا رسول اللہ کے نعرے لگاتے ہیں۔یقین نہ آئے تو شیخ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ سے پوچھ لیں۔تو پہلے تو آپ یہ فیصلہ کرلیں کہ آپ جماعۃ الدعوۃ کے اس دین پر راضی ہیں ؟؟؟۔ جس کو انہوں نے قرآن وسنت کے بجائے ایجنسیوں سے حاصل کیا ہیں۔ احناف کی طرف توجہ بعد میں کرنا پہلے تو جماعۃ الدعوۃ کے رہنماؤں اور ان رہنماؤں کے اندھے مقلدین کو دین سکھادیں ۔ بعد میں کسی اور کی پرواہ کریں۔
جب آپ یہ تقریر یونی کوڈ میں یہاں پیسٹ کریں گی تو اب اس پر مزید بات ہوگی۔ کیونکہ ایک ایسی چیز پر بحث کرنا جو سب کی نظروں اوجھل ہو احمقانہ فعل ہے۔
 

بنت حوا

مبتدی
شمولیت
مارچ 09، 2013
پیغامات
95
ری ایکشن اسکور
246
پوائنٹ
0
محترم آپ کا سارا مراسلہ غیر متعلقہ ہے۔
اور آپ اپنے الفاظ کا دفاع بھی نہیں کر رہے۔
میرے اٹھائے گئے نکات کا جواب درکار ہے۔

لفاظیوں سے کچھ بھی حاصل نہ ہوگا آپ کو ۔مبشر احمد ربانی پر جو اعتراضات مرجئہ العصر کا علمی محاکمہ نامی کتاب میں کئے گئے ہیں۔ اس کا اس تقریر میں کوئی جواب نہیں ہے۔ صرف مبشر احمد ربانی نے مرجئہ کی تعریف بیان کی ہے۔جس سے کسی کا بھی اختلاف نہیں ہے۔

ماشاء اللہ۔ایک بات سے تو آپ اتفاق کر گئے،اللہ اکبر۔
فضیلۃالشیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کی پیش کردہ مرجعئہ کی تعریف سے اگر آپ اتفاق کر گئے ہیں تو پھرآپ کو یہ حق نہیں ہے کہ جماعۃ الدعوہ پر مرجعہ کا الزام لگائیں،کیونکہ ربانی صاحب نے اپنی اس تقریر میں بہت صاف صاف الفاظ میں یہ ثابت کیا ہے کہجماعۃ الدعوہ مرجعہ نہیں بلکہ احناف مرجعئہ ہیں،
جو ایمان مفصل اور ایمان مجمل کے عقیدہ رکھتے ہیں،جو کہ واضح مرجعئہ کا عقیدہ ہے۔
یہاں تک آپ ایک بات تو تسلیم کر گئے کہ مرجعئہ جماعۃ الدعوہ والے نہیں بلکہ احناف ہیں۔الحمد اللہ

موصوف نے تقریر کے اس حصے میں اپنے اوپر کتاب میں بیان کردہ ان
تلبیسات کا کوئی بھی جواب نہیں دیا ہے۔

اللہ اکبر ابھی ربانی صاحب نے کتاب کےجواب میں ابھی پہلی تقریر ہی کی ہے تو مخالفین کی بوکھلاہٹ کا یہ حال ہے،
الحمد اللہ دو باتیں تو مان ہی گئے ہیں
۱۔مرجعئہ جماعۃ الدعوہ نہیں بلکہ احناف ہیں۔
۲-اس کتاب میں تلبیسات(جھوٹ)بیان ہوئے ہیں۔

باقی ابھی صرف کتاب کے رد میں پہلی تقریر ہوئی ہے،جس میں کتاب کے نام،اور اصل اور نقل مرجعئہ کی وضاحت کی گئی ہے، اللہ ان کو جلد صحت یاب کرے،بقیہ حصوں میں ایک ایک اعتراض او معذرت "تلبیس" کا جواب دیا جائے گا۔کیونکہ اس کتاب میں اعتراض نہیں بلکہ تلبیسات(جھوٹ)بیان ہوئی ہیں۔

بلکہ اس تقریر میں مبشر احمد ربانی مزید غلطیاں کر بیٹھے ہیں۔

براہ مہربانی ان غلطیوں کی نشاندہی فرما دیں،اور میرے پاس اتنی فرصت نہیں ہوتی کہ اس کو ٹائپ کر سکوں،اگر یہ کار خیرآپ سرانجام دے دیں تو امت کی خیر خواہی ہوگی۔
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
محترم آپ کا سارا مراسلہ غیر متعلقہ ہے۔
اور آپ اپنے الفاظ کا دفاع بھی نہیں کر رہے۔
میرے اٹھائے گئے نکات کا جواب درکار ہے۔


ماشاء اللہ۔ایک بات سے تو آپ اتفاق کر گئے،اللہ اکبر۔
فضیلۃالشیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کی پیش کردہ مرجعئہ کی تعریف سے اگر آپ اتفاق کر گئے ہیں تو پھرآپ کو یہ حق نہیں ہے کہ جماعۃ الدعوہ پر مرجعہ کا الزام لگائیں،کیونکہ ربانی صاحب نے اپنی اس تقریر میں بہت صاف صاف الفاظ میں یہ ثابت کیا ہے کہجماعۃ الدعوہ مرجعہ نہیں بلکہ احناف مرجعئہ ہیں،
جو ایمان مفصل اور ایمان مجمل کے عقیدہ رکھتے ہیں،جو کہ واضح مرجعئہ کا عقیدہ ہے۔
یہاں تک آپ ایک بات تو تسلیم کر گئے کہ مرجعئہ جماعۃ الدعوہ والے نہیں بلکہ احناف ہیں۔الحمد اللہ

اللہ اکبر ابھی ربانی صاحب نے کتاب کےجواب میں ابھی پہلی تقریر ہی کی ہے تو مخالفین کی بوکھلاہٹ کا یہ حال ہے،
الحمد اللہ دو باتیں تو مان ہی گئے ہیں
۱۔مرجعئہ جماعۃ الدعوہ نہیں بلکہ احناف ہیں۔
۲-اس کتاب میں تلبیسات(جھوٹ)بیان ہوئے ہیں۔

باقی ابھی صرف کتاب کے رد میں پہلی تقریر ہوئی ہے،جس میں کتاب کے نام،اور اصل اور نقل مرجعئہ کی وضاحت کی گئی ہے، اللہ ان کو جلد صحت یاب کرے،بقیہ حصوں میں ایک ایک اعتراض او معذرت "تلبیس" کا جواب دیا جائے گا۔کیونکہ اس کتاب میں اعتراض نہیں بلکہ تلبیسات(جھوٹ)بیان ہوئی ہیں۔

براہ مہربانی ان غلطیوں کی نشاندہی فرما دیں،اور میرے پاس اتنی فرصت نہیں ہوتی کہ اس کو ٹائپ کر سکوں،اگر یہ کار خیرآپ سرانجام دے دیں تو امت کی خیر خواہی ہوگی۔
اس تقریر کو یونی کوڈمیں فراہم کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔فرار مت حاصل کریں۔بغیر تحریر پیسٹ کئے ہوئے۔ جواب کی قطعی گنجائش نہ رکھی جائے۔
 
Top