رضا میاں
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 11، 2011
- پیغامات
- 1,557
- ری ایکشن اسکور
- 3,580
- پوائنٹ
- 384
اسلام علیکم
قرآن مجید میں اللہ فرماتا ہے:
وَمِمَّنْ حَوْلَكُم مِّنَ الْأَعْرَابِ مُنَافِقُونَ ۖ وَمِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ ۖ مَرَدُوا عَلَى النِّفَاقِ لَا تَعْلَمُهُمْ ۖ نَحْنُ نَعْلَمُهُمْ ۚ سَنُعَذِّبُهُم مَّرَّتَيْنِ ثُمَّ يُرَدُّونَ إِلَىٰ عَذَابٍ عَظِيمٍ
اور تمہارے گرد و نواح کے بعض دیہاتی منافق ہیں اور بعض مدینے والے بھی نفاق پر اڑے ہوئے ہیں تم انہیں نہیں جانتے۔ ہم جانتے ہیں۔ ہم ان کو دوہرا عذاب دیں گے پھر وہ بڑے عذاب کی طرف لوٹائے جائیں گے
(التوبہ: 101)
اور ایک حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
فِي أَصْحَابِي اثْنَا عَشَرَ مُنَافِقًا فِيهِمْ ثَمَانِيَةٌ لاَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى يَلِجَ الْجَمَلُ فِي سَمِّ الْخِيَاطِ ثَمَانِيَةٌ مِنْهُمْ تَكْفِيكَهُمُ الدُّبَيْلَةُ وَأَرْبَعَةٌ "
(صحیح مسلم 7212)
منکرین حدیث یہ اعتراض کرتے ہیں کہ حدیث کی اسناد میں صحابہ کے بارے میں کوئی تحقیق نہ کرنا کیسے جائز ہے جبکہ قرآن اور اس حدیث کے مطابق صحابہ میں بھی نامعلوم منافق لوگ موجود ہیں؟ اگر ان منافق صحابہ کے نام ظاہر نہیں کیے گئے تو ہر کسی صحابی پر کیسے اعتماد کیا جا سکتا ہے؟
جلد از جلد اس کے جواب کی ضرورت ہے۔
جزاک اللہ خیرا۔
قرآن مجید میں اللہ فرماتا ہے:
وَمِمَّنْ حَوْلَكُم مِّنَ الْأَعْرَابِ مُنَافِقُونَ ۖ وَمِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ ۖ مَرَدُوا عَلَى النِّفَاقِ لَا تَعْلَمُهُمْ ۖ نَحْنُ نَعْلَمُهُمْ ۚ سَنُعَذِّبُهُم مَّرَّتَيْنِ ثُمَّ يُرَدُّونَ إِلَىٰ عَذَابٍ عَظِيمٍ
اور تمہارے گرد و نواح کے بعض دیہاتی منافق ہیں اور بعض مدینے والے بھی نفاق پر اڑے ہوئے ہیں تم انہیں نہیں جانتے۔ ہم جانتے ہیں۔ ہم ان کو دوہرا عذاب دیں گے پھر وہ بڑے عذاب کی طرف لوٹائے جائیں گے
(التوبہ: 101)
اور ایک حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
فِي أَصْحَابِي اثْنَا عَشَرَ مُنَافِقًا فِيهِمْ ثَمَانِيَةٌ لاَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى يَلِجَ الْجَمَلُ فِي سَمِّ الْخِيَاطِ ثَمَانِيَةٌ مِنْهُمْ تَكْفِيكَهُمُ الدُّبَيْلَةُ وَأَرْبَعَةٌ "
(صحیح مسلم 7212)
منکرین حدیث یہ اعتراض کرتے ہیں کہ حدیث کی اسناد میں صحابہ کے بارے میں کوئی تحقیق نہ کرنا کیسے جائز ہے جبکہ قرآن اور اس حدیث کے مطابق صحابہ میں بھی نامعلوم منافق لوگ موجود ہیں؟ اگر ان منافق صحابہ کے نام ظاہر نہیں کیے گئے تو ہر کسی صحابی پر کیسے اعتماد کیا جا سکتا ہے؟
جلد از جلد اس کے جواب کی ضرورت ہے۔
جزاک اللہ خیرا۔