• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مشکاۃ اور بلوغ المرام کیسے پڑھیں؟

شمولیت
جون 21، 2019
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
41
از محمد عبد الرحمن کاشفی اڑیشوی
ـــــــــــــ ـــــــــــــــ ـــــــــــــــــ ـــــــــــــــــ ــــــــــــ ــــــ
مثلا ایک حدیث آپ نے پڑھی

عن حُذيفة بنِ اليَمانِ رَضِيَ اللهُ عنه قال: سمعتُ رسولَ الله صلَّى اللهُ عليه وسلَّم يقول: ((لا تَلْبَسوا الحريرَ ولا الدِّيباجَ، ولا تَشربوا في آنِيةِ الذَّهَبِ والفضَّةِ، ولا تأكلوا في صِحافِها؛ فإنَّها لهم في الدُّنيا، ولنا في الآخِرةِ

اب دیکھینگے کیا تخریج کی حاجت ہے؟
نہیں اس لئے کہ شیخین(بخاری و مسلم) نے اپنی اپنی صحیح میں اس روایات کو نقل کیا ہے.
پس یہ روایت صحیح ہے

اب راوی کی سوانح حیات(ترجمۃ الراوی)

حذیفہ بن الیمان رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو عبد اللہ ہے. جليل القدر صحابي ہیں.بدر کے علاوہ تمام جنگوں میں شریک رہے. نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے انہیں تمام منافقین کا نام بطور راز کے بتا دیا تھا .مدائن میں وفات پائی۔ راز دارِ رسول سے بھی جانے جاتے ہیں.

*دوسرا مرحلہ*- غریب الحدیث
مثلا ۱ *حریر*-الثوب المنسوج من الإبريسم اللين(كما في المرقاة /ملایم ریشم)
۲ *دیباج*-الحرير المركب من الإبريسم وغيره مع غلبة الإبريسم(باریک ریشمی کپڑے جس میں بسا اوقات دوسری چیز کو بھی ملا دیا جائے)

*تیسرا مرحلہ*-مسئلہ باب
سونا یا چاندی کے برتن میں کھانا پینا مذاہب اربع میں حرام ہے.اور مزید یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ اس پر اجماع بھی منقول ہے.پس اس مسئلہ میں اختلاف ائمہ یاد کرنے کی مشقت سے ہم محفوظ ہوگئے.

*چوتھا مرحلہ* ـ فوائد حدیث
-اس حدیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ہمیں ان چیزوں سے مکمل پرہیز کرنی چاہئے. حتی کہ ان برتنوں کو سجاوٹ،وضو کے لئے بھی رکھنا کراہت سے خالی نہیں ـ بعض علماء تو ان برتنوں کو مسلمانوں کے ملک میں بیچنے کو بھی حرام سمجھتے ہیں.
- ایسی چیزوں کا استعمال نہیں کرنا چاہئے جس میں کفار سے تشبہ لازم آئے.
-بیجا اسراف سے بچنا چاہئے.
-ایسی چیزوں میں مال خرچ کرنے سے بہتر ہے کہ کسی فقیر کو ان پیسوں کا کھانا کھلا دیا جائے.
- ہمیں ایذاء مسلم سے مکمل اجتناب کرنا چاہئے.ہمارے سونے چاندی میں کھانے کی وجہ سے کسی بھوکے مسکین کی دل شکنی نہیں ہونی چاہئے.

Sent from my BKL-L09 using Tapatalk
 
Top