• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نعت پڑھنے کو صحابہ کرام سے منسوب کرنا!

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
یہ عجیب المیہ ہے کہ جب نبیﷺ کی تعریف بیان کرنے کا معاملہ ہو تو ایک شخص بھی پیچھے نہ رہے لیکن جب نبیﷺ کی سیرت اپنانے کا کہا جائے تو ایک قلیل گروہ کے علاوہ سب پیٹھ دکھا کر بھاگ جائیں۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ نبیﷺ کی سیرت پر چلنا ہی آپﷺ کی تعریف ہے جو دنیا و آخرت کی نجات کا باعث ہے محض نبیﷺ کی تعریف کرنا اور دنیا و آخرت کی نجات کا باعث سمجھنا ایک وہم و وسوسہ کے علاوہ کچھ نہیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے یہ اشعار
وأحسن منک تر قط عینی
وأجمل منک لم تلد النساء
خلقت مبرا من کل عیب
کأنک قد خلقت کما تشاء
یہ نعت ہی ہے ۔ لہذا نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ سے ثابت ہے ۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے یہ اشعار
وأحسن منک تر قط عینی
وأجمل منک لم تلد النساء
خلقت مبرا من کل عیب
کأنک قد خلقت کما تشاء
یہ نعت ہی ہے ۔ لہذا نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ سے ثابت ہے ۔
شکریہ
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے یہ اشعار
وأحسن منک تر قط عینی
وأجمل منک لم تلد النساء
خلقت مبرا من کل عیب
کأنک قد خلقت کما تشاء
یہ نعت ہی ہے ۔ لہذا نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ سے ثابت ہے ۔

بھائی پھر آپ یہ حدیث پیش کر دیں۔جس کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا کر ’’محفل نعت ‘‘ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔یہ بھی واضح رہے کہ اس ’’محفل نعت‘‘ کا انعقاد خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے کرنا بھی ایک ’’کوشش ‘‘ ہے۔
اس لیے برائے مہربانی یہ حدیث مکمل پیش کر دیں۔تاکہ حقیقت واضح ہو۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
بھائی پھر آپ یہ حدیث پیش کر دیں۔جس کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا کر ’’محفل نعت ‘‘ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔یہ بھی واضح رہے کہ اس ’’محفل نعت‘‘ کا انعقاد خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے کرنا بھی ایک ’’کوشش ‘‘ ہے۔
اس لیے برائے مہربانی یہ حدیث مکمل پیش کر دیں۔تاکہ حقیقت واضح ہو۔
بات ذرا مزید واضح کریں ۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
بات ذرا مزید واضح کریں ۔



نعت پڑھنا جائز ہے ، یہ تو ہم بھی جانتے ہیں بھائی۔
مگر یہاں محفل نعت کے لیے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو پیش کیا گیا ہے۔جبکہ سند بھی درست نہیں۔
یہ مخالفین کی ادنی سی کوشش ہے۔کہ محفل نعت ثابت ہو جائے! اگر آپ اتفاق نہیں رکھتے تو پلیز ایسی کوئی حدیث پیش کر دیں۔
مجھے امید ہے کہ آپ کو ان شاء اللہ یہ بات سمجھ آ گئی ہو گی۔
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

أنَّ عمرَ مرَّ بحسانٍ وهو ينشدُ الشِّعْرَ في المسجدِ . فلحظ إليهِ . فقال : قد كنتُ أنشُدُ ، وفيه من هو خيرٌ منك . ثم التفت إلى أبي هريرةَ . فقال : أنشدك اللهَ ! أسمعتَ رسولَ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ يقول " أجب عني . اللهم ! أيِّدْه بروحِ القدسِ " ؟ قال : اللهم ! نعم . وفي روايةٍ : أنَّ حسانَ قال ، في حلقةٍ فيهم أبو هريرةَ : أنشدك اللهَ ! يا أبا هريرةَ ! أسمعتَ رسولَ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ . فذكر مثلَه .
الراوي: أبو هريرة المحدث: مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 2485
خلاصة حكم المحدث: صحيح

