• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نہیں ہے عافیت جب تک عافیہ رہا نہ ہوجائے

ابوبکر

مبتدی
شمولیت
جولائی 02، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
432
پوائنٹ
0
بسم الله الرحمن الرحيم

انصار اللہ اردو

پیش کرتا ہے



الماسدۃ کی ویڈیو ریلیز کے ترجمے کا تحریری مسودہ


نہیں ہے عافیت جب تک عافیہ رہا نہ ہوجائے

ہماری بہن عافیہ صدیقی کی مدد کی خاطر
(اللہ اسے رہائی نصیب فرمائے)


زخمی دل کی درد بھری آہ۔۔۔
عفت مآب مسلمان خاتون کی آہ وبکا، لیکن کوئی جواب دینے والا نہیں۔۔

روتے ہوئے گویا ہے: کیا مسلمان خواتین کی کوکھ بانجھ ہو چکی!؟
وہ اپنی امت کو صدا دے رہی ہے، شاید ان میں کوئی معتصم نکل آئے، لیکن ایسا لگتا ہے وہ سراب کے پیچھے بھاگ رہی ہے!!

ظلم وستم کی چکی میں پستی ایک ایک قیدی بہن کی زبان حال سے۔۔۔
عافیہ صدیقی ۔۔۔اللہ اس کی مصیبت کا مداوا کرے۔۔۔



وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَلْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ وَلِيًّا وَاجْعَلْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ نَصِيرًا۔

اور تم کو کیا ہوا ہے کہ اللہ کی راہ میں اور اُن بےبس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو دعائیں کیا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو اس شہر سے جس کے رہنے والے ظالم ہیں نکال کر کہیں اور لے جا۔ اور اپنی طرف سے کسی کو ہمارا حامی بنا۔ اور اپنی ہی طرف سے کسی کو ہمارا مددگار مقرر فرما.

ادارہ الماسدہ میڈیا:

یہ فرمان باری تعالی کسی بھی زمانے اور کسی بھی جگہ بسنے والے مسلمانوں کے لیے ہے۔ اس آیت کی تفسیر میں مفسرین فرماتے ہیں: دشمن کے قبضے سے قیدیوں کو چھڑانے کے لیے اللہ تعالی نے مسلمانوں پر قتل وقتال واجب کیا۔ باوجود اس کے کہ قتل وقتال میں جانوں کا ضیاع ہے۔ قیدیوں کے فدیہ میں جان سے کم تر اور ہلکی چیز یعنی مال کا خرچ کرنا بھی طریق اولی واجب ہوگا۔ اس امت کے پہلے مسلمان یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس فرمان الہی پرلبیک کہا، صحابہ کرام وتابعین عظام نے بھی اسے حرز جاں بنائے رکھا۔

مذکورہ فرمان باری تعالی پر آئندہ بھی وہ لوگ عمل کرتے رہیں گے جو اپنی روح اور جان کو اپنے مالک کے سپرد کر چکے ہیں،

وہ اس کی رحمت کے امید وار اور اس کے عذاب سے خائف ہیں۔

شيخ مجاہد خالد حسينان حفظہ الله:


اے اوباما! جان لے! ہمارے دین اور اسلام میں عورت کو ایک خاص مقام ومرتبہ اور عظمت وتقدس حاصل ہے۔ یہ خاص مقام ہمارے دلوں میں بھی ہے اور ہمارے معاشرے میں بھی ہے۔ ہمارے ہاں صنف نازک کی وہ حیثیت نہیں جو تمہارے ہاں ہے، بالکل نہیں، بالکل نہیں، بالکل نہیں، تمہارے ہاں عورت ذلیل ہے، رقص گاہوں میں، کارخانوں میں، سڑکوں پر جنس بازار۔ جس کے ساتھ چاہے چلی جائے، جس کے ساتھ چاہے سو جائے۔ اے اوباما! ہم اس طرح نہیں، خوب ذہن نشین کرلو اے اوباما! ہم ایک مسلمان خاتون کی خاطر طبل جنگ بھی بجا دیتے ہیں۔

