• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میلادالنبیﷺکو ثقافت سمجھ کر منانا!طاہرالقادری صاحب اپنی کتاب کے آئینہ میں!تحریر(ظفراقبال ظفر)

ظفر اقبال

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 22، 2015
پیغامات
281
ری ایکشن اسکور
21
پوائنٹ
104

میلادالنبی(ﷺ)کو ثقافت سمجھ کر منانا!طاہرالقادری صاحب اپنی کتاب(میلادالنبیﷺ)کے آئینہ میں۔
٭طاہرالقادری صاحب اپنی کتاب(میلادالنبیﷺ)کے صفحہ نمبر956پرلکھتے ہیں۔ میلادالنبی(ﷺ)پرثبوت مانگنے والوں نے کبھی یہ بھی سوچا ہے کہ زندگی میں ہزارو دنیاوی خوشیا ں مناتےکبھی قرآن وحدیث کو اٹھا کر دیکھا ہےکہ اس میں ثبوت ہے یا نہیں مثلاً۔م کدت بعد کسی کے ہاں الاد پیدا ہواور وہ مٹھائیاں تقسیم کرے ‘دعوتیں کرے‘سالگراہ پر ہزاروں روپیہ خرچ کرے‘کبھی تم نے حدیث کی کتب اٹھا کر دیکھا ہےکہ کیا حضورﷺیاکسی صحابی ِرسول نے آپنے بیٹوں کی پیدائش پر مٹھا ئی بانٹی ہے؟کیا کبھی قرآن وحدیث سے کبھی ثبوت تلاش کیا ہے؟

٭قادری صاحب اپنی کتاب(میلادالنبیﷺ)کے صفحہ نمبر957پر لکھتے ہیں۔14 اگست کو ملک کو سجھایا جاتا ہےتوپوں کی سلامی دی جاتی ہےکیا اس پہ بھی کبھی ثبوت اور دلیل مانگی ہے؟
٭قادری صاحب اپنی کتاب(میلادالنبیﷺ)کے صفحہ نمبر957پر لکھتے ہیں۔23مارچ کو آزادی کے حصول کے لیے قرار داد پاس ہوئی جس کی خوشی میں ہر سال تقریبات اور محافل منعقد ہوتی ہیں جشن منایا جاتا ہے کیا کبھی اس پر بھی کسی نے ثبوت مانگے ہیں ؟ ٭قادری صاحب اپنی کتاب(میلادالنبیﷺ)کے صفحہ نمبر957پر لکھتے ہیں۔کہ6ستمبریوم الفتح کی خوشی میںپاک فوج کی جنگی مشقیں اور تقریبات و محافل منعقد کرنا کیا کبھی کسی نے اس وقت بھی دلیل یا ثبوت مانگا ہے؟ ٭قادری صاحب اپنی کتاب (میلادالنبیﷺ) کے صفحہ نمبر958پر لکھتے ہیں۔کوئی ملکی لیڈر فوت ہو جائے تو اعزاز کے ساتھ تدفین عمل میں لائی جاتی ہے بینڈباجے‘توپوں کی سلامی‘پھولوں کی چادریں چڑھائی جاتی ہیں نا جانے کیا کیا تقریبات منعقد ہوتی ہیں ۔کیونکہ اس میں قومی سلامتی‘ان کی خدمت کا اعتراف ہوتا ہے یہ سب کچھ اپنی جگہ ہمارے نزدیک بلکل ٹھیک اوربجا ہے ایسا کرنا چاہیے۔مگر میلاد النبی(ﷺ)پر دلائل اور ثبوت مانگنے والے اس وقت دلائل اور ثبوت کیوں نہیں مانگتے؟ ٭قادری صاحب اپنی کتاب (میلادالنبیﷺ)کے صفحہ نمبر932پرلکھتے ہیں۔تاریخ اسلام ں ہجرت مدینہ‘میثاق مدینہ ‘یوم غزوہ بدر‘یوم فتح مکہ‘یوم نزول قرآن‘اپنی جگہ بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔مگر قرون اولیٰ کےمسلمانوں نے ان ایام کو منانے کا کوئی اہتمام نہیں کیا اس بارے اتنا ہی کہنا کافی ہے کہ اس دور کی ثقافت میں یہ نہیں تھا ‘مگر موجودہ دور نئے ثقافتی تقاضوں کو لے کر آیا ہے۔ ٭قادری صاحب اپنی کتاب (میلادالنبیﷺ)کے صفحہ نمبر 932پرلکھتے ہیں۔کہ یورپی لوگ25دسمبر کو کرسمس ڈے‘عیسائی لوگ حضرت عیسیٰ علیہ سلام کو ولادت کی حوشی میں 25دسمبر کو محافل کا انعقاد‘لائیٹنگ وغیرہ کر کےبڑے جوش جذبے سے بطور عید مناتے ہیں۔عرب لوگ جب کوئی تخت نشیں ہواس دن کو بطورعیدالوطنی کے طور پہ مناتے ہیں۔اوائل دور میں جیسے پہلے ذکر کیا جا چکا ہےمسلمانوں کے ہاں اہم قومی یا مذہبی دنوں کے منانے کا رواج نہ تھا‘اس وقت کی ثقافت میں کسی ایسی روایت کا عمل دخل نہ تھا ‘تو حالات کے تقاضوں کے مطابق بدلتے حالات کے تقاضوں سے بطور ثقافت میلادالنبی(ﷺ)کو کیسے نظر انداز کیا جا سکتا ہے۔ ٭قادری صاحب اپنی کتاب (میلادالنبی ﷺ)کے صفحہ نمبر 367۔366پر لکھتے ہیں۔کہ یہودیوں نے موسیٰ علیہ سلام کو جس دن فرعون سے نجات ملی بطور عید منایا‘حضور نبی کریمﷺ نے فرمایا ہم تمہاری نسبت موسیٰ علیہ سلام کے زیادہ حقدار ہیں اور اس دن روزہ خود بھی رکھا اور صحابہ ؓ کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا۔اگر کوئی یہ کہے کہ میلادالنبی(ﷺ)میں روزہ رکھنے کا عمل کہا ہے؟تو اس کو کہا جائے گا کہ مبارک دن پہ خوشی منانا سنت ہےاور یہ دائرہ شریعت میں رہتے ہوئے کسی بھی شکل میں منایا جا سکتا ہے۔ ٭قادری صاحب اپنی کتاب (میلادالنبیﷺ)کے صفحہ نمبر367پر لکھتے ہیں۔مدینہ کے یہودی اور قریش مکہ عاشورہ کے دن کو بطور عید مناتے تھے ‘حضور نبی کریم ﷺ نے اپنی امت کو اس دن روزہ ر کھنے کا حکم دیا۔ ٭قادری صاحب اپنی کتاب(میلادالنبیﷺ)کے صفحہ نمبر 368پر لکھتے ہیں۔کہ اہل خیبر عاشورہ کے دن کا روزہ رکھتے تھے ‘اس دن کو بطور عید مناتے تھےاور ان کی عورتیں حسین وجمیل لباس زیب کرتیں تھیں ‘پس حضور ﷺ نے مسلمانوں کو فرمایاکہ تم بھی اس دن روزہ رکھا کرو۔ ٭قادری صاحب اپنی کتاب(میلادالنبیﷺ)کے صفحہ نمبر368پر لکھتے ہیں۔کہ حضورﷺکا ہر پیر کے دن روزہ رکھنا ابوِ لہب کیلے برکت کا اعادہ ہےکہ آپﷺکی ولادت کی خوشی پر لونڈی آزاد کی تھی۔



