سلفی حنفی حنیف
رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2017
- پیغامات
- 290
- ری ایکشن اسکور
- 10
- پوائنٹ
- 39
وحی کی اقسام
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کو عمومی طور پر دو اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
وحی متلو، وحی غیر متلو
وحی متلو
یہ وہ وحی ہے جسے قرآن کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس کی تلاوت باعث اجر اور ایک ایک حرف کم از کم دس نیکیوں کا باعث ہے۔ اس کے الفاظ کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالیٰ نے خود اپنے اوپر لیا۔ اس کے حروف مین کمی بیشی نہ ہوئی اور نہ قیامت تک اس کا امکان۔
اللہ تعالیٰ نے نہ صرف اس کے الفاظ کی حفاظت فرمائی بلکہ اس کے معانی کی بھی حفاظت فرمائی بعثتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کا عملی نمونہ تھے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کو وحی غیر متلو سے محفوظ کیا۔
وحی غیر متلو
وحی غیر متلو کو بھی دو قسم پر تقسیم کیا جاتا ہے۔
حدیثِ قدسی، حدیثِ رسول
حدیثِ قدسی
حدیثِ قدسی اسے کہا جاتا ہے جس کا پہلا راوی اللہ تعالیٰ کا نبی ہو۔ اس لحاظ سے جو روایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ سے کریں وہ حدیثِ قدسی کہلاتی ہے۔
حدیثِ رسول
حدیثِ رسول اسے کہا جاتا ہے جس کا پہلا راوی نبی سے متصل امتی ہو۔ اس لحاظ سے جو روایت صحابہ کرام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کریں وہ حدیثِ رسول کہلاتی ہے۔
غلط فہمیاں
حدیثِ غیر متلو چونکہ بواسطہ غیر معصوم امتیوں کے ہم تک پہنچی ہیں لحاظہ اس کے الفاظ لازم نہیں کہ محفوظ رہے ہوں ہان البتہ معانی محفوظ ہیں۔ انبیاء کی بعثت کا مقصد ہی یہ ہے کہ وہ عملا اللہ تعالیٰ کی منشا کو نافذ کریں۔ یہ نافذ شدہ نقشہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث (قول، فعل اور تقریر) کے نام سے محفوظ ہے۔
تنبیہ
جو احادیث کو مخدوش بنانے میں کوشاں ہیں وہ در اصل قرآن کو اپنے تابع کرنا چاہ رہے ہیں۔ وہ چاہتا ہے کہ قرآن کی من مانی تشریح کروں۔ اس چیز سے مانع صرف حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ جو احادیث کو صحیح اور ضعیف میں تقسیم کر رہے ہیں وہ ایسے لوگوں کے معاون بن رہے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کو عمومی طور پر دو اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
وحی متلو، وحی غیر متلو
وحی متلو
یہ وہ وحی ہے جسے قرآن کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس کی تلاوت باعث اجر اور ایک ایک حرف کم از کم دس نیکیوں کا باعث ہے۔ اس کے الفاظ کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالیٰ نے خود اپنے اوپر لیا۔ اس کے حروف مین کمی بیشی نہ ہوئی اور نہ قیامت تک اس کا امکان۔
اللہ تعالیٰ نے نہ صرف اس کے الفاظ کی حفاظت فرمائی بلکہ اس کے معانی کی بھی حفاظت فرمائی بعثتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کا عملی نمونہ تھے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کو وحی غیر متلو سے محفوظ کیا۔
وحی غیر متلو
وحی غیر متلو کو بھی دو قسم پر تقسیم کیا جاتا ہے۔
حدیثِ قدسی، حدیثِ رسول
حدیثِ قدسی
حدیثِ قدسی اسے کہا جاتا ہے جس کا پہلا راوی اللہ تعالیٰ کا نبی ہو۔ اس لحاظ سے جو روایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ سے کریں وہ حدیثِ قدسی کہلاتی ہے۔
حدیثِ رسول
حدیثِ رسول اسے کہا جاتا ہے جس کا پہلا راوی نبی سے متصل امتی ہو۔ اس لحاظ سے جو روایت صحابہ کرام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کریں وہ حدیثِ رسول کہلاتی ہے۔
غلط فہمیاں
حدیثِ غیر متلو چونکہ بواسطہ غیر معصوم امتیوں کے ہم تک پہنچی ہیں لحاظہ اس کے الفاظ لازم نہیں کہ محفوظ رہے ہوں ہان البتہ معانی محفوظ ہیں۔ انبیاء کی بعثت کا مقصد ہی یہ ہے کہ وہ عملا اللہ تعالیٰ کی منشا کو نافذ کریں۔ یہ نافذ شدہ نقشہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث (قول، فعل اور تقریر) کے نام سے محفوظ ہے۔
تنبیہ
جو احادیث کو مخدوش بنانے میں کوشاں ہیں وہ در اصل قرآن کو اپنے تابع کرنا چاہ رہے ہیں۔ وہ چاہتا ہے کہ قرآن کی من مانی تشریح کروں۔ اس چیز سے مانع صرف حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ جو احادیث کو صحیح اور ضعیف میں تقسیم کر رہے ہیں وہ ایسے لوگوں کے معاون بن رہے ہیں۔