عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,401
- ری ایکشن اسکور
- 9,990
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
معاشرتی مسائل کے حل کے لیے حفاظتی سفارتکاری کا کردار
مصنف
عبد العزیز ابراہیم الغدیر
مترجم
سعید الرحمٰن ہزاروی
ناشر
نا معلوم
تبصرہ
سفارتکاری ایک باقاعدہ اور فن ہے اور مختلف صورتوں میں اس کی مختلف اقسام ہیں۔بین الاقوامی تعلقات کی صورت میں اس کی دو قسمیں :دوطرفہ سفارتکاری اور کئی طرف سفارتکاری ہیں، جبکہ ملکی تعلقات کے انتظام وانصرام کی صورت میں :خفیہ سفارتکاری اور علی الاعلان سفارتکاری ہوتی ہیں،اسی طرح مقاسڈ کے حصول کے کئے سرانجام دی جانے والی سفارتکاری کی اقسام میں انسانی سفارتکاری، عام سفارتکاری اور حفاظتی سفارتکاری شامل ہیں۔حفاظتی سفارتکاری کا مقصد سفارتکاری ذرائع استعمال کر کے لڑائی جھگڑوں کا سد باب اور ان میں شدت سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اس اسباب کا حک تلاش کرنا ہوتا ہے جن کی وجہ سے ان اختلافات میں تیزی آتی ہے اور بڑھ کر تشدد کے مراحل میں داخل ہو جاتے ہیں۔حفاظتی سفارتکاری لڑائی جھگڑوں کے حل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔بین الاقوامی برادری نے دنیا بھر میں اس سفارتکاری کی افادیت کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سرپرستی میں سال 2007ء میں جمہوریہ ترکمانستان میں اس کا پہلا کرکز قائم کیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"معاشرتی مسائل کے حل کیلئے حفاظتی سفارتکاری کا کردار"پاکستان میں متعین سعودی عرب کے سفیر محترم جناب عبد العزیز ابراہیم صالح الغدیر صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے سفارتکاری کی تاریخ اور اس کی اقسام بیان کرتے ہوئے لڑائی جھگڑوں کے حل میں حفاظتی سفارتکاری کی افادیت اور اس کے طریقہ کار پر گفتگو کی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہےکہ وہ ان کی محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور اسلامی معاشروں میں موجود لڑائیوں اور جھگڑوں کو ختم کر کے انہیں امن واستحکام کا گہوارہ بنائے۔آمین(راسخ)
ڈاؤن لوڈ لنک
معاشرتی مسائل کے حل کے لیے حفاظتی سفارتکاری کا کردار
مصنف
عبد العزیز ابراہیم الغدیر
مترجم
سعید الرحمٰن ہزاروی
ناشر
نا معلوم
تبصرہ
سفارتکاری ایک باقاعدہ اور فن ہے اور مختلف صورتوں میں اس کی مختلف اقسام ہیں۔بین الاقوامی تعلقات کی صورت میں اس کی دو قسمیں :دوطرفہ سفارتکاری اور کئی طرف سفارتکاری ہیں، جبکہ ملکی تعلقات کے انتظام وانصرام کی صورت میں :خفیہ سفارتکاری اور علی الاعلان سفارتکاری ہوتی ہیں،اسی طرح مقاسڈ کے حصول کے کئے سرانجام دی جانے والی سفارتکاری کی اقسام میں انسانی سفارتکاری، عام سفارتکاری اور حفاظتی سفارتکاری شامل ہیں۔حفاظتی سفارتکاری کا مقصد سفارتکاری ذرائع استعمال کر کے لڑائی جھگڑوں کا سد باب اور ان میں شدت سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اس اسباب کا حک تلاش کرنا ہوتا ہے جن کی وجہ سے ان اختلافات میں تیزی آتی ہے اور بڑھ کر تشدد کے مراحل میں داخل ہو جاتے ہیں۔حفاظتی سفارتکاری لڑائی جھگڑوں کے حل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔بین الاقوامی برادری نے دنیا بھر میں اس سفارتکاری کی افادیت کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سرپرستی میں سال 2007ء میں جمہوریہ ترکمانستان میں اس کا پہلا کرکز قائم کیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"معاشرتی مسائل کے حل کیلئے حفاظتی سفارتکاری کا کردار"پاکستان میں متعین سعودی عرب کے سفیر محترم جناب عبد العزیز ابراہیم صالح الغدیر صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے سفارتکاری کی تاریخ اور اس کی اقسام بیان کرتے ہوئے لڑائی جھگڑوں کے حل میں حفاظتی سفارتکاری کی افادیت اور اس کے طریقہ کار پر گفتگو کی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہےکہ وہ ان کی محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور اسلامی معاشروں میں موجود لڑائیوں اور جھگڑوں کو ختم کر کے انہیں امن واستحکام کا گہوارہ بنائے۔آمین(راسخ)
ڈاؤن لوڈ لنک
Last edited: