• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلم بھائی کے لئے وہی پسند کرو جو اپنے لیے پسند کرو

حافظ محمد عمر

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
427
ری ایکشن اسکور
1,542
پوائنٹ
109
مسلم بھائی کے لئے وہی پسند کرو جو اپنے لیے پسند کرو

عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « وَالَّذِى نَفْسِى بِيَدِهِ لاَ يُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتَّى يُحِبَّ لِجَارِهِ - أَوْ قَالَ لأَخِيهِ - مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ » [متفق علیه]
’’حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! کوئی بندہ مومن نہیں ہوتا یہاں تک کہ اپنے ہمسائے کےلئے وہی پسند کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔‘‘
تخریج:
[بخاری:13، مسلم: 72] یہ حدیث مسلم میں :
« حَتَّى يُحِبَّ لِجَارِهِ أَوْ قَالَ لأَخِيهِ »
’’ شک کے ساتھ ہے یعنی بھائی کے لئے یا فرمایا کہ ہمسائے کے لئے۔ صحیح بخاری میں شک کے بغیر ’’ حتى يحب لأخيه‘‘ کے الفاظ ہیں۔ یعنی ’’ اپنے بھائی کے لیے پسند کرے۔‘‘
تشریح:
1۔ ’’ مومن نہیں ہوتا‘‘ سے مراد اس حدیث میں یہ ہے کہ کامل مومن نہیں ہوتا۔ جس طرح کہہ دیا جاتا ہے کہ فلاں شخص تو انسان ہی نہیں، کیونکہ دوسری آیات و احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ چند اوصاف کے علاوہ کسی ایک وصف کی کمی سے کوئی شخص ایمان سے خارج نہیں ہوتا۔
2۔ اس حدیث میں مسلم بھائی اور ہمسائے کے لئے وہی چیز پسند کرنے کو ضروری قرار دیا گیا جو آدمی خود اپنے لیے پسند کرتا ہو۔
ابن الصلاح فرماتے ہیں:
کہ بعض اوقات یہ چیز مشکل بلکہ ناممکن معلوم ہوتی ہے، حالانکہ اگر آدمی اس بات کو محبوب رکھے کہ یہ نعمت جس طرح مجھے ملی ہے میری نعمت میں کمی کے بغیر میرے بھائی کو بھی مل جائے اور جس طرح اللہ تعالی نے مجھ پر فضل کیا ہے میرے بھائی پر بھی فضل کر دے تو یہ چیز کچھ مشکل نہیں ہے مگر یہ مقام انہی لوگوں کو حاصل ہوتا ہے جو قلب سلیم رکھتے ہیں، دھوکے ، حسد اور کینے سے بھرے ہوئے نہیں ہیں۔ اللہ تعالی ہمیں ہمارے بھائیوں کو عافیت میں رکھے۔
اسی طرح یہ مقام متواضع لوگ حاصل کرتے ہیں، ہر چیز میں دوسروں پر اونچا رہنے کے خواہش مند یہ مقام حاصل نہیں کر سکتے:
﴿تِلْكَ الدَّارُ الْآخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِينَ لَا يُرِيدُونَ عُلُوًّا فِي الْأَرْضِ وَلَا فَسَادًا وَالْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِينَ﴾[القصص:28/ 83]
’’ یہ آخری گھر ہم ان لوگوں کے لئے بناتے ہیں جو زمین میں نہ بلندی کا ارادہ رکھتے ہیں نہ فساد کا اور اچھا انجام پرہیز گاروں کے لئے ہے۔‘‘
 
Top