کیامدارس کے جلسے بھی بدعت ہیں
سعیدی۔ (تنبیہ): اگر میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جلسے میں ذکر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم بدعت و ضلالت ہے تو پھر تمہارے اجتماعات کانفرنس سیرت کے جلسے جلوس، اور دستار بندیاں اور دیگر مذہبی اور سیاسی تقریبات بطریق اولی بدعت و ضلالت ہیں کیونکہ یہ پروگرام حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام و چاروں ائمہ اور تابعین وغیرہ کے دور میں ہرگز نہیں تھے۔ جبکہ ذکر میلاد ہر دور میں ہوتا رہا (ہم میلاد کیوں مناتے ہیں ص:۲۸)
محمدی
جواب: ان کانفرنسوں، جلسوں وغیرہ میں اور تمہارے عید میلاد کے جلسوں جلوسوں جشنوں کے منانے میں فرق ہے۔ اگر بالفرض کوئی جماعت، کوئی مدرسہ، سارے سال میں کوئی کانفرنس کوئی جلسہ کوئی دستار بندی نہ کرائیں تو کوئی بھی ان کو برا بھلا نہیں کہتا اور کوئی ان کو گستاخ رسول دشمن رسول ، دشمن کانفرنس، دشمن جلسہ، دشمن دستار بندی نہیں کہتا ہے۔ بالفرض ایک سال انوار العلوم ملتان کا کوئی سالانہ جلسہ منعقد نہ ہواور دستار بندی کا پروگرام ترک کر دیاجائے تو کوئی بریلوی کاظمی ابن کاظمی کو یہ نہیں کہے گا کہ جناب آپ یہ جلسہ اور یہ دستار بندی کا پروگرام ترک کر کے دشمن دین، دشمن اسلام ، دشمن خدا و رسول بن گئے ہو۔
ہاں جو جماعت تمہاری طرح عید میلاد نہیں مناتی جلوس نہیں نکالتی جلوس میں شامل نہیں ہوتی وہ تمہارے نزدیک دشمن دین دشمن رسول، دشمن میلاد و دشمن اسلام ہے۔
بالفرض مدرسہ انوار العلوم کے اساتذہ اور طلباء و منتظمین ایک سال عید میلاد النبی نہ منائیں اور اس کے جلسہ و جلوس میں شریک نہ ہوں۔ حضرت کاظمی بن کاظمی اس میں شرکت نہ فرمائیں تو لوگ کہنا شروع کر دیں گے کہ دال میں کالا کالا ہے کوئی کہے گا یہ کہ روش اہل سنت کی نہیں ہے کوئی کہے گا کہ یہ طریق محبت رسول کے خلاف ہے کوئی کہے گا کہ کاظمی ابن کاظمی نے دشمن رسول والا کردار ادا کیا ہے وغیرہ وغیرہ۔
یہ فرق ہے میلاد کے جلسے و جلوس میں اور انوار العلوم کے سالانہ جلسہ و دستار بندی کے پروگرام میں۔ گویا انوار العلوم کے سالانہ جلسے اور دستار بندیاں یہ صرف مدرسہ کی کارکردگی دکھانے اور تعاون حاصل کرنے کیلئے منعقد کئے جاتے ہیں مگر میلاد النبی کے جلسے اور جلوسوں میں یہ بات نہیں ہوتی اس کو تو نمازو روزہ حج و زکوٰۃ والی حیثیت یا اس سے بھی زیادہ اہمیت حاصل ہوتی ہے۔
تو ہمارے جلسوں کانفرنسوں، تمہارے جلسوں کانفرنسوں اور میلاد النبی کے جلسوں جلوسوں میں فرق واضح ہو گیا کہ تم اور ہم جلسے کانفرنسوں ، دستار بندیوں کو دین اسلام کا جز نہیں سمجھتے مگر تم میلاد کے جلسوں و جلوسوں جشنوں کے منانے کو جزء اسلام سمجھتے ہو۔ انوار العلوم کے سالانہ جلسہ پر اگر کوئی نہ جائے تو کوئی اعتراض نہیں مگر انوار العلوم کے میلاد النبی کے جلسہ جلوس میں اگر کوئی میلادی نہ جائے تو اعتراض ہو گا۔