ایک مرتبہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں سے جنگ مول لی، کس وجہ سے؟ صرف ایک خاتون کی خاطر۔ اس وجہ سے کہ سر بازار ایک یہودی نے مسلمان خاتون کے ساتھ بدتمیزی کی، جواباً ایک مسلمان نے اسے جہنم رسید کر دیا، یہودیوں نے مل کر اس غیرت مند مسلمان کو شہید کردیا، تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں سے جنگ وجدال کاعزم فرمایا۔ کس وجہ سے؟ صرف ایک خاتون کی خاطر۔

تم عورت کی خاطر جنگ نہیں کرسکتے، ناممکن ہے، نا ممکن ہے، نا ممکن ہے کہ کسی عورت کے ناموس کی خاطر تم جنگ کا خطرہ مول لو۔

خوب ذہن نشین کرلو اے اوباما! ہم اپنی جان ومال اور خون ایک خاتون کی عزت کی حفاظت کی خاطر پانی کی طرح بہا سکتے ہیں، تم عظمت نسواں کی خاطر یہ نہیں کرسکتے۔ تم اپنی سب سے خوبصورت اور اچھی عورت کو جوتوں کی اشتہاری مہم میں استعمال کرتے ہو، یہ ہے تمہارے نزدیک عورت کا مقام؟ اپنی سب سے اچھی اور خوبصورت عورت کو جنس بازار بنا دینا، کیا یہی ہے عظمت نسواں؟ سبحان اللہ!
اوباما! ہمارے ہاں عورت ایک جوہر، ایک موتی ہے، بتاؤ! تم اپنے جوہر اور موتی کو سر بازار نیلام کروگے یا اس کی حفاظت کا بندوبست کروگے؟ یقینا ً اس کی حفاظت کروگے۔ اسی لیے میں تم سے کہتا ہوں: اے اوباما! کہاں ہے ترقی؟ کیا یہی تہذیب ہے کہ تم مسلمان خواتین کو تنگ کرو، ان کی عزت وناموس پر ہاتھ ڈالو! ان کے رستے میں روڑے اٹکاؤ؟! کیا یہی ہیں ترقی کے مدارج؟

ادارہ الماسدہ میڈیا:

یہی ہے ہمارا نظریہ حیات۔ جو مسلمان خاتون کافر دشمن کی قید میں اپنےمسلمان بھائیوں کےدرمیان اہانت سہہ رہی ہو اس کی حالت زار کیا ہوگی؟؟ یہی سے یہ نظریہ جنم لیتا ہے کہ مسلمان قیدی خاتون کو چھڑانے، اس کی عزت وناموس کی حفاظت کرنےاور اس کی عفت کو سلب کرنے والے ہر فرد کے محاسبے کے لیے ہر طریقہ بروئے کار لایا جائے۔

شیخ الاسلام علامہ ابن تیمیہ فرماتے ہیں: "قیدیوں کو چھڑانا عظیم ترین واجبات میں سے ہے، اس سلسلے میں مال خرچ کرنا عظیم ترین عبادتوں میں سے ہے۔"

عصر حاضر میں امت مسلمہ پر لازم ہے کہ کفار وظالموں کی قید سے اپنے قیدیوں کو رہائی دلوانے میں اپنے نبیﷺ کے نقش قدم پر چلیں۔ عصر حاضر کے مسلمانوں کے کانوں میں بارہا یہ صدا آئی اور انہوں نے پڑھا بھی ہے کہ ان کی متعدد شریف بہنیں صلیبیوں کے عقوبت خانوں میں سسک رہی ہیں، یہ صلیبی ان کی نسوانیت، کمزوری اور درماندگی کی ذرہ بھر پروا نہیں کرتے۔

شيخ ابو حمزہ مہاجر ﷫:

