• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مشہور ناول نگار اشتیاق احمد فوت ہو گئے

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
انا للہ وانا الیہ راجعون!
اللھم اغفر لہ!
آٹھویں کلاس میں موصوف کا ناول "عمارت میں بم" پہلی مرتبہ پڑھا پھر شائد کوئی سینکڑوں ناول پڑھ لیے..
اسی دوران اشتیاق احمد صاحب نے اپنے ناولوں میں قرآن و احادیث کی اشاعت کا کام بھی شروع کر دیا تھا اور جہاں تک مجھے یاد ہے کہ صحیح حدیث کی اصطلاح سے شناسائی وہیں سے ہوئی...
ایک دوست نے ایک ڈیڑھ سال قبل موصوف کو جنگ شہر میں ویگن میں سفر کرتے دیکھا..سادہ طبیعت اور دین سے محبت کرنے والی شخصیت تھی...
حقیقت میں اردو پڑھنے کا شوق انہیں کی وجہ سے ہوا ورنہ نصابی و ادبی اردو تو ہمارے بس سے باہر تھی....ابتسامہ!
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
انا اللہ و انا الیہ رجعون ۔
فیس بک پر ان کے ایک چاہنے والے کا تبصرہ :
جن کی انسپکٹر جمشید سیریز پڑھ کر ہم نے اردو محاورہ سیکھا، جن کی تحریروں نے ہمیں سلیقہ، شائستگی اور بامقصد مزاح سبھی دیے۔۔۔ جن کا ایک ایک ناول 800 صفحے کا ہوا کرتا اور ہم گرمیوں کی چھٹیوں میں صبح سے شام کر کے ختم کرتے۔۔۔ لکھا بہت زیادہ لیکن جتنا لکھامعیاری لکھا، لچر پن سے ہمیشہ اجتناب کیا اور سستی شہرت کی خواہش کبھی نہیں کی۔میڈیا سے کوسوں دور ۔۔۔تین نسلوں کی ادبی آبیاری کرنے والے جناب اشتیاق احمد انتقال کر گئے۔ انا للہ وانا لیہ راجعون۔
آخری دس سال "بچوں کے اسلام" کے ساتھ بِتائے اورعبداللہ فارانی کے قلمی نام سے سیرت صحابہ پر بچوں کے لیے آسان فہم کتابیں بھی تحریر فرمائیں۔ اللہ ان کی خدمات کو قبول فرمائیں خطاؤں سے درگزر فرمائیں اور آخرت کی منزلیں آسان فرمائیں۔ آمین
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اشتیاق احمد کا آخری ناول ؟
اشتیاق احمد دو روز قبل ختم ہونے والے عالمی بک فیئر میں شرکت کی غرض سے کراچی آئے ہوئے تھے۔انہیں منگل کی دوپہر لاہور جانا تھا۔ تاہم، کراچی ائئیرپورٹ پر انہیں دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔
انہوں نے 800 ناول تخلیق کئے اور آخری ناول کا اجرا بھی اسی بک فیئر کے دوران عمل میں آیا تھا، اب یہی ناول ان کے قلم سے تخلیق پانے والا آخری ناول ثابت ہوا۔
آخری ناول ’عمران کی واپسی‘ کے پبلشر نے اشتیاق احمد کے انگنت فینز کے لئے بک فیئر کے دوران ہی اپنے بک اسٹال پر ان سے ملاقات کا منفرد موقع فراہم کیا تھا۔ اس دوران، وی او اے سمیت میڈیا کے متعدد نمائندوں نے بھی ان سے ملاقات کی تھی۔
اشتیاق احمد کا تعلق صوبہ پنجاب کے شہر جھنگ سے تھا۔ انہوں نے اپنے ناولوں کے ذریعے جو کردار عوام کے ذہنوں میں ہمیشہ کے لئے حقیقی بنا دیئے ان میں انسپکٹر جمشید، محمود، فاروق، فرزانہ، انسپکٹر کامران مرزا اور شوکی شامل ہیں۔
پاکستان میں بچوں کو جاسوسی ادب سے روشناس کرانے کا سہرا اشتیاق احمد کے ہی سر جاتا ہے۔ انہوں نے 74سال کی عمر پائی جبکہ ان کا پہلا ناول سن، 1973 میں شائع ہوا تھا۔ سنہ 1970سے 1990تک کے دونوں عشرے اشتیاق احمد کے عروج کا سنہری دور قرار پایا۔
ایک اخباری ویب سائٹ سے منقول
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اشتیاق احمد
ان کا آنا حشر سے کچھ کم نہ تها
اور جب پلٹے قیامت ڈھا گئے
کون تھا ۔۔۔؟کیا تھا۔۔۔؟
ارے یہ ہیری پوٹر اور سپائڈر مین کی نسل کیا جانے۔۔۔۔۔۔۔؟
ارے ایک ایسا مصنف جس نے بچوں کو غیر ضروری اور لٹڑم پٹڑم ادب سے بچانے کیلیے بہت اہم کردار ادا کیا۔۔۔۔ ایک نئیں بلکہ تین تین نسلیں انکی تحریریں پڑھ کر جوان ہوئیں۔
جاسوسی ناول نگاری میں ایک ایسا نام جس نے ابن صفی کے ہوتے ہوئے اپنا نام منوایا ۔ جس کی تحریریں ناصرف بچے بلکہ بوڑھے اور جوان بھی شوق و ذوق سے پڑھتے اور اکثر اوقات تو بڑی ٹسل چلتی کہ پہلے کون پڑھے گا اور اس ٹسل میں بوڑھے پیش پیش ہوتے۔۔۔۔۔۔۔!
'بچوں کا اسلام' اس میگزین کی اشاعت اور ادارت کی ذمہ داریوں سے آخر دم تک عہدہ برآ رہے۔۔۔ اور اس میگزین کو انہوں نے بچوں کے رسائل میں ایک اعلیٰ مقام دلایا۔۔۔۔۔
تحریر : مبین امجد
 

