• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ

شمولیت
اپریل 24، 2014
پیغامات
158
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
77
محمد اسحاق بھٹی
(آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے)​
مولانا محمد اسحاق بھٹّی بن عبدالمجید بن محمد بن دوست محمد بن منصور بن خزانہ بن جیوا اہل حدیث مسلک سے وابستہ صحافی ،مؤرخ ، عالم دین ، تجزیہ نگار اور خاکہ نگار ہیں۔ ان کی پیدائش یہیں 15 مارچ 1925ء کو کوٹ کپورہ (ریاست فرید کوٹ) مشرقی پنجاب میں ہوئی۔
تعلیم
مولانا بھٹّی پانچ سال کی عمر میں دادا مرحوم سے قرآن مجید ناظرہ اور اردو لکھنا پڑھنا شروع کیا ، اور ساتھ ہی سرکاری اسکول کی پہلی جماعت میں داخلہ لیا ۔ یہیں چوتھی جماعت تک پڑھ کر پرائمری پاس کیا۔ دینی معاملوں میں بھٹی نے شارح سنن نسائی ،اور ادارہ الدعوة السلفیہ اور ہفت روزہ مجلہ الاعتصام کے بانی حضرت مولانا عطاءاللہ حنیف محدث بھوجیانی، جو موضع بھوجیان ، تحصیلترنتارن ، ضلع امرتسر کے رہنے والے تھے ، سے نحو صرف سے 1939ء کے درمیان سیکھا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کئی اور علما سے درس حاصل کیا۔
تحریک آزادی
مولانا بھٹّی وطن کی آزادی کے لئے اپنی ریاست کی "پرجا منڈل" میں شمولیت اختیار کرلی ، جس کے صدر اس زمانے میں گیانی ذیل سنگھ تھے۔ اس سلسلے انہیں کئی مصائب اٹھانے پڑے تھے۔
پاکستان ہجرت
24 جولائی 1948ء کو مولانا بھٹّی ترکِ وطن کر کے پاکستان آگئے۔ وہ اپنے ساتھ بہت ہی محدود اسباب لائے تھے۔ اسی سال جب پاکستان میں جماعتی نظم"مرکزی جمعیت اہل حدیث کاقیام عمل میں لایاگیا۔اس وقت امیرمولاناداود غزنوی اور ناظم اعلی مولانامحمداسماعیل سلفی تهے.آپ کوناظم دفتربنایاگیا اس عہدے پر1964ء تک کام کیا۔ اس دوران 1949ء میں ہفت روزہ الاعتصام کااجراہواجس کےآپ معاون ایڈیٹرتهےاورایڈیٹرمولانامحمدحنیف ندوی تهے بعدازاں 1951ء میں مولانا حنیف ندوی کےمستعفی ہونےکےبعدآپ ایڈیٹربن گئے۔
ادارہ ثقافت اسلامیہ سے وابستگی
12 اکتوبر 1965ء کو مشہور اسلامی تحقیقی ”ادارہ ثقافت اسلامیہ،، نے بغیر کسی درخواست کے ریسرچ سکالر کی حیثیت سے مولانا بھٹّی کی خدمات حاصل کرلیں ، یہ وہ ادارہ ہے جو بر صغیر کے معروف محققین کا مرکز تھا ، جن میں اس ادارہ کے ڈائرکٹر شیخ محمد اکرام ،مولانا محمد حنیف ندوی ، سید جعفر شاہ پھلواروی ، رئیس احمد جعفری وغیرہ ہیں ۔ یہ ایک نیم سرکاری ادارہ تھا ، جس میں بھٹی صاحب کو خالص تحقیقی میدان سے واسطہ پڑا ۔ آپ ادارہ ثقافت اسلامیہ سےوابستہ ہوگئےاور 1997ء تک 32سال اس ادارے میں کام کرتےرہے۔
تصنیفی خدمات
اس دوران اور ریٹائرڈ ہونےکےبعد تصنیفی خدمات اس طرح رہیں:
1.نقوش عظمت رفتہ
2.بزم ارجمنداں
3.کاروان سلف
4.قافلہ حدیث
5.گلستان حدیث
6.دبستان حديث
7.تذکرہ قاضی سلیمان منصورپوری
8.تذکرہ مولاناغلام رسول قلعوی
9.تذکرہ صوفی محمد عبداللہ
10.تذکرہ مولانااحمدالدین گکهڑوی
11.قصوری خاندان
12.ارمغان حنیف
13.تذکرہ مولانامحمداسماعیل سلفی
14.برصغیرمیں علم فقہ
15.برصغیرمیں اسلام کے اولین نقوش
16.برصغیرمیں اہل حدیث کی آمد
17.فقهائے پاک وهند
18.میاں فضل حق اور ان کی خدمات
19.میاں عبدالعزیز مالواڈہ
20تذکرہ محدث روپڑی
21.برصغیرکےاہل حدیث خدام قرآن
22.هفت اقلیم
23.برصغیرمیں اہل حدیث کی اولیات
24.برصغیرمیں اہل حدیث کی تدریسی خدمات
25.عربی کےتین هندوستانی ادیب
26.آثارماضی
27.محفل دانشمنداں
28.عارفان حدیث
29.چمنستان حدیث
30.اسلام کی بیٹیاں
31.لسان القرآن.
32.ترجمہ ریاض الصالحین
33.ترجمہ فہرست ابن ندیم
یہ تهیں مولانامحمداسحاق بهٹی صاحب کی قلمی خدمات۔
آپ پرپنجاب یونیورسٹی سے ایم فل کامقالہ بهی لکهاگیاهےجس کانام هے:"محمداسحاق بهٹی کی خاکہ نگاری"مقالہ نگارہیں پروفیسرفوزیہ سحرملک.یہ کتاب فیصل آباد کےایک ادارے."ادارہ قرطاس" سے شائع ہوچکی هے۔[1]
آپ کی حیات وخدمات پر مولانا محمد رمضان یوسف سلفی نے ایک کتاب قلم بند کی ہے جسے یہاں سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
وفات
مولانا اسحاق بھٹی کا انتقال 22 دسمبر 2015ء کو ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(۱) http://alfawayd.blogspot.in/2014/04/blog-post.html
 
Last edited by a moderator:
Top