• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وہم کی بنیاد پر غیرت

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وہم کی بنیاد پر غیرت

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم : مِنَ الْغَیْرَۃِ ... مَا یُبْغِضُ اللّٰہُ ... أَمَّا الَّتِی یُبْغِضُہَا اللّٰہُ فَالْغَیْرَۃُ فِی غَیْرِ رِیبَۃٍ۔))صحیح سنن أبي داود، رقم : ۲۳۱۶۔
'' کئی طرح کی غیرت... اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے... وہ جسے رب تعالیٰ ناپسند کرتا ہے غیر مشکوک مقام میں غیرت کرنا ہے۔ ''
شرح...: اس کی مثال یہ ہے کہ کسی انسان کی ماں اپنے خاوند سے شادی کرے اور یہ ماں پر غیرت کرے، اسی طرح کی مثال اس کی تمام محرمات کی ہے یہ ایسی غیرت ہے جسے اللہ تعالیٰ پسند نہیں کرتا۔ کیونکہ جو چیز اس نے حلال قرار دی ہے ہم پر اس سے راضی ہونا واجب ہے اور اگر ہم اسے پسند نہیں کریں گے تو یہ اللہ تعالیٰ کی مشروع کردہ چیز پر جاہلیت کی حمیت کو ابھارنا ہے۔
یا اس کی مثل یہ ہے کہ میاں بیوی میں سے کوئی ایک دوسرے پر غیرت کرے اور سوء ظن، شرارت، پوشیدہ باتوں کی جاسوسی، وہم اور شک میں مبالغہ کرے۔
غیرت...: حمیت و خودداری، غیرت کی شرکت کی کراہت اور غیور کا یہ خوف کہ دوسرا کہیں میرا مقام حاصل نہ کرلے، غیرت کہلاتا ہے۔
کہا گیا ہے کہ غیرت اختصاص میں کسی کی مشارکت کی وجہ سے جو ہیجان، غضب اور دل کا تغیر پیدا ہوتا ہے، سے مشتق ہے۔
شدید ترین غیرت وہ ہے جو میاں بیوی کے مابین ہوتی ہے۔ غیرت زیادتی اور کمی کو قبول کرتی ہے اور دونوں ہی مذموم ہیں۔ اکثر طور پر زیادتی والی غیرت عورتوں کے ہاں پائی جاتی ہے۔
غیر طبعی اور مذموم غیرت ان سخت بیماریوں میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے ازدواجی زندگی کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ غیرت کی وجہ سے جسے رد کردیا گیا ہے اسے سمجھ ہی نہیں آتی کہ اسے یہ خطرناک آفت پہنچ چکی ہے بلکہ بسا اوقات وہ غیرت کو محبت سے تعبیر کرتا ہے، حالانکہ اسے علم ہی نہیں کہ مذموم غیرت محبت سے تعبیر نہیں ہوسکتی، بلکہ مذموم غیرت مملوکہ چیز میں مطلق العنان ہونے کی رغبت سے تعبیر کی جاتی ہے۔
یہ اس محبت کے مفہوم کا عکس ہے جو قربانی ایثار اور ذات کے انکار پر کھڑا ہوتا ہے۔
مبغوض یا پریشان کرنے والی غیرت کا جوہر وسوسے اور نفسی بیماری ہے جیسے مالک بننے اور ڈکٹیٹرشپ کی محبت ہے۔ یہ مایوس کرنے والی، سخت تکلیف دینے والی اور ہمیشہ زیادتی کرنے والی چیز ہے جو محبت کی کشتی کو مایوسی کے میدان کی طرف لے جاتی ہے۔ یہ مرضِ قاتل ہے جو حافظہ کی خرابی اور عقل کے چلے جانے کا سبب بنتا ہے۔ پریشان کرنے اور دل کو زخمی کرنے والی آوازیں ہیں، بغیر پھولوں کے زہریلے کانٹے، جلانے والے شعلے، مدمقابل کی حریت و پختگی کا انکار اور اس پر یہ کامل مطلق العنانیت حاصل کرنے کی کوشش و ارادہ کا نام ہے۔ جب یہ مطلق العنانیت کی حد سے تجاوز کرجائے تو اس کی سختی اور ہلاکت لازم ہے کیونکہ یہ ہلاک کرنے والی محبت ہے۔
پریشان کرنے والی غیرت کی اساس، احساس کمتری اور خود اعتمادی کا فقدان ہے۔ چنانچہ ایسی غیرت، غیور کو مدمقابل کا محاصرہ کرنے، گھات لگانے اور اس پر حملہ کرنے کی طرف لے جاتی ہے۔
غیر طبعی غیرت میں اسراف، غیور کے لیے وبال بن جاتا ہے اور اس کی وجہ سے پکڑا جاتا ہے۔ چنانچہ ایسی غیرت اس کے دل کو غیظ میں مبتلا کرتی ہے، اس کے نفس کو پریشان اور اس کی فکر کو بکھیر کر رکھ دیتی ہے اور اس کی آنکھوں سے چین کوسوں دور ہوجاتا ہے۔
ایک عورت غیرت کو پیش آنے والی اشیاء کی صفات بیان کرتے ہوئے کہتی ہے: غیرت کا احساس بہت زیادہ تھکا دینے والا ہے اور یہ پریشانی، خوف، کشیدگی، تنگدستی اور اندرونی اضطراب اور پٹھوں کے کھچاؤ سے مرکب ہے۔ بسا اوقات میرا معدہ مضطرب ہوتا ہے اور درد کی لہریں اٹھتی ہیں یا میرے سر کو درد توڑ کر رکھ دیتا ہے۔ مجھے ایسی گرمی اور بخار محسوس ہوتا ہے جو میرے قدموں سے اوپر تک چڑھتا ہے، سینے میں تنگی اور گردن میں گھٹن کا احساس ہوتا ہے۔ میری آواز بھی بسا اوقات مضطرب ہوجاتی ہے اور میرے چہرے کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں، لہٰذا میں انہیں سخت سکڑی ہوئی محسوس کرتی ہوں، نیز غیر محدود الاطراف غصہ مجھے اکھاڑ کر رکھ دیتا ہے۔ سخت مذموم غیرت، غیور کو غیبت، چغلی اور دوسروں کو تکلیف دینے والی نافرمانی کی طرف لے جاتی ہے۔ اسے شکوک و شبہات اور اوہام و تخیلات کی طرف حوادثات اور موقف کی بری تفسیر کی طرف دھکیلتی ہے۔ بالطبع اسے معلوم نہیں ہوتا کہ اس مذموم غیرت کے تحت کون اثر انداز ہورہا ہے۔ ایسا انسان ازدواجی زندگی تباہ کر رہا ہے اور محبت کا گلا دبا رہا ہے۔
صحیح اور قوی ازوداجی زندگی کے لیے ممکن ہی نہیں کہ وہ بد اعتمادی اور ہمیشگی والے شکوک کی فضا میں پروان چڑھ سکے۔

اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند
 
Top