- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
معصیت کی غلط تعریف
ً یہ لوگ شہود کے تین مراتب قرار دیتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ بندے کو پہلے طاعت و معصیت کا شہود حاصل ہوتا ہے۔ پھر طاعت بلا معصیت کا اور آخر کار اس درجہ کا شہود ہوتا ہے جہاں نہ طاعت ہو نہ معصیت۔ شہود اوّل صحیح شہود ہے اور وہ طاعات و معاصی کے درمیان فرق کرتا ہے۔ رہا شہود ثانی سو اس سے وہ شہودِ قدر مراد لیتے ہیں جیسا کہ ان لوگوں میں سے بعض کہتے ہیں، میں اس پروردگار کا منکر ہوں جس کی نافرمانی ہوتی ہو۔ ایسے لوگوں کا دعویٰ ہے کہ معصیت مشیئت الٰہی کی مخالفت سے عبارت ہے اور ساری مخلوقات مشیئت کے حکم کے ماتحت ہے۔ ان کا شاعر کہتا ہے۔
اَصْبَحْتُ مُنْفَعِلاً لِمَا تَخْتَارُہ
مِنِّیْ فَفِعْلِیْ کُلُّہ طَاعَاتُ
''مجھ سے وہی فعل سرزد ہوتا ہے جس کا مجھ سے سرزد ہونا تجھے پسند ہو۔ اس لیے میرے تمام کام اطاعات ہی ہیں۔'' مِنِّیْ فَفِعْلِیْ کُلُّہ طَاعَاتُ
الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان- امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