تحقیقی جائزہ!محترم قارئین کرام قادری صاحب نے تاریخی واقعات کے ساتھ میلادالنبیﷺ کو ثابت کرنے کے لیے جس گلوکارانہ انداز اختیار کیا ہے ذرا ملحظہ فرمائیں ۔جہا ں تک 14 اگست‘25دسمبر‘23 مارچ اور دیگر ثقافتی تقریبات کا تعلق ہےتوان کو شریعت کی کسوٹی میں داخل کرنا اور بلکل الگ بات ہےیہ دو ڈفرینٹ موضوں ہیں۔جب کسی کام کو ثقا فت سمجھ دین کا حصہ سمجھ کر منائوں گے تو وہ بدعت کے زمرے میں آئے گا(کل بدعۃ ضلالۃ وکل ضلالۃ فی النّار)تحت قابل تردید ہے(حضورﷺنے فرمایا۔من عمل عملاً لیس علیہ امرنا فھوردّ)مگر جو کام ثقافت سمجھ کر منایا جائے اس کی کوئی گنجائش ہو سکتی ہےمگر وہ بھی غیر مسلموں کی ترز پرنہ ہوورنہ وہ بھی مشابہت میں آئے گا اور ان کی مشابہت سے منع کیا گیا۔رہی بات یہودیوں‘مسلمانوں کے عاشورہ کا روزہ رکھنے کی توروزہ عبادت ہے اور عبادات میں ثواب کے حصول کی نیت کارفرما ہوتی ہےاورشریعت کا حصہ ہوتی ہے تو اس میں امت محمدیہ کو حضورﷺکی سیرت کو دیکھا جائے گااس میں پیر کا روزہ بھی شامل ہےتو حضورﷺنے پیر اور عاشورہ کے دن کا روزہ رکھا ہے تو ہمیں جو حکم ملا ہے وہ بھی روزہ رکھنے کا ہے نہ کےآپنی من مانی کرنے کا قادری صاحب کا کہنا کےکسی بھی مبارک دن پر خوشی منانا سنت ہے اور دائرہ شریعت میں رہتے ہوئے کسی بھی طریقہ سے ہو سکتا ہےکس قدر شریعت سازی میں جرت ہے اور شریعتِ محمدی سے مذاق ہے کہ جس طریقہ سے بھی ہوں جائز ہے یہ شریعتِ محمدی کو ہلکا سمجھنے کی کوشش ہے جو انسان کو دائرہ اسلام سے نکال دیتی ہےرہی بات میلادالنبی(ﷺ)کی تو جو کام حضورﷺ کی طرف منسوب کر کے کیا جائے اور وہ حضورﷺاور عملِ صحابہ سے ثابت نہ ہو وہ بدعت اور مردود ہے۔



 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
حضورﷺکا ہر پیر کے دن روزہ رکھنا ابوِ لہب کیلے برکت کا اعادہ ہےکہ آپﷺکی ولادت کی خوشی پر لونڈی آزاد کی تھی۔
قادری صاحب نے ابو لہب کا انجام نہیں بتایا ، حیرت ہے !
 
Top