• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلم قوم میں پائی جانے والی نحوستیں اوربدشگونیاں

شمولیت
اگست 28، 2019
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
35
مسلم قوم میں پائی جانے والی نحوستیں اوربدشگونیاں
ابومعاویہ شارب بن شاکرالسلفی​

محترم قارئین!!

آج امت مسلمہ طرح طرح کے رسم وراج میں جکڑ چکی ہے،اور آج مسلم قوم نے غیروں کی نقل اتارتے ہوئے ان کے ہی عقائد ونظریات کو اپنا لیا ہے،اب دیکھئے کہ غیرقوم کے اندر ایک عقیدہ پائی جاتی ہے کہ فلاں دن،فلاں وقت،فلاں مہینہ،فلاں چیز منحوس ہوتی ہے،اگر ان وقتوں میں کوئی کچھ کرے گا تو نقصان اٹھائے گا اورفلاں وقت میں کرے گا تو فائدہ اٹھائے گا،یہی وجہ ہے کہ غیر قوم کے اندر نحوست وبدشگونی کو ایک خاص مقام حاصل ہےجس کے بناپر وہ قوم اپنی شادی بیاہ کے رسم ورواج ودیگر تقریبات کواسی حساب سے رکھتی ہے،اب چونکہ مسلم قوم انہیں کے درمیان رہتی ہے اسی لیے مسلم قوم نے بھی انہیں کے طوروطریقوں اور انہیں کے عقائد ونظریات کو اپنا لیا ہے اوراپنے سارے معاملات ٹھیک ویسے ہی انجام دیتی ہے جیسے کہ ایک غیرقوم انجام دیتی ہے،جس طرح وہ قوم کچھ دنوں اور مہینوں اور وقتوں کو منحوس سمجھتی ہے ٹھیک اسی طرح سے مسلم قوم بھی کچھ مہینوں اوروقتوں کو منحوس سمجھتی ہے، اور جس طرح وہ قوم کچھ وقتوں اور لمحوں اور مہینوں کا بابرکت سمجھتی ہے ٹھیک ویسے ہی مسلم قوم بھی سمجھتی ہے جب کہ ایسا سوچنا اور سمجھنا یہ شرک ہےاور اسلام نے یہ بالکل ہی واضح طورپر کہہ دیا ہے کہ سارے کے سارے دن اور مہینےاچھے اور بابرکت ہوتے ہیں اور اگر کسی چیز میں نحوست وبدشگونی ہے تو وہ خود بذات انسان ہے،مندرجہ ذیل میں ہم نے سماج ومعاشرے میں پھیلی ہوئی بدشگونیوں کو جمع کردیا ہے تاکہ ہرمسلمان اس طرح کی خرافات سے بچ کر اپنے دین وایمان کی حفاظت کرے۔

1۔ مغرب کے بعد ناخن نہیں کاٹنا۔

2۔ گھر میں ناخن کاٹ کر پھینکنے سے نحوست آتی ہے۔

3۔گھر میں مکڑی کا جالے سے نحوست آتی ہے۔

4۔گھر سے مہمان کے جانے بعد گھر میں جھاڑو نہیں لگانا ورنہ برکت چلی جائے گی۔

5۔ گھر میں شام میں جھاڑو نہیں لگانا۔

6۔ دوسرے کی کنگھی لے کرکنگھی نہیں کرنا ورنہ دونوں میں جھگڑا ہوجائے گا۔

7۔جس انسان کی کالی زبان ہو اس کی بات لگ جاتی ہے۔

8۔ٹوٹا ہوا آئینہ دیکھنے سے نحوست آتی ہے۔

9۔گھر کے سامنے دہلیز کے اوپر آئینہ لٹکانے سے بلا ٹل جاتی ہے۔

10۔ رات میں آئینہ نہیں دیکھنا ورنہ کچھ بلا آ جائے گی۔

11۔ دہلیز کے سامنے نہیں سونا۔

12۔چپل کو الٹا نہیں رکھنا کیونکہ الٹا چپل شیطان کی سواری ہے۔

13۔جائے نماز کو تھوڑا بھی ضرور موڑدینا چاہیئے ورنہ شیطان نماز پڑھنے لگتا ہے۔

14۔فیروزی رنگ کےانگوٹھی کو پہننے سے رزق وغیرہ میں برکت ہوتی ہے۔

15۔ انگوٹھی میں نگینے کے نیچے اس نیت سےسوراخ کردینا کہ پتھروں سے برکت آئے گی۔

16۔صفر کے مہینے میں ساس اور (نئی نویلی دلہن )بہو ایک ساتھ ایک گھر میں نہیں رہنا۔

17۔ صبح کی پہلی صورت دیکھنے کو اچھا یا برا سمجھنا۔

18۔جس کی بیوی حمل سے ہو وہ کندھے کو جنازہ دے گا تو کچھ نہ کچھ نقصان ہوجائے گا۔

19۔ بائیں آنکھ پھڑکنے سے مصیبتیں آتی ہیں۔

20۔دائیں ہاتھ میں اگر کھجلی ہو تو مطلب دولت آنے والی ہے۔

21۔ بینگن کو آدھاکاٹنے سے بچے ڈیرے وکانا پیدا ہوں گے۔

22۔ایسی جگہ جہاں آپس میں تین راستے ملتے ہوں وہاں نمک رکھنے سے نقصان کا خاتمہ ہوجاتا ہے ۔

