• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نرمی والا آدمی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
نرمی والا آدمی

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ سَمْحَ الْبَیْعِ، سَمْحَ الشِّرَائِ، سَمْحَ الْقَضَائِ۔ ))1
'' بلاشبہ اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے نرمی کے ساتھ فروخت کرنے کو، نرمی کے ساتھ خریدنے کو اور نرمی کے ساتھ قرض ادا کرنے کو۔ ''
شرح...: سَمْحٌ : نرمی اور سخاوت کو کہتے ہیں اور سَمَاحَۃَ بمعنی سخی اور نرم دل ہے۔
سماحۃ ایمان کا جز ہے کیونکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( اَلْاِیْمَانُ: اَلصَّبْرُ وَالسَّمَاحَۃُ۔ ))2
'' ایمان صبر اور سماحت (کا نام) ہے۔ ''
خرید و فروخت میں سماحت کا مطلب نرمی اور فیاضی سے کام لینا ہے اور بالخصوص جب کوئی چیز بیچے تو کچھ حق سے دستبردار ہوجائے۔ قرض میں سماحۃ کا مفہوم یہ ہے کہ اگر کسی سے قرضہ لینا ہے تو بڑی نرمی اور شفقت سے طلب کرے۔ جھگڑا، ڈانٹ ڈپٹ اور زبردستی سے کام نہ لے اور اگر قرض ادا کرنا ہے تو بغیر ٹال مٹول کے سہولت کے ساتھ ادائیگی کردے۔ معلوم ہوا کہ سَمْحٌ اس انسان کو کہتے ہیں جو لوگوں سے نرمی، سہولت اور فیاضی کے ساتھ معاملہ کرے اور بلند اخلاق کو مدنظر رکھے نیز لوگوں سے مطالبہ کرتے ہوئے سختی سے کام نہ لے بلکہ عفو و درگزر کو ملحوظ رکھے۔
محبت کی بنیاد سماحۃ کو قرار دینا، اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ نرمی، چشم پوشی و فیاضی، پیار کا مستحق بنا دیتی ہیں اور رحمت کا اہل کردیتی ہیں۔
اس حدیث میں مطالبہ میں چشم پوشی کی فضیلت اور نیک اعمال میں سے کسی عمل کو بھی حقیر نہ سمجھنے کا مقام واضح ہوتا ہے کیونکہ ہوسکتا ہے کہ یہی عمل اللہ تعالیٰ کی اس محبت کا سبب ہو جو ہمیشہ کی نیک بختی کی علامت ہے۔
نرم دل انسان اپنے اچھے اخلاق اور با عزت نفس اور اللہ کے بندوں پر مہربانی و شفقت کرنے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے انس کا مستحق ٹھہرتا ہے۔ کیونکہ ظاہر ہوجاتا ہے کہ دنیا کے سازوسامان اور مال و دولت کے ساتھ اس کا دلی تعلق منقطع ہوچکا ہے۔3
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1صحیح سنن الترمذي، رقم: ۱۰۶۴۔
2 صحیح الجامع الصغیر، رقم: ۲۷۹۵۔
3 فتح الباری، ص: ۳۰۷ ؍ ۴۔ فیض القدیر للمناوی، ص: ۱۷۵ ؍ ۱، ص: ۲۹۴، ۲۔

اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند
 
Top