• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مومنین پر نرم اور کافروں پر سخت

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
مومنین پر نرم اور کافروں پر سخت


’’ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے ایمان والو! تم میں سے جو شخص اپنے دین سے پھر جائے تو اللہ تعالیٰ بہت جلد ایسی قوم کو لائے گا جو اللہ کی محبوب ہوگی اور وہ بھی اللہ سے محبت رکھتی ہوگی۔ وہ مسلمانوں پر نرم دل ہوں گے اور کفار پر سخت اور تیز ہوں گے، اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ بھی نہ کریں گے۔ ‘‘ [المائدہ:۵۴]
شرح…: سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما ایسے لوگوں کے متعلق فرماتے ہیں کہ وہ مومنوں کے حق میں ایسے نرم ہوتے ہیں جیسے باپ اپنی اولاد اور مالک اپنے غلام کے حق میں ہوتا ہے اور کافروں کے لیے ایسے سخت ہوتے ہیں جیسے درندہ اپنے شکار کے لیے ہوتا ہے۔
مومن کی کامل صفات میں سے ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ اپنے بھائی اور دوست کے لیے عاجزی و انکساری کرنے والا ہو اور مومن بھائی کے سامنے خوش چہرہ نظر آئے، کافروں پر شدید قسم کا سخت اور ان کے سامنے سراپا قہر الٰہی اور تیوری چڑھانے والا ہو۔ نیز اپنے دشمن کے خلاف قوت بہم پہنچانے والا ہو جیسا کہ فرمایا:
{مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ مَعَہٗ أَشِدَّآئُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَآئُ بَیْنَہُمْط} [الفتح:۲۹]

’’ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کافروں پر سخت، آپس میں رحم دل ہیں۔ ‘‘
یہی لوگ اللہ تعالیٰ کے راستہ میں جہاد کرنے والے ہیں اور اللہ کی اطاعت اور اس کی حدود کو قائم رکھنے والے ہیں اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر میں ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈرتے اور نہ ہی انہیں کوئی روکنے والا ان کاموں سے روک سکتا ہے، اس کے برخلاف منافقین زمانہ کے حوادثات سے ڈرتے رہتے ہیں۔1

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 تفسیر ابن کثیر، ص: ۷۳ ؍ ۲، ۲۱۸ ؍ ۴۔ تفسیر قرطبی، ص: ۱۴۳ ؍ ۶۔

اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند
 
Top