23۔ماہ محرم اورصفر میں شادی نہیں کرنا۔

24۔گھرمیں نئی نویلی دولہن کے آنے کے بعد کوئی مر جائے تو دولہن کو منحوس سمجھنا۔

26۔بہو سے اگر پہلی بیٹی پیدا ہو تو بہو کو منحوس سمجھنا۔

27۔اس عورت کو منحوس سمجھنا جس کے تین یا چار بچے فوت ہوگئے ہوں۔

28۔نوجوان بیوہ عورت کو منحوس سمجھنا۔

29۔ بلی سامنے سے گذرنے کو منحوس سمجھنا۔

30۔محرم کے مہینے میں نئی نویلی دولہن کو میکے بھیج دینا۔

31۔ماہ صفر کے آخری چہار شنبہ کو ہریالی روندنا کہ ایسا کرنا سنت اور برکت ہے۔

32۔قبرستان سے لوٹنے کے بعد اپنے گھر میں ہاتھ پاؤں وغیرہ دھوکر داخل ہونا ۔

33۔ گھر میں جھاڑو کو سیدھا کھڑا نہیں رکھنا۔

34۔ منگل کے دن کو منحوس سمجھنا۔

35۔سفر میں نکلنے سے پہلے گاڑیوں کے ٹائر کے نیچے لیموں شریف رکھنا۔

36۔ نئی گاڑی،نئی دوکان اور اپنے گھر کی دہلیز کے اوپرلیموں اور مرچی لٹکانا۔

37۔ گھر کے چاروں کونوں میں ہرے کپڑے میں ناریل لپیٹ کر لٹکا دینا۔

38۔ اپنی بیٹی کا نام فاطمہ نہیں رکھنا اگر رکھے تو جتنی تکلیفیں سیدہ فاطمہؓ نے جھیلی ہیں یہ بچی بھی جھیلے گی۔

39۔نظر بد سے بچنے کے لیے ہاتھ اور پاؤں میں کالا دھاگا باندھنا۔

40۔ سڑکوں کے ٹھیک آمنے اور سامنے گھر نہیں بنانا۔

41۔ بچہ اور بچی کا نام والدین کے نام ،دن وتاریخ اور وقت کو پوچھ کر اور پھر ملا کررکھنا۔

42۔ شادی کی تاریخ فال دیکھ کر متعین کرنا۔

43۔ کچھ نمبروں اور عددوں کو منحوس سمجھنا۔

44۔ کوا پکارنے سے مہمان آنے کی بشارت سمجھنا۔

45۔بلی اور کتا کے آواز کرنے کو منحوس سمجھنا کہ کچھ آفت وبلا آنے والی ہے۔

46۔گھرکے سامنے لیٹرینگ اور باتھ روم رکھنا۔

47۔ گھروں کے دروازوں،کھڑکیوں اور باورچی خانوں کو واستو(فال) کے حساب سے رکھنا۔

48۔ کھانے کے بعدپلیٹ میں ہاتھ دھونے سے برکت چلی جاتی ہے۔

49۔کرسی وغیرہ پر بیٹھ کر پاؤں نیچے لٹکا کر حرکت دینے سے نحوست آتی ہے۔

50۔ صبح سویرے سب سے پہلے گراہک کوسودا ادھار نہیں دینا۔

51۔گھر پر الو بیٹھنے کو منحوس سمجھنا۔

52۔ بیوپار اور دوکان میں ہاتھ باندھ کر نہیں کھڑا ہونا۔

53۔ بیوی مرگئی تو شوہر اپنی بیوی کا چہرہ نہیں دیکھنا۔

54۔ آذان کے وقت جھاڑوں نہیں دینا۔

55۔ آذان کے وقت عورتیں اپنے سروں پر پلو ڈال لینا ورنہ وہ عورت شیطان کی بیوی ہوگی۔

56۔ ستاروں سے فال لینا۔

57۔ ماہ صفر کے آخری چہارشنبہ کو بابرکت سمجھنا۔

58۔ ماہ صفر کے تیرہ دنوں کو بہت ہی زیادہ منحوس سمجھنا اسی لیے ان دنوں کا نام تیرہ تیزہ رکھا گیا۔

59۔ ماہ صفر کے پہلے 13 دنوں تک ہر دن ابلے ہوئے چنے کو تقسیم کرنا اور یہ سمجھنا کہ ساری آفتیں اور بلائیں اس میں داخل ہوکر دوسروں پر منتقل ہوجاتی ہیں۔

60۔ ماہ صفر کے ابتدائی تیرہ دنوں تک روزانہ اپنے سرہانے انڈے رکھ کر سونا اور پھر صبح اس کو کسی غریب کو دے دینا۔

61۔اماوس کی رات کو گھر سے باہر نہیں نکلنا۔

62۔ سورج گرہن اور چاند گرہن کے وقت میں حمل والی عورتیں گھر سے باہر نہیں نکلنا۔

63۔اگر بتی کو ہاتھ سے بجھانا اگر منہ سے بجھائے تو آفت ومصیبت آجائے گی۔

64۔ نظر بد سے بچنے کے لیے بچوں کو کالا ٹپکا لگانا۔

65۔ ایسی چیزیں جو آپس میں ملی ہوئی ہوں اس کو کھانے سے جڑواں بچے پیدا ہوتے ہیں۔
 
Top