اے مسلمانو! اے مجاہدو! آج عزت کی دھجیاں بکھیر دی گئیں، دین میں رخنہ ڈال دیا گیا، ذلت اور خواری نے ہر مسلمان کو آلیا۔ آج ایک پاکباز خاتون کی عزت کے ساتھ کتا کھیلا، فاجر وفاسق کافر نے عفت مآب خاتون کے حجاب کو روند ڈالا۔

شیخ محمد راشد اللہ انہیں قبول فرمائے:

اگر تم نے کسی عفت مآب مسلمان خاتون کو بری نیت سے چھونے کا سوچا بھی تو ہم عظمت والے رب کی قسم کھا کر کہتے ہیں: اگر تم نے اس فعل کےارتکاب کی جرأت کی تو ہم تم کو اندوہناک موت کے جام پلائیں گے، روئے زمین پر تمہارے خون کی نہریں جاری کر دیں گے، ایسے رخ سے تم پر حملہ آور ہوں گے جو تمہارے وہم وگمان میں بھی نہیں آیا ہوگا۔

ادارہ الماسدہ میڈیا:


ان عفت مآب خواتین میں ہماری ایک بہن عافیہ صدیقی بھی ہے۔ اللہ اس کی مصیبت کا مداوا کرے۔
کیا آپ میں سے کسی نے عافیہ صدیقی کے بارے میں سنا؟

جی ہاں! بہت سے مسلمانوں نے ان کے بارے میں، ان کی زچگی کے بارے میں اور ان کی حالت کے بارے میں سنا ہے۔

یہ پاکستانی نژاد خاتون عافیہ صدیقی ہیں، تین بچوں کی ماں ایک دیندار خاتون، جسے بغیر کسی خاص وجہ کے تقریباً ۹ سال قبل امریکیوں نےگرفتار کیا، اس کا قصور یہ تھا کہ وہ ایک ایسے علم کی حامل تھی جس کے ذریعے مسلمانوں کو نفع پہنچ سکتا تھا۔ گذشتہ کئی دہائیوں سے امریکہ کی یہ مسلسل کوشش ہے مسلمان اس کے غلام اور خدمت گذار بن کر رہے اور اس کی اطاعت سے کبھی انحراف نہ کریں۔ ایک دیندار مسلمان خاتون کا یہ قصور کیسے معاف کرسکتے ہیں کہ وہ ایسا علم حاصل کرے جس سے غیر امریکیوں کو نفع پہنچ سکتا ہو۔

چنانچہ عافیہ کو گرفتار کر کے پابند سلاسل کر دیا گیا، طرح طرح کی اذیتیں دی گئیں، جبکہ اس کے بہت سے مسلمان بھائی اپنی مصروفیات میں مست رہے۔ اس ظلم وستم اور اذیتوں کے سبب اسے بہت سارے جسمانی اور نفسیاتی عوارض لاحق ہوگئے، افغانستان کے بدنام زمانہ باگرام امریکی جیل میں سالوں اسے قید تنہائی میں رکھا گیا۔ پھر اس ظلم وستم کو انتہا تک پہنچانے کے لیے اسے امریکہ منتقل کیا گیا، ایسا ظلم وستم جس کا شکاراگر دسیوں مرد بھی ہوتے تو درد وکرب سے بلبلا اٹھتے، ایک کمزور خاتون کی کیا حالت ہو سکتی ہے؟!!!!

شیخ ابو مصعب زرقاوی﷫:

اے غیرت مندو! کب تم اٹھ کھڑے ہو گے؟ تمہارے سامنے مسلمان خواتین کی عفتیں تاراج کی جارہی ہیں، نطفہ حرام کی داغ بیل ڈالی جا رہی ہے، کافر کتے تمہاری عزتوں کو نوچتے ہیں اور پھر نظروں سے اوجھل ہو جاتے ہیں؟!

