• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وطی کے بغیر "محصن" نہ ہونے کا بیان

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
512
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
وطی کے بغیر "محصن" نہ ہونے کا بیان

فتاوى عبر الأثير (( 3 ))

السؤال:- رجل عقد على إمرأة ولم يدخل بها بعد، فهل يعتبر محصنا ؟

سوال: ایک شخص نے کسی عورت سے عقدِ نکاح کیا لیکن ابھی تک اس سے ہمبستری نہیں کی، کیا ایسا شخص "محصن" شمار ہوگا؟

الجواب:- لا يعتبر الرجل المسؤل عنه محصنا ،لأن الإحصان كما عند الفقهاء وطء فى نكاح صحيح، وأن يكون الوطء فى القبل، لقوله صلى الله عليه وآله وسلم (والثيب بالثيب) .

– والثيوبة تحصل بالوطء فى القبل، ولا خلاف فى أن عقد النكاح الخالى من الوطء لا يحصل به إحصان ،ولو حصلت فيه خلوة صحيحة ،أو وطء فيما دون الفرج، والوطء المعتبر هو الإيلاج فى القبل، على وجه يوجب الغسل ،سواء أنزل أو لم ينزل، والله أعلم .


جواب: ایسا شخص محصن شمار نہیں ہو گا کیونکہ "احصان" نکاحِ صحیح میں وطی سے متحقق ہوتا ہے، اور یہ بھی اس وقت کہ وطی فرج میں کی گئی ہو ۔ اس پر دلیل نبی ﷺ کا یہ فرمان ہے: (والثيب بالثيب)، اور ثیابت فرج میں وطی کرنے سے متحقق ہوتی ہے۔


اس بارے میں فقہاء کے بیچ کوئی اختلاف نہیں کہ جو نکاح وطی سے خالی ہو اس سے "احصان" متحقق نہیں ہوتا اگرچہ خلوتِ صحیحہ ہی کیوں نا ہو چکی ہو، یا فرج کے علاوہ وطی ہی کیوں نا ہو چکی ہو، معتبر وطی وہی ہے جس سے فرج میں اس طور پر دخول ہو کہ اس سے غسلِ جنابت واجب ہو جائے، چاہے انزال ہوا ہو یا نہیں۔

والله أعلم بالصواب و علمه أتم

مترجم: ندائے حق اردو
 
Top