• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی اکرمﷺکی تاریخ وفات کی تحقیق

شمولیت
ستمبر 12، 2015
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
53
اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکتہ
نبی اکرم ﷺ کی تاریخ وفات عام طور پہ ۱۲ ربیع الاول مستعمل ہے۔جبکہ کتب احادیث میں مسلمہ طور سے ثابت ہے کہ آپ ﷺ ۴ ذوالحجہ۱۰ ھجری بروز اتوار حج کے لیے مکہ پہنچے اور ۹ ذوالحجہ ۱۰ ھجری بروز جمعتہ المبارک کو آپ ﷺ نے خطبہ حجتہ الوداع دیا۔نیز آپ ﷺ ۱۲ ربیع الاول ۱۱ھجری بروز سوموار اس دار فانی کو داغ مفارقت دے گئے۔اس دوران آپ ﷺ تقریباً ۳ ماہ (ذوالحجہ، محرم، صفر)حیات رہے۔قمری مہینہ صرف ۲۹ یا ۳۰ دن ہی کا ہو سکتا ہے اسی لحاظ سے آٹھ مختلف اشکال بنتی ہیں،جو میں نے ایک کوشش کی ہے (PDF file attached)، اسکے مطابق تو ۱۲ ربیع الاول اور سوموار اکٹھے نہیں بنتے۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔
@اسحاق سلفی
@مقبول احمد سلفی
@خضر حیات
 

اٹیچمنٹس

شمولیت
دسمبر 31، 2017
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
23
جی بالکل تاریخ وفات کے متعلق پہلے میرا مؤقف بھی 12 ربیع الاول ہی تھا پھر مجھے مؤقف بدلنا پڑا۔
جیسا کی احادیث سے ثابت ہے کہ نبی محترم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سوموار کے روز پیدا ہوۓ سوموار کے دن ہی منصب رسالت سے سرفراز ہوۓ اور سوموار کو ہی وفات پائی۔
تو مطلب رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی وفات کا دن سوموار ہے اور اس میں سب کا اتفاق ہے۔
تو اب وفات کی تاریخ کے بارے میں جانتے ہیں۔۔۔۔۔۔
جیسا کہ احادیث سے ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم جب عرفہ میں تھے تو تاریخ 9 ذوالحجہ تھی اور دن جمعہ کا تھا۔
ابن سعد نے آپ کی علالت کی دو تاریخیں 19 صفر اور 29 صفر لکھی ہیں اور دن بدھ کا لکھا ہے۔ ابن ہشام نے بھی علالت کا دن بدھ لکھا ہے۔
تاریخ وفات کی تاریخیں 12، 1، 2 آئی ہیں۔
قمری مہینہ 29 کا یا 30 کا ہوتا ہے۔
9 ذوالحجہ کو جمعہ کا دن تھا۔
ذوالحجہ کو اگر 30 کا محرم کو 29 کا صفر کو 30 کا یا پھر ذوالحجہ کو 29 کا محرم کو 30 کا صفر کو 29 کا تسلیم کیا جاۓ تو 12 ربیع الاول سوموار کو نہیں آتا۔ نہ ہی 1 یا 2 کو آتا ہے۔
اگر ذوالحجہ کو 29 کا، محرم کو 29 کا اور صفر کو 30 کا تسلیم کیا جاۓ تو پھر بھی 12 اور 2 کو سوموار کا دن نہیں بنتا۔ صرف 1 ربیع الاول کو بنتا ہے۔ اور اسی طرح تسلیم کرنے سے 19 صفر کو بدھ کا دن آتا ہے۔ باقی کسی صورت 12 کو 2 کو سوموار کا دن نہیں بنتا۔ اور نہ ہی 19 کو بدھ آتا ہے۔
1 ربیع الاول کو تاریخ وفات کی روایت ثقہ سیرت نگار موسی بن عقبہ اور محدث لیث بن سعد سے مروی ہے۔
9 ذوالحجہ کو جمعہ تھا تو اس حساب سے 12 یا 2 یا 1 کو سوموار کسی صورت نہیں بنتا۔ صرف ذوالحجہ کو 29 کا محرم کو 29 کا اور صفر کو 30 کا تسلیم کرنے سے 19 صفر کو بدھ کا دن اور 1 ربیع الاول کو سوموار کا دن بنتا ہے۔
تو اس سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تاریخ وفات 12 کو نہیں بلکہ سوموار کے دن 1 ربیع الاول کو ہوئی۔ واللہ اعلم۔
 
Top