ادارہ الماسدہ میڈیا:

عافیہ صدیقی یادداشت کی فقدان، عقلی وجسمانی امراض وغیرہ جن کی تفصیل کا یہ موقع نہیں، ایسے متعدد امراض کا شکار ہوئیں، حسبنا اللہ ونعم الوکیل کے علاوہ ہم کیا کہہ سکتے ہیں۔

شیخ ابو یحیى لیبی ﷾:

وہاں ایک پاکستانی خاتون ہے جس نے باگرام جیل میں پانچ سو مردوں کے درمیان مکمل دو سال قید تنہائی کاٹی، قضائے حاجت کے لیے ایک بدصورت کافر اسے اس حالت میں لے جاتا جیسے کسی مرد کو لے جا رہا ہو، ایک ہاتھ اس خاتون کے کندھے پر اور دوسرے ہاتھ سے اس کے بازو کو تھام کر، اس خاتون کے دونوں ہاتھ پاؤں بیڑیوں میں جکڑے ہوئے ہوتے تھے۔ اسے لباس بھی مردوں جیسا پہنایا جاتا، وہی سرخ لباس جو گوانٹانامو میں اور باگرام جیل میں مجاہدین کو پہنایا جاتا ہے۔

قید تنہائی نے اس مسلمہ کو حواس باختہ کردیا، مجنونانہ انداز میں دروازے پیٹتی، رات دن چیخ پکار کی آواز پرامریکیوں کے دل ذرہ بھر نہ پسیجتے۔ اسے ۶۵۰ نمبر سے پکارا جاتا۔ اس کے نزدیک بات چیت کرنے کے لیے کوئی خاتون نہیں۔ سامنے بھی قید تنہائی کا کمرہ ہے، دائیں بھی اور بائیں بھی۔

بات چیت کرنے کے لیے اسے کوئی خاتون دستیاب نہیں، ہر وقت اس کے سامنے مردوں یا امریکی فوجی طوائفوں کا جمگھٹا رہتا ہے۔ اسی وجہ سے یہ خاتون ہواش وحواس کھو بیٹھی ہیں۔ پورے دو سال تک اسی کیفیت میں رہیں، ممکن ہے کوئی اس خاتون کی یہاں موجودگی سے واقف نہ ہو۔

مجاهد ناصر قحطانی اللہ انہیں آزادی دلائے:


عرب حکام _اللہ ان کی صورتیں مسخ کر دے_ اور نام نہاد مسلمان حکمرانوں کے نام! بخدا! یہ خاتون پورے دو سال سےجیل میں رہیں، تب میں اور میرے بھائی، ابو یحیی اور یہ مجاہدین جنہیں آپ دیکھ رہے ہیں، نے ۹ دن تک بھوک ہڑتال کی، ۹ دن تک ہم کھانے پینے سے دور رہے، یہاں تک امریکی تفتیش کار ہمارے پاس آئے اور بھوک ہڑتال کا سبب پوچھا تو ہم نے کہا: تا دم مرگ ہماری بھوک ہڑتال جاری رہے گی یہاں تک اس خاتون کو اس تنہائی کی جیل سے رہا نہ کردو۔

شیخ ابو عمر بغدادی اللہ انہیں قبول فرمائے:

آپ کے ساتھ ہم وعدہ کرتے ہیں، ان چہار دیواریوں کے پاس آپ خون بہتا دیکھیں گی یہاں تک کہ آپ کے قیدی آزاد نہ ہو جائیں۔

وہ گویا ہوئی: آنسوؤں سے میری مصیبت نہ ٹلے گی۔۔۔ کتے میری عفت وحیا کو نوچ چکے ہیں
اس عفت کو انہوں نے بھنبھوڑا ہے جس کی میں حفاظت کرتی رہی۔۔۔ کہاں ہیں مردان کار؟ کہاں ہے عزت داروں کی غیرت؟


ہم ٹسوے بہانے اور عورتوں کی طرح بَین کرنے والے نہیں، نہ کبھی یہ ہمارا طریقہ رہا ہے نہ رہے گا۔ عزت اور دین کے دفاع میں ہمارے جسم وجان کی کوئی قیمت نہیں۔

فلسنا على الأعقاب تدمي كلومنا*** ولكن على أقدامنا تقطر الدماء

ہم وہ نہیں جن کا خون ایڑیوں پر بہتا ہے۔۔۔ بلکہ ہمارا خون پاؤں کے اگلے حصے پر بہتا ہے۔

ادارہ الماسدہ میڈیا:

وہ آخری ظلم جو عافیہ پر روا رکھا گیا، صلیب کے پجاریوں کے ہاتھوں جو آخری ستم اس عفت مآب خاتون نے سہا، جسے سن کر ہر عزت مند شریف آدمی دہل کر رہ گیا، وہ باوثوق ذرائع سے ملنے والی رپورٹ تھی، جس میں بتایا گیا مسلمان خاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی کچھ عرصہ قبل امریکی عقوبت خانے میں حاملہ ہوچکی ہے۔

جس دل میں رتی بھر اسلامی حمیت وغیرت ہے اسے یہ سوال کچو کے لگائے گا: اس عفت مآب خاتون کے پیٹ میں یہ بچہ کہاں سے آیا؟ یہ بچہ کیسے آیا؟؟

اللہ اور اس کے رسول کے دشمن ایک صلیب کے پجاری نے اس عفت مآب خاتون کی عزت پر ہاتھ ڈالا، جسمانی اذیتوں پر بس نہیں کی بلکہ اس سے بڑھ کر روحانی طور پر بھی اسے زخمی کیا۔

صلیب کے پجاری کو یہ جرات اسی لیے ہوئی کہ اسے معلوم ہے مسلمانان عالم کے دل سے عزت، نخوت وغیرت کا جنازہ نکل چکا ہے۔ ہمیں رتّی بھر شبہ نہیں کہ عافیہ صدیقی اللہ کے سامنے اپنے بے یار ومددگار ہونے کا دکھڑا روتی ہوگی کہ صلیب کے پجاری اس کی عزت سے کھیل رہے ہیں اور مسلمان بے سدھ ہیں۔

ہائے افسوس! اس امت پر جس نے اپنی شریف زادیوں کی پکار کا جواب منہ پھیر کر اور ایڑیوں کے بَل گھوم کر دیا! اللہ کی قسم اے عافیہ! صلیب کے پجاریوں کی دست درازی کے باوجود تم عفیفہ ہی ہو۔ اے بہن! تمہیں اللہ کے وہ مجاہدین کافی ہیں جو اس کی راہ میں ملامت گروں کی ملامت کی پروا کیے بغیر جانوں کا نذرانہ دے رہے ہیں، جنہوں نے فرعون عصر امریکا کی ناک ذلت کے کیچڑ میں رگڑ دی ہے۔ یہ دیکھو! امریکا ذلت آمیز شکست کھا کر گھٹنوں کے بل آرہا ہے۔

شیخ مجاہد عبد العزيز مقرن اللہ انہیں قبول فرمائے:

جان لو! جنہوں نے بدر میں شرک کوشکست فاش دی، یرموک میں صلیب کو دولخت کیا، قادسیہ میں مجوسیوں کی آگ بجھا دی، وہ اب ذلت کی زندگی پر راضی نہیں ہوں گے، جان لو! جنہوں نے حطین میں عیسائیوں کو رسوا کیا، بیت المقدس سے انہیں نکالا، ہر لمحے تلواریں ان کے ہاتھوں میں ہیں، وہ اپنے دین کے لیے اب تک اپنی جانیں دینے کے لیے بے چین ہیں۔

امریکہ جان لے! جنہوں نے اسے صومالیہ سے نکالا، کینیا اور تنزانیہ میں اس پر ضرب کاری لگائی، عدن میں اس کے بحری بیڑے کو غرقاب کیا، غزوہ منہاٹن میں اسے عبرت بنایا۔ اللہ کے فضل سے وہ مجاہدین اب بھی موجود ہیں۔

ادارہ الماسدہ میڈیا:

خوش ہو جاؤ میری بہن! تمہارے ایسے بھائی موجود ہیں جنہیں تمہاری مصیبت بے چین اور عیش وآرام سے بے نیاز کر دیتی ہے، انہوں نے اپنی آنکھوں پر نیند اور اپنے اوپر لذت کی زندگی اس وقت تک حرام کر رکھی ہیں؛ جب تک صلیب کے پجاریوں یا ان کے پٹھوؤں کے زندانوں میں ایک بھی عفت مآب مسلمان خاتون قید ہے۔

