• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مرد کا نکاح کے وقت ہلدی لگانا۔؟؟؟

شمولیت
مئی 28، 2016
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
58
پوائنٹ
70
السلام علیکم و رحمة اللہ وبرکاتہ! !!!
سنن ابوداود میں ایک حدیث موجود ہیں جس کے الفاظ کچھ اس طرح ہیں

حدیث نمبر: 2109 --- حکم البانی: صحيح... انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کے جسم پر زعفران کا اثر دیکھا تو پوچھا : ” یہ کیا ہے ؟ “ انہوں نے کہا : اللہ کے رسول ! میں نے ایک عورت سے شادی کر لی ہے ، پوچھا : ” اسے کتنا مہر دیا ہے ؟ “ جواب دیا : گٹھلی (نواۃ ) کے برابر سونا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” ولیمہ کرو چاہے ایک بکری سے ہی کیوں نہ ہو::

اس حدیث کے شروعات میں ہیں کہ نبی ﷺ نے عبدالرحمٰن بن عرف رضی اللہ عنہ کے جسم پر زعفران لگا دیکھا آپ ﷺ نے پوچھا یہ کیا ہیں ؟ عبدالرحمٰن بن عوف ؓ نے کہا میں نے شادی کر لی.

اب یہاں ایک سوال ذہن میں آتا ہے کہ کیا نکاح کے وقت زعفران یا اس جیسا ہلدی وغیرہ لگا سکتے ہیں کیونکہ آپ ﷺ نے اس سے روکا نہیں.

کیا اس حدیث سے جواز کے طور پر لیا جا سکتا ہے کہ لڑکا خود کیا جو اس کےماں باپ یا بھائی وغیرہ جو اس کے لیے محرم نا ہو اسے ہلدی وغیرہ لگا سکتے ہیں. اسکے لیے خصوصی داوت نا ہو نا ہی بڑا پروگرام ہو کیا یہ جائز ہوگا۔
کیا یہ صحیح ہوگا اس کا جواب درکار ہیں. اور حدیث کے پہلے حصے کے بارے میں اور ڈیٹیل سے بتائیں. آپ کی مہربانی ہوگی.
محترم شیخ @اسحاق سلفی صاحب
محترم شیخ @یوسف ثانی صاحب
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
السلام علیکم و رحمة اللہ وبرکاتہ! !!!
سنن ابوداود میں ایک حدیث موجود ہیں جس کے الفاظ کچھ اس طرح ہیں

حدیث نمبر: 2109 --- حکم البانی: صحيح... انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کے جسم پر زعفران کا اثر دیکھا تو پوچھا : ” یہ کیا ہے ؟ “ انہوں نے کہا : اللہ کے رسول ! میں نے ایک عورت سے شادی کر لی ہے ، پوچھا : ” اسے کتنا مہر دیا ہے ؟ “ جواب دیا : گٹھلی (نواۃ ) کے برابر سونا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” ولیمہ کرو چاہے ایک بکری سے ہی کیوں نہ ہو::

اس حدیث کے شروعات میں ہیں کہ نبی ﷺ نے عبدالرحمٰن بن عرف رضی اللہ عنہ کے جسم پر زعفران لگا دیکھا آپ ﷺ نے پوچھا یہ کیا ہیں ؟ عبدالرحمٰن بن عوف ؓ نے کہا میں نے شادی کر لی.

