• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مقلد کے جاہل ہونے پر اجماع

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
مقلد کے جاہل ہونے پر اجماع

بشکریہ : میرب فاطمہ
1:- امام ابن قیم رحمہ اللہ" القصیدۃ النونیۃ" میں فرماتے ہیں:
إذ أجمع العلماء أن مقلدا للناس والأعمى هما أخوان والعلم معرفة الهدى بدليله ما ذاك والتقليد مستويان
"علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ مقلد اور اندھا دونوں برابر ہیں اور علم دلیل کی بنیاد پرمسئلہ سمجھنے کو کہتے ہیں جبکہ کسی کی رائے پر چلنے کا نام تقلید ہے اور اس رائے پر چلنے والے کو یہ معلوم بھی نہ ہو کہ یہ رائے حق پر مبنی ہے یا خطا پر"
2:- امام قرطبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"یعنی تقلید نہ تو علم کا راستہ ہےاور نہ ہی اصول و فروع میں علم کی طرف رہنمائی کرتی ہے اور جو علماء تقلید کو واجب سمجھتے ہیں ہمارے خیال میں وہ قطعی طور پرعقل سے عاری ہیں" (تفسیر القرطبی ۲/۲۱۲)
3:- امام طحاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
لا یقلد الا غبی او عصبی
تقلید صرف وہی کرتا ہے جو غبی (جاہل) ہو یا جس کے اعصاب خراب ہوں (لسان المیزان ۱/۲۸۰)
4:- زمحشری فرماتے ہیں:
ان کان للضلال ام فالتقلید امھ
اگر گمراہی کی کوئی ماں ہوتی تو تقلید اس کی بھی ماں ہوتی (اطواق الذہب۷۴)
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
مقلد کے جاہل ہونے پر اجماع

بشکریہ : میرب فاطمہ
1:- امام ابن قیم رحمہ اللہ" القصیدۃ النونیۃ" میں فرماتے ہیں:
إذ أجمع العلماء أن مقلدا للناس والأعمى هما أخوان والعلم معرفة الهدى بدليله ما ذاك والتقليد مستويان

2:- امام قرطبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

3:- امام طحاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
لا یقلد الا غبی او عصبی

4:- زمحشری فرماتے ہیں:
ان کان للضلال ام فالتقلید امھ
ان کے حوالہ کے سلسلے میں آپ کی بات پر اعتماد کرتے ہوئے یہ عرض کروں گا کہ ان سے مراد مقلد عامی ہے۔
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
ان کے حوالہ کے سلسلے میں آپ کی بات پر اعتماد کرتے ہوئے یہ عرض کروں گا کہ ان سے مراد مقلد عامی ہے۔
حالانکہ وہاں "مقلد عامی وغیرہ" ایسا کچھ نہیں لکھا ہوا، جو کہ آپ فرما رہے ہیں۔۔۔۔

لیکن

اگر آپ کی بات مان لی جائے تو اسکا مطلب ہے

"ہر عام شخص" (جو کسی مدرسے کا منہ نہیں دیکھتا یا وہاں آپ کی طرح کچھ سال نہیں لگاتا) وہ۔۔۔۔ اندھا ہے، غبی (جاہل) ہے، اس کے اعصاب خراب ہیں۔۔۔۔۔

بھائی کیا میں صحیح سمجھا ہوں؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
پہلی حدیث:- "

و کل بدعة ضلالة" اور ہر بدعت گمراہی ہے

(صحیح مسلم،کتاب الجمعة باب تخفیف الصلاة والخطبة ح۸۶۸ وترقیم دارالسلام ۵۰۰۲)

تقلید چوتھی صدی ہجری میں پیدا ہونے والی ایک بدعت ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث کے مطابق ہر بدعت گمراہی ہے۔

دوسری حدیث:-
(نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت کی ایک نشانی یہ بیان کی کہ) پس جاہل لوگ رہ جائیں گے، ان سے مسئلے پوچھے جائیں گے تو وہ اپنی رائے سے فتوی دیں گے وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے

(صحیح بخاری: کتاب الاعتصام بالکتاب والسنة باب من زم الراي ح :۷۰۳۷)