اے مسلمانان عالم! تم کب جاگو گے؟ کب اس خواب خرگوش سے اٹھو گے؟؟


تمہارے دین کو نیست ونابود کیا جا رہاہے، تمہاری عزتیں لُٹ گئیں، تمہارے بچوں کا خون پانی کی طرح بہایا گیا۔۔۔اور تم اب تک ذلت کے پیالے سے منافقانہ جام کی چسکیاں لے رہے ہو؟!!
اپنے دین کو بچانے کے لیے کیا اب بھی تم نہیں اٹھو گے؟؟

صبح شام تمہاری جن بہنوں کے ناموس کو داغ دار کیا جا رہا ہے، انہیں بچانے کے لیے کیا اب بھی تم نہیں اٹھو گے؟؟

کیا اس دن کا خوف نہیں جب آنکھیں پتھرا جائیں گی؟

کیا اس دن سے نہیں ڈرتے جب علام الغیوب کے دربار میں پیشی ہو گی، جس کے سامنے تمہارا کوئی عمل مخفی نہیں؟

کیا اس لمحے کا تمہیں خوف نہیں جب یہ قیدی بہنیں جبار رب کے سامنے تم سے محاسبے کا مطالبہ کریں گی؟؟

ألا هل بلّغنا... اللهم فاشهد...
ألا هل بلّغنا... اللهم فاشهد...
ألا هل بلّغنا... اللهم فاشهد...

خبردار! کیا ہم نے پیغام پہنچادیا ۔۔۔ اے اللہ! تو گواہ رہ۔
خبردار! کیا ہم نے پیغام پہنچادیا ۔۔۔ اے اللہ! تو گواہ رہ۔
خبردار! کیا ہم نے پیغام پہنچادیا ۔۔۔ اے اللہ! تو گواہ رہ۔

شیخ ابو یحیى لیبی ﷾:

لن تُكسى أمريكا ثياب العافية*** حتّى ترى النّصر المؤزّر عافية
ما القول هزلٌ لا وربّي*** إنّما فصلٌ سيرديها بأمّ الهاوية
رجالنا شُمّ الأنوف صنيعهم***عند النّزال صنيع أُسدٍ ضارية
فإذا دُعوا لبّوا وخفّ نفيرهم***فليدعوا أوباما لذلك ناديا

امریکا عافیت کا لباس اس وقت تک نہیں پہن سکتا جب تک عافیہ فتح کا سورج نہ دیکھ لے
بخدا! یہ بات مذاق نہیں، بلکہ ایسا فیصلہ ہے جو امریکا کو جہنم رسید کر دے گا
ہمارے رفقاء عزت کے پاسبان ہیں، جنگ میں ان کی کیفیت خونخوار شیر کی سی ہوتی ہے۔
جب انہیں پکارا جائے، لبیک کہتے ہوئے لپکتے ہیں، راہ جہاد میں نکلنا ان کے لیے آسان ہے، اوباما کو چاہیے ان کے مقابلے کے لیے اپنے ہرکاروں کو صدا دے۔

شیخ مجاہد ایمن الظواهری ﷾:


اے پاکستانی شرفاء! اے سچ بولنے والو! عزت وحمیت والو! اے پاکستان میں بسنے والے اسلام کے شیرو! بخدا! راستہ واضح اور روشن ہے، پس جو عافیہ صدیقی کو آزاد کرانا اور اس پر اور اس جیسی دیگر خواتین پرظلم وستم کے پہاڑ توڑنے والوں سے بدلہ لینے کا خواہاں ہے، اسے چاہیے کہ وہ مجاہدین سے آملے، ان کی مدد کرے، ان میں شامل ہو جائے۔ عزت وشرف کی معراج صرف جہاد ہی سے حاصل ہوسکتی ہے۔
 
Top