• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نکرہ کاعموم میں نص اور ظاہر ہونا:

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
نکرہ کاعموم میں نص اور ظاہر ہونا:

آنے والے حالات میں نفی کے سیاق میں نکرہ عموم میں نص صریح ہوتا ہے:

جب نکرہ لائے نفی جنس کا اسم ہو۔جیسے: ” لا إله إلا الله “ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ہے۔

جب نکرہ سے پہلے ’مِنْ‘ کا اضافہ کیا جائے ، اور یہ زیادتی تین جگہوں پر ہوتی ہے:

۱۔ فاعل سے پہلے۔ مثلاً: ﴿ لِتُنذِرَ قَوْمًا مَّا أَتَاهُم مِّن نَّذِيرٍ مِّن قَبْلِكَ لَعَلَّهُمْ يتَذَكَّرُونَ ﴾ [القصص:46] تاکہ آپﷺ ایسی قوم کو ڈرائیں جن کےپاس اس سے پہلے کوئی بھی ڈرانے والا نہیں آیا، شاید کہ وہ نصیحت حاصل کریں۔

۲۔ مفعول سے پہلے۔ مثلاً: ﴿ وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّسُولٍ ﴾ [الأنبياء:25] ہم نے آپ ﷺ سے قبل کوئی رسول نہیں بھیجا۔

۳۔ مبتدا سے پہلے۔ مثلاً: ﴿ وَمَا مِنْ إلَهٍ إلاَّ إلَهٌ وَاحِدٌ ﴾ [المائدة:73] ایک الہ کے علاوہ کوئی اور الہ ہے ہی نہیں۔

ایسا نکرہ جو نفی کو لازم ہو۔ جیسے: دیار لفظ ہے جو اللہ تعالیٰ کے نوح علیہ السلام سے بیان کیے ہوئے قول میں ہے: ﴿ لا تَذَرْ عَلَى الأَرْضِ مِنَ الْكَافِرِينَ دَيارًا ﴾ [نوح:26]اے اللہ! زمین پر کافروں کا کوئی بھی گھر نہ چھوڑ۔

ان مقامات کے علاوہ باقی جگہوں پر نکرہ ظاہر تو ہوتا ہے لیکن نص نہیں ہوتا ، جیسے لا مشابہ بلیس کا اسم۔ مثا ل کے طور پر آپ کا یہ قول: «لا رجل في الدار» آدمی گھر میں نہیں ہے۔

ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
 
Top