• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نظام حق کی کامیابی کا واحد راستہ

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
گزشتہ دنوں موجودہ صورتحال اور اسلامی نظام کے حوالے سے بات چیت کے دوران ایک صاحب نے فرمایا کہ القادری یا عمران کی جدوجہد بھی اسلام کی جدوجہد کا ایک حصہ ہی ہے، یقینا اسلام بھی لوگوں کے حقوق کی بات کرتا ہے اور یہ انہیں ملنے چاہییں۔۔۔۔! اس پر مجھے فورا یاد آیا کہ اس حوالے سے سید قطب رحمہ اللہ نے معالم فی الطریق باب دوم کا عنوان ہی "قرآن کا طریق انقلاب" رکھا ہے۔ پھر اس میں باری باری ان امکانات کو لے کر ائے ہیں جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مکہ میں موجود تھے، جن کے استعمال سے وہ تمام تکالیف اور مشکلات بھی برداشت نہ کرنی پڑتیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم بڑی آسانی سے عرب پر کنٹرول حاصل کر سکتے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ تین بڑی بنیادیں ہو سکتی تھیں :

عرب قومیت کی بنیاد
اقتصادی ترقی کا نعرہ
اخلاقی جدوجہد

لیکن انحضرت علیہ السلام نےایسا نہیں کیا ! بلکہ مشکلات اور آزمائشوں کی وہ راہ اختہار کی جسے آج ہم سب جانتے ہیں ، ان نعروں میں سے کوئ نعرہ آپ کا طرہ امتیاز نہ تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صرف ایک لا الٰہ الا اللہ !! اس کے بعد سید رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

نظام حق کی کامیابی کا واحد راستہ

""اگر دعوت اسلامی کا قافلہ اس انداز سے روانہ سفر نہ ہوتا، اور دوسرے تمام جھنڈوں کو پھینک کر صرف اسی جھنڈے -------- یعنی لا الٰہ الا اللہ کے پرچم توحید ------------- کو بلند نہ کرتا اور اس راہ کو اختیار نہ کرتا جو ظاہر میں دشوار گزار اور جان گُسل راہ تھی مگر حقیقت میں آسان اور برکت بداماں تھی تو اس مبارک اور پاکیزہ نظام کا کوئی جز بھی اتنے بلند معیار کے ساتھ ہر گز بروئے عمل نہ آ سکتا تھا۔

اِسی طرح اگر یہ دعوت اپنے ابتدائی مراحل میں قومی نعرہ بن کر سامنے آتی، یا اقتصادی تحریک کے لبادہ میں ظاہر ہوتی یا اصلاحی مہم کا قالب اختیار کرتی یا " لا الٰہ الا اللہ " کے ساتھ ساتھ کچھ دوسرے شعار اور نعرے بھی شامل کر لیتی تو یہ پاکیزہ و مبارک نظام جو اس دعوت کے نتیجے میں قائم ہوا کبھی خالص ربانی نظام بن کر جلوہ گر نہ ہو سکتا۔

قرآن حکیم کا مکی دور اِسی شان و شوکت کا حامل ہے۔ یہ دور قلوب و اذہان پر اللہ کی الوہیت کی نقش ثبت کرتا ہے، انقلاب کے فطری راستے کی تعلیم دیتا ہے خواہ اس میں بظاہر کتنی ہی دشواریوں اور صعوبتوں کا سامنا ہو اور دوسری " پگڈنڈیوں " پا جانے سے منع کرتا ہے خواہ عارضی طور پر انہیں اختیار کرنے کا ارادہ ہو، وہ ہر حال میں صرف فطری راستے پر گامزن رہنے کی تلقین کرتا ہے۔""


http://kitaben.urdulibrary.org/Pages/Jada-o-Manzil.html
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
طاہر القادری ڈرامے باز ہے اور عمران خان کے جلسوں میں لڑکیاں ناچتی ہیں، لہذا ان دونوں کی جدوجہد اسلام کی خاطر نہیں ہے، یہ دونوں کسی بیرونی ایجنڈے پر عمل پیرا لگتے ہیں۔ واللہ اعلم
 
Top