تقلید (قرآن و حدیث کے) دلائل کے بغیر مجتھد کے اقوال کی اندھا دھند پیروی کا نام ہے یہی وجہ ہے کہ اس بارے میں تمام علماء کا اتفاق ہے کے تقلید علم نہیں بلکہ جہالت ہے۔

مقلد کے جاہل ہونے پر اجماع
1:- امام ابن قیم رحمہ اللہ" القصیدۃ النونیۃ" میں فرماتے ہیں:

إذ أجمع العلماء أن مقلدا للناس والأعمى هما أخوان والعلم معرفة الهدى بدليله ما ذاك والتقليد مستويان

"علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ مقلد اور اندھا دونوں برابر ہیں اور علم دلیل کی بنیاد پرمسئلہ سمجھنے کو کہتے ہیں جبکہ کسی کی رائے پر چلنے کا نام تقلید ہے اور اس رائے پر چلنے والے کو یہ معلوم بھی نہ ہو کہ یہ رائے حق پر مبنی ہے یا خطا پر"

2:- امام قرطبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

"یعنی تقلید نہ تو علم کا راستہ ہےاور نہ ہی اصول و فروع میں علم کی طرف رہنمائی کرتی ہے اور جو علماء تقلید کو واجب سمجھتے ہیں ہمارے خیال میں وہ قطعی طور پرعقل سے عاری ہیں

" (تفسیر القرطبی ۲/۲۱۲)

3:- امام طحاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں

ں: لا یقلد الا غبی او عصبی

تقلید صرف وہی کرتا ہے جو غبی (جاہل) ہو یا جس کے اعصاب خراب ہوں

(لسان المیزان ۱/۲۸۰)

4:- زمحشری فرماتے ہیں:

ان کان للضلال ام فالتقلید امھ

اگر گمراہی کی کوئی ماں ہوتی تو تقلید اس کی بھی ماں ہوتی (اطواق الذہب۷۴)

غرض یہ کہ اس طرح کے ان گنت حوالے پیش کیئے جا سکتے ہیں جن میں معتبر عند الفریقین علماء نے تصریح کی ہے کہ مقلد جاہل ہوتا ہے۔ انشاء اللہ مقلدین کی جہالت کی ایک جھلک "تقلید کے نقصانات" میں پیش کی گئی ہے۔

تیسری حدیث:-

رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تین چیزوں سے بچو، عالم کی غلطی ، منافق کا {قرآن لے کر} مجادلہ کرنا اور دنیا جو تمھاری گردنوں کو کاٹے گی۔ رہی عالم کی غلطی تو اگر وہ ہدایت پر بھی ہو "فلا تقلدوہ" تب بھی اس کی تقلید نہ کرنا اور اگر وہ پھسل جائے تو اس سے نا امید نہ ہو جاؤ

۔۔۔الخ (المعجم الاوسط جلد ۹ ص۶۲۳، روایت مرسل ہے)
تنبیہ: مقلدین کے نزدیک مرسل روایت بھی حجت ہوتی ہے

چوتھی حدیث:-

جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عمر رضی اللہ عنہ حاضر ہوئے اور فرمانے لگے کہ ہم یہودیوں سے ایسی دلچسپ باتیں سنتے ہیں جو ہمیں حیرت میں ڈال دیتی ہیں کیا ہم ان میں سے کچھ تحریری شکل میں لا سکتے ہیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "کیا تم بھی یہود ونصاری کی طرح دین میں حیران ہونے لگے ہو۔ جبکہ میں تمہارے پاس واضح، بے غبار اور صاف شفاف دین لے کر آیا ہوں۔ اگر بالفرض موسی علیہ السلام بھی زندہ ہو کر دنیا میں تشریف لے آئیں تو ان کے پاس بھی میری تابعداری کے سوا کوئی چارہ نہ ہو گا"۔

ایک اور روایت میں آتا ہے کہ

"اس زات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اگر موسی علیہ السلام بھی زندہ ہو کر تمہارے درمیان تشریف لے آئیں اور تم مجھے چھوڑ کر ان کی تابعداری کرو تو صراط مستقیم سے بھٹک جاؤ گے، اگر وہ زندہ ہوتے تو میری تابعداری کے سوا ان کے پاس بھی کوئی چارہ نہ ہوتا