GuJrAnWaLiAn

رکن
شمولیت
مارچ 13، 2011
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
298
پوائنٹ
82
انا للہ وانا الیہ راجعون!

اللہ ان کی مغفرت کرے ۔ آمین ۔ بچپن میں انکے ناول بڑھے شوق سے پڑھتا تھا۔اور ایف ایس سی کے ابتدا تک غالبا پڑھا اور اس وقت اتنا شوقین تھا کے شاید ہی کوئی ناول رہ گیا ہو اس وقت تک جو میں نے نا پڑھا ہو۔

اپنے ناولوں میں بھی جہان ممکن ہو سکے دعوت دین بھی دیا کرتے تھے مجھے آج بھی وہ جملہ یاد ہے کسی کا کہ "کہانیاں اچھی ہوتی ہیں لیکن لگتا وہابی ہے۔"۔
اللہ انکو جنت الفردوس میں جگہ دے آمین۔
 
Last edited:

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
انا للہ وانا علیہ راجعون

میرے بچپن کی فیورٹ شخصیت، جنکے ناول میں ابو سے کہہ کہہ کر منگوایا کرتا تھا۔ ایک دفعہ میرے چچا مرحوم نے مجھے سے پوچھا کہ تمہیں سالگرہ کا کیا تحفہ چاہئے، تو میں نے جھٹ سے ان سے کہہ دیا کہ مجھے اشتیاق احمد کا خاص نمبر لادیں۔ انہوں نے فورا لا کر دے دیا بلکہ ہر مہینے میرا یہ زبردست شوق دیکھ کر مجھے پابندی سے ہر نیا خاص نمبر لا کر بھی دیا۔

اللہ مرحوم کے درجات بلند کرے اور انکو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ آمین
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
مرزا کی موت !
انکے ناولوں کے کردار ایک دم ہی مرجاتے تھے اور پھر ایکدم سے اگلے باب میں زندہ ! فاروق کی جیب سے ہر وقت وہ چیز برآمد ہوتی جو کے اسوقت کی نایاب ضرورت ہوتی ۔ شائد کل تک یہ خبر غلط ثابت ہوجائے کاش کے وہ فاروق کی جیب سے ہی برآمد ہوجائیں ۔ میں کتاب کے آخر میں دئ گئی انکی تصویر دیکھ کر سوچا کرتا تھا کہ شائد یہی انسپکٹر جمشید ہیں یا کامران مرزا ہیں ۔ کامران مرزا مجھے جمشید سے زیادہ اچھے لگتے صرف بچپن کی ایک رومانویت کو پوری کرنے کے لیے جو کے اس عمر کا لازمی عنصر ہوتا ہےمیں کافی دیر تک اپنے نام کے ساتھ مرزا ہونے کے ناطے مرزا بھی لگاتا رہا مقصد مرزا ہونے کا پرچار کرنا نہ تھا بلکہ اپنے آپکو انسپکٹر کامران مرزا سمجھنے کا شوق پورا کرنا ۔ تصویر کلین شیو سے شروع ہوئی میں بچپن سے لڑکپن اور پھر جوانی میں داخل ہوگیا اور تصویر پر داڑھی آگئی جمشید و کامران سلاٹر سے لڑتے لڑتے جھوٹے مہدیوں سے لڑنے لگے وہ دین کے محافظ بن گئے ۔ میری عمر گزرتی جارہی تھی لیکن وہ وہیں پر کھڑے تھے محمود ، فاروق ، فرزانہ کبھی بوڑھے نہ ہوئے جوان کے جوان رہے لیکن آج اشتیاق احمد کی موت کے ساتھ ایکدم ہی مرگئے ہیں عین جوانی میں ! بہت دکھ ہوا میرے اندر کا لڑکپن ، جوانی ، مرزا ، سلاٹر وغیرہ سارے ایکدم جیسے مرگئے ہوں
اللہ مرحوم کی مغفرت فرمائے آمین

"عاطف بیگ"
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اللہ کریم انکی مغفرت کرے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے۔

آمین یا رب العالمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
12246734_614130212058577_2432114699915382049_n.png


اشتیاق احمد رحمة اللہ علیہ نے ہمیشہ بچوں میں مثبت رجحان پیدا کرنے اور اصلاحی پہلوں کو اجاگر کرنے کے لیے ناول لکھے،صرف کاروباری تناظر میں ناول لکھنے والا شخص کبھی بھی ناول کے شروع میں درج ذیل تحریر نہیں لکھے گا۔ ۔ ۔ ۔ تحریر کا ایک ایک جملہ غور طلب ہے۔۔
 
Top