َمرَّ عمرُ في المسجدِ ، وحسَّان يُنشِدُ ، فقال: كنت أُنشِدُ فيه ، وفيه من هو خيرٌ منك ، ثم التفت إلى أبي هريرةَ فقال: أَنشُدُك باللهِ ، أسمعتَ رسولَ الله صلى الله عليه وسلم يقولُ: أجبْ عني ، اللهم أيِّدَه بروحِ القدُسِ ,قال: نعم.
الراوي: حسان بن ثابت المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 3212
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]


جو حدیث اوپر پوسٹر میں بیان کی گئی ہے عین ایسی حدیث میرے علم میں تو نہیں لیکن درج بالا بخاری ومسلم کی حدیث میں یہ صراحت موجود ہے کہ آپﷺ نے حضرت حسان کو قریش کی ہجو کا جواب دینے کا حکم دیا اور آپ کے حق کے حق میں دعا بھی فرمائی۔۔۔یہ بات واضح ہے کہ جوابی کاروائی میں آپﷺ کی تعریف اور قریش کی تنقیص مطلوب تھی۔۔گویا باالفاظ دیگر نعت کا حکم دیا اور اس کے لیے دعا دی۔۔

ہمارے ہاں محفل قرآت کا انعقاد ہوتا ہے۔۔۔اس کی بھی کوئی دلیل شریعت میں موجود نہیں
ہم نے بریلویوں کی مخالفت میں نعت کو بالکل ترک کر دیا ہے ۔۔۔میرے ذاتی رائے ہے کہ یہ طرزِ عمل درست نہیں
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

أنَّ عمرَ مرَّ بحسانٍ وهو ينشدُ الشِّعْرَ في المسجدِ . فلحظ إليهِ . فقال : قد كنتُ أنشُدُ ، وفيه من هو خيرٌ منك . ثم التفت إلى أبي هريرةَ . فقال : أنشدك اللهَ ! أسمعتَ رسولَ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ يقول " أجب عني . اللهم ! أيِّدْه بروحِ القدسِ " ؟ قال : اللهم ! نعم . وفي روايةٍ : أنَّ حسانَ قال ، في حلقةٍ فيهم أبو هريرةَ : أنشدك اللهَ ! يا أبا هريرةَ ! أسمعتَ رسولَ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ . فذكر مثلَه .
الراوي: أبو هريرة المحدث: مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 2485
خلاصة حكم المحدث: صحيح

َمرَّ عمرُ في المسجدِ ، وحسَّان يُنشِدُ ، فقال: كنت أُنشِدُ فيه ، وفيه من هو خيرٌ منك ، ثم التفت إلى أبي هريرةَ فقال: أَنشُدُك باللهِ ، أسمعتَ رسولَ الله صلى الله عليه وسلم يقولُ: أجبْ عني ، اللهم أيِّدَه بروحِ القدُسِ ,قال: نعم.
الراوي: حسان بن ثابت المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 3212
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]


جو حدیث اوپر پوسٹر میں بیان کی گئی ہے عین ایسی حدیث میرے علم میں تو نہیں لیکن درج بالا بخاری ومسلم کی حدیث میں یہ صراحت موجود ہے کہ آپﷺ نے حضرت حسان کو قریش کی ہجو کا جواب دینے کا حکم دیا اور آپ کے حق کے حق میں دعا بھی فرمائی۔۔۔یہ بات واضح ہے کہ جوابی کاروائی میں آپﷺ کی تعریف اور قریش کی تنقیص مطلوب تھی۔۔گویا باالفاظ دیگر نعت کا حکم دیا اور اس کے لیے دعا دی۔۔

ہمارے ہاں محفل قرآت کا انعقاد ہوتا ہے۔۔۔اس کی بھی کوئی دلیل شریعت میں موجود نہیں
ہم نے بریلویوں کی مخالفت میں نعت کو بالکل ترک کر دیا ہے ۔۔۔میرے ذاتی رائے ہے کہ یہ طرزِ عمل درست نہیں
شکریہ
 
Top