(رواہ امام احمد ۳/۳۸۷ \و امام بہیقی فی شعب الایمان کما فی المشکوة ۱/۳۰ \و فی الدارمی۱/۱۱۶)

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر موسی علیہ السلام جیسے معصوم عن الخطاء نبی کی تابعداری بھی جائز نہیں تو 80 ہجری میں پیدا ہونے والے ایک امتی کی تابعداری کیسے جائز ہو سکتی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟ -


اللہ ھمارے لئے دین سمجھنے کو آسان فرما دیں - آمین

واللہ اعلم
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
تقلید کی لغوی تعریف

دیوبندیوں کی لغت کی مستند کتاب ”القاموس الوحید“ میں لکھا ہے

قلّد۔۔فلاناً: تقلید کرنا،بنادلیل پیروی کرنا،آنکھ بن کر کے کسی کے پیچھے چلنا

(القاموس الوحید:1346)

التقلید:بے سوچے سمجھے یا بنادلیل پیروی،نقل،سپردگی

(القاموس الوحید:1346)


امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
"
اما التقلید فاصلہ فی الغة ماخوزمن القلادہ التی یقلد غیربہاومنہ تقلیدالہدی فکان المقلد جعل زلک الحکم الذی قلد فیہ المجتھد کالقلادة فی عنق من قلدہ۔

"
یعنی تقلیدلغت میں گلے میں ڈالے جانے والے پٹے سے ماخوز ہے اور وقف شدہ حیوانات کے گلے میں طوق ڈالنا بھی اسی میں سے ہے، تقلید کو تقلید اس لئے کہتے ہیں کہ اسمیں مقلد جس حکم میں مجتہد کی تقلید کرتا ہے، وہ حکم اپنے گلے میں طوق کی طرح ڈالتا ہے۔"
(ارشاد الفحول ص:۱۴۴)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے ایک دن قاضی ابو یوسف کو فرمایا:

اے یعقوب (ابویوسف) تیری خرابی ہو،میری ہر بات نہ لکھا کر، میری آج ایک رائے ہوتی ہے اور کل بدل جاتی ہے۔ کل دوسری رائے ہوتی ہے پھر پرسوں وہ بھی بدل جاتی ہے۔

(تاریخ بغداد 424/13)

میرے مقلد بھائی اس فتویٰ کو سامنے رکھیں - اور اپنے اندر سے تعصب کی پٹی اتار کے یہ فتویٰ بار بار پڑھیں - اگر پھر بھی آپ رسول اللہ صلی علیہ وسلم کی صحیح حدیث سامنے آنے کے بعد اپنی بات پر اڑا رہے تو یہ جہالت نہیں تو اور کیا ہیں -

اس لئے تو مقلد کے جاہل ہونے پر اجماع ہیں -
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
امام (عامر بن شراحیل) الشعبی (تابعی،متوفی104ھ) فرماتے ہیں:

یہ لوگ تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جو حدیث بتائیں اسے (مضبوطی سے) پکڑ لو اور جو بات اپنی رائے سے کہیں اسے کوڑے کرکٹ میں پھینک دو

(مسندالدارمی۶۰۲ وسندہ صحیح)
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
مقلد کے جاہل ہونے پر اجماع

بشکریہ : میرب فاطمہ
1:- امام ابن قیم رحمہ اللہ" القصیدۃ النونیۃ" میں فرماتے ہیں:
إذ أجمع العلماء أن مقلدا للناس والأعمى هما أخوان والعلم معرفة الهدى بدليله ما ذاك والتقليد مستويان
فی الحال تمام علماء کے اقوال پر تبصرہ نہیں کرسکتا ، صرف ابن القیم رحمہ اللہ کے قول پر کچھ عرض کردیتا ہوں
اولا
ترجمہ غلط کیا گیا ہے
إذ أجمع العلماء أن مقلدا للناس والأعمى هما أخوان
ترجمہ کچھ يوں کیا گيا ہے
علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ مقلد اور اندھا دونوں برابر ہیں
اصل ترجمہ کچھ يوں ہونا چاہئیے
علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ لوگوں کا مقلد اور اندھا دونوں برابر ہیں

