• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیغام قرآن: تیسویں پارے کے مضامین

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


پیغام قرآن

تیسویں پارہ کے مضامین

مؤلف : یوسف ثانی، مدیر اعلیٰ پیغام قرآن ڈاٹ کام




یوسف ثانی بھائی کے شکریہ کے ساتھ کہ انہوں نے کمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان پیج فائلز مہیا کیں۔
احباب سے درخواست ہے کہ کہیں ٹائپنگ یا گرامر کی کوئی غلطی پائیں تو ضرور بتائیں۔ علمائے کرام سے گزارش ہے کہ ترجمے کی کسی کوتاہی پر مطلع ہوں تو ضرور یہاں نشاندہی کریں تاکہ یوسف ثانی بھائی کے ذریعے آئندہ ایڈیشن میں اصلاح کی جا سکے۔
پی ڈی ایف فائلز کے حصول کے لئے ، وزٹ کریں:
Please select from ::: Piagham-e-Quran ::: Paigham-e-Hadees

 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
دیگر پاروں کے لنکس کے لئے مختص پوسٹ

پیغام قرآن: پہلے پارے کے مضامین
پیغام قرآن: دوسرے پارے کے مضامین
پیغام قرآن: تیسرے پارے کے مضامین
پیغام قرآن: چوتھے پارے کے مضامین
پیغام قرآن: پانچویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: چھٹے پارے کے مضامین
پیغام قرآن: ساتویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: آٹھویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: نویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: دسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: گیارہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: بارہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: تیرہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: چودہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: پندرہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: سولہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: سترہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: اٹھارہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: انیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: بیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: اکیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: بائیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: تئیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: چوبیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: پچیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: چھبیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: ستائیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: اٹھائیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: انتیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: تیسویں پارے کے مضامین
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
عمّ کے مضامین


۱۔ بڑی خبر :مختلف چہ مگوئیاں میں لگے ہوئے ؟
۲۔رات پردہ پوش ہے، دن معاش کا وقت ہے
۳۔جب آسمان کو کھول دیا جائے گا
۴۔ جہنم ایک گھات ہے،سرکشوں کا ٹھکانا
۵۔متقیوں کے لیے کامرانی کا ایک مقام ہے
۶۔روح اور ملائکہ صف بستہ کھڑے ہوں گے
۷۔فرشتے تیزی سے کائنات کا نظام چلاتے ہیں