اب یہاں ایک سوال ذہن میں آتا ہے کہ کیا نکاح کے وقت زعفران یا اس جیسا ہلدی وغیرہ لگا سکتے ہیں کیونکہ آپ ﷺ نے اس سے روکا نہیں.
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم بھائی !
پہلے مکمل حدیث عربی متن کے ساتھ دیکھیں :
عن انس، ‏‏‏‏‏‏ان رسول الله صلى الله عليه وسلم راى عبد الرحمن بن عوف وعليه ردع زعفران، ‏‏‏‏‏‏فقال النبي صلى الله عليه وسلم:‏‏‏‏ "مهيم"، ‏‏‏‏‏‏فقال:‏‏‏‏ يا رسول الله، ‏‏‏‏‏‏تزوجت امراة، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ "ما اصدقتها؟"قال:‏‏‏‏ وزن نواة من ذهب، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ "اولم ولو بشاة". قال ابو داود:‏‏‏‏ النواة خمسة دراهم، ‏‏‏‏‏‏والنش عشرون، ‏‏‏‏‏‏والاوقية اربعون.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے جسم پر زعفران کا اثر دیکھا تو پوچھا: ”یہ کیا ہے؟“ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے ایک عورت سے شادی کر لی ہے، پوچھا: ”اسے کتنا مہر دیا ہے؟“ جواب دیا: گٹھلی (نواۃ ) کے برابر سونا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ولیمہ کرو چاہے ایک بکری سے ہی کیوں نہ ہو )) سنن ابی داود 2109 )
اس کی شرح عون المعبود میں لکھتے ہیں :
" قال النووي والصحيح في معنى هذا الحديث أنه تعلق به أثر من الزعفران وغيره من طيب العروس ولم يقصده ولا تعمد التزعفر فقد ثبت في الصحيح النهي عن التزعفر للرجال وكذا نهى الرجال عن الخلوق لأنه شعار النساء وقد نهى الرجال عن التشبه بالنساء فهذا هو الصحيح في معنى الحديث وهو الذي اختاره القاضي والمحققون "
یعنی امام نووی ؒ فرماتے ہیں : اس حدیث کے معنی میں صحیح بات یہ ہے کہ ان پر دلہن کی خوشبو یا زعفران کا نشان لگا دیکھا ، جوانہوں نے قصداً اور عمداً خود نہیں لگایا تھا کیونکہ صحیح حدیث میں مردوں کو زعفران لگانے کی ممانعت ثابت ہے ، اسی طرح ان کو " خلوق " (رنگ دار خوشبو ) سے منع ہے ،کیونکہ یہ خواتین کا شعار ہے ، اور مردوں کو عورتوں کی مشابہت منع ہے ، تو اس حدیث شریف کا صحیح معنی مفہوم یہ ہے جسے محققین نے اختیار کیا ہے "
احادیث صحیحہ میں مرد کو زعفران لگانے کی ممانعت موجود ہے ،
ٍصحیح مسلم ، باب النَّهْيِ عَنِ التَّزَعْفُرِ لِلرِّجَالِ:
باب: مرد کو زعفران لگانا منع ہے یا زعفران میں رنگا ہوا کپڑا پہننا۔
عن انس ، قال:‏‏‏‏ " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يتزعفر الرجل "(.صحیح مسلم ، حدیث نمبر: 5507 )
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا اس بات کہ مرد زعفران لگائے یا زعفران کا رنگ لگائے۔"
اور صحیح مسلم کتاب اللباس میں سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ کی حدیث ہے :
أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَخْبَرَهُ، قال: رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيَّ ثَوْبَيْنِ مُعَصْفَرَيْنِ، فَقَالَ: " إِنَّ هَذِهِ مِنْ ثِيَابِ الْكُفَّارِ فَلَا تَلْبَسْهَا ".
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو دیکھا کسم کے رنگ کے دو کپڑے پہنے ہوئے تو فرمایا: ”یہ کافروں کے کپڑے ہیں ان کو مت پہنو۔“
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قال: رَأَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيَّ ثَوْبَيْنِ مُعَصْفَرَيْنِ، فَقَالَ: " أَأُمُّكَ أَمَرَتْكَ بِهَذَا؟ " قُلْتُ: أَغْسِلُهُمَا، قَالَ: " بَلْ أَحْرِقْهُمَا ".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے اوپر کسم میں رنگے ہوئے دو کپڑے دیکھے تو فرمایا: ”تیری ماں نے تجھے ایسا حکم دیا ہے۔“ میں نے کہا میں ان کو دھو ڈالتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جلا دے ان کو۔“
[ ش (معصفرين) أي مصبوغين بعصفر والعصفر صبغ أصفر اللون]
(معصفر یعنی زرد رنگ )
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
شادی کے موقع پر دولہا کو ہلدی لگانا ہماری معلومات کے مطابق ہندوؤں کی رسم ہے ،
اگر واقعی یہ ھندو دھرم سے منسلک ہے یا ہندوؤں کا شعار ہے تو ہرگز جائز نہیں ،
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
شادی کے موقع پر دولہا کو ہلدی لگانا ہماری معلومات کے مطابق ہندوؤں کی رسم ہے ،
اگر واقعی یہ ھندو دھرم سے منسلک ہے یا ہندوؤں کا شعار ہے تو ہرگز جائز نہیں ،
اصل میں دلہا اور دلہن کو ہلدی لگانا "مایوں رسم" کا حصہ ہے، جو کہ ہندووں سے ہی مسلمانوں میں آیا ہے۔ اس رسم کی اور بھی بہت سی خرافات ہیں۔ جس میں شریک تمام شرکا بالخصوص لڑکے لڑکیاں پیلے رنگ کے لباس پہنتے ہیں وغیرہ وغیرہ چنانچہ اس رسم سے مسلمانوں کو دور ہی رہنا چاہئے۔

ایک اور بات یہ کہی جاتی ہے کہ شادی سے پہلے دلہا اور دلہن دونوں اپنی اپنی جگہ پر ابٹن یا ہلدی سے چہرے اور جسم کے کھلے حصوں کی مالش کرتے ہیں تاکہ شادی سے قبل خوبصورتی میں اضافہ ہو اور روپ نکھر کر سامنے آجائے۔اور یہ تقریب اسی لئے منعقد ہوتی ہے- میرے خیال میں مایوں سے مشابہ بغیر کسی رسمی تقریب کے دلہا یا دلہن کا اپنی اپنی جگہ ہلدی، ابٹن یا کسی بھی قسم کے دیگر میک اپ کے آلات و سامان کے ذریعہ اپنے حسن کے اضافہ کی کاوشوں میں تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ لیکن اس مقصد کے لئے کسی بھی قسم کی تقریب سے گریز ہی کرنا چاہئے

واللہ اعلم بالصواب
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
شادی کے موقع پر دولہا کو ہلدی لگانا ہماری معلومات کے مطابق ہندوؤں کی رسم ہے ،
اگر واقعی یہ ھندو دھرم سے منسلک ہے یا ہندوؤں کا شعار ہے تو ہرگز جائز نہیں ،
محترم اسحاق صاحب
السلام علیکم
یہ شعار تو اب مسلمانوں کا حصہ بن چکاہے اوراسی طرح دلہن کا سرخ جوڑا ، ولیمے میں دولہا کا سوٹ پہننا جو عیسائیوں کا رواج ہے۔
کفار کے بہت سے کھانوں کا ہمارے ہاں رواج ہوچکا ہے۔ چائینز کھا نے بھی ہمارے یہاں عام ہیں ۔ جو مخصوص چائنا کے کلچر کا حصہ ہیں ۔ ان کو شوق سے کھایا جاتا ہے۔
ٹیبل کرسی پر بیٹھ کر کھانا بھی کفار کا شعار ہے مسلمانوں کا نہیں تو یہ ناجائز ہوگا؟
کیا مذہبی رسومات کے علاوہ چیزوں کا استعمال جو کوئی قوم کرتی ہے اس کا استعمال بھی جائز نہیں ہے ؟
 
Top