• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میں کپڑے کا تاجر ہوں،حیا کا نہیں :

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
میں کپڑے کا تاجر ہوں،حیا کا نہیں :

میں ملک کے ایک مشہور گارمنٹس برانڈ کا مالک ولید شیرازی ہوں۔اللہ تعالیٰ نے میرے کاروبار میں ایسی برکت ڈالی ہے کہ تمام بڑے شہروں میں اس کی شاخیں قائم ہو چکی ہیں۔اس سلسلے میں ملک کی ایک بڑی اشتہاری ایجنسی میں موجود تھا۔ ایجنسی کے مالک کا کہنا تھا کہ ماڈل گرلز کے بغیر اشتہار بن ہی نہیں سکتا اور پروڈکٹ بک نہیں سکتی۔

"دیکھیں ولید صاحب! ہر دور کے تقاضے ہوتے ہیں۔ آپ پڑھے لکھے آدمی ہیں۔ ماڈرن مارکیٹنگ کے طریقے استعمال کریں گے تو کاروبا ر دن دگنی اور رات چگنی ترقی کرے گا۔" ارمان صاحب نے مجھے سمجھانے کی کوشش کی۔

"جی ضرور!ماڈرن طریقے استعمال کروں گا لیکن شریعت کی چھتری تلے۔ اسلام عورت کو حیا کی چادر ڈھانپنے آیا ہے، اس کی عزت اور تقدس کی حفاظت کرنے آیا ہے۔" میں نے وثوق سے کہا۔

"آپ نے پہلے گانا چھوڑا، اب آپ اپنے کاروبار میں ماڈل گرلز کا استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ لگتا ہے کہ آپ کا بھوکا مرنے کا اراداہ ہے۔" ارمان صاحب نے بے تکلفی کی آڑ میں اپنے دل کی بات کہہ دی۔

"رزق کا وعدہ اللہ کا ہے۔ میرے ذمہ صرف کوشش اور اسباب کا مناسب استعمال ہے۔ آپ کو تھیم میں دوں گا، آپ خواتین کے بغیر اشتہار بنائیں۔" میں نے حتمی بات کی

"اچھا آخری بات! ایک مشہور کمپنی ہماری کسٹمر ہے،سب مالکان ماشاء اللہ باریش ہیں، صدقہ خیرات بھی دیتے ہیں، وہ تو اپنے اشتہارات میں ماڈل گرلز کا استعمال کرتے ہیں۔" ارمان صاحب نے اپنا آخری تیر پھینکا۔

"دیکھئے ارمان بھائی!میرارول ماڈل، میرے لئے نمونہ حضرت محمد ﷺ کی ذاتِ مبارک ہے۔میں اپنی بہنوں کی عزت کا محافظ ہوں، ان کی بے پردگی، اپنے مسلمان بھائیوں کی بدنظری اور معاشرے میں بے حیائی کا باعث نہیں بن سکتا۔" اس بات سے ارمان صاحب کچھ لاجواب سے ہو گئے۔

میرے برانڈ کے اشتہار کی دھوم مچ گئی۔ خوبصورت رنگوں سے مزین، قدرتی نظاروں سے بھرپور اور ادب کی چاشنی لئے الفاظ ہر طبقہ میں سراہا گیا اور میں نے ثابت کردیا

"میں کپڑے کا تاجر ہوں،حیا کا نہیں"

تحریر: آفاق احمد


 
Top