یہ قطعہ احناف کی رد میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے ، جب کہ احناف لوگوں کی نہیں بلکہ علماء مجتھدین کی تقلید کرتے ہیں
مجھے یقین واثق ہے کہ صاحب مضمون نے پورا قصیدہ نہیں پڑھا ہوگا ورنہ ان کو سمجھ آجاتی کہ ابن القیم رحمہ اللہ نے یہ قطعہ کس تناظر میں لکھا ہے تحقیق کی دعوی داروں کے کچھ ایسی بغیر تحقیق کے کلام کتربونیت کرکے نقل کرنا ایک عام معاملہ بنتا جارہا ہے
ثانیا
ابن القیم کا مجتھد کی تقلید کے حوالہ سے یہ موقف ہے
وأما تقليد من بذل جَهْده في اتباع ماأنزل الله وخفي عليه بعضه فقلّد فيه من هو أعلم منه، فهذا محمود غير مذموم، ومأجور غير مأزور) (اعلام الموقعين) 2/169.
منردجہ بالا اقتباس کا مفہوم ہے
جو شخص اللہ کے اتارے ہوئے احکام کی اتباع کی کوشش کرتا ہے اور اس کے باوجود کچھ امور اس سے مخفی رہ جاتے ہیں تو اپنے سے زیادہ اہل علم کی تقلید کرتا ہے تو یہ عمل قابل تعریف ہے نہ کہ قابل مذمت اور اس شخص کو اجر ملے گا
یہی موقف احناف کا ہے
اگر تقلید ہر حال میں ابن القیم کے ہاں مذموم ہوتی جیسا کہ صاحب مضمون ابن القیم کا اقتباس سیاق و سباق سے الگ نقل کرکے تاثر دینے کی کوشش کی ہے تو اعلام الموقعین میں ابن القیم اس کے جواز کی بات نہ کرتے
ثالثا
وقت کی قلت کی بنا پر باقی علماء کے اقوال کی جانچ پڑتال نہیں کر پایا لیکن مجھے یقین واثق ہے وہاں بھی کچھ ایسی ہی صورت الحال نکلے گی
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
ان کے حوالہ کے سلسلے میں آپ کی بات پر اعتماد کرتے ہوئے یہ عرض کروں گا کہ ان سے مراد مقلد عامی ہے۔
مقلد تو ہوتا ہی عامی ہے۔
آپکی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ اس وقت دنیائے مقلدین میں صرف عامی ہی پائے جاتے ہیں کیونکہ اجتہاد کی جو شرائط احناف نے عائد کی ہیں وہ کسی مقلد مفتی، مقلد شیخ الحدیث، مقلد عالم میں نہیں پائی جاتیں۔ تمام اقسام کے مقلدین کے بارے میں جاننے کے لئے تقی عثمانی کی تقلید کی شرعی حیثیت دیکھئے۔
اشماریہ صاحب آپ سے درخواست ہے کہ کبھی تو مغالطات اور تاویلات سے ہٹ کر ایماندارانہ بات کرلیا کریں۔شکریہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
فی الحال تمام علماء کے اقوال پر تبصرہ نہیں کرسکتا ، صرف ابن القیم رحمہ اللہ کے قول پر کچھ عرض کردیتا ہوں
اولا
ترجمہ غلط کیا گیا ہے
ہر بات کے جواب میں اب مقلدین کے نزدیک لے دے کے بس یہی بات رہ گئی ہے کہ ’’ترجمہ غلط ہوا ہے‘‘
مجھے لگتا ہے کہ مقلدین عربی کے ترجمے کے معاملے میں اس لئے بہت زیادہ حساس ہوگئے ہیں کہ ابوحنیفہ کو عربی نہیں آتی تھی اب اس شدید احساس کمتری کا اظہار کہیں نہ کہیں تو انہیں کرنا ہی ہے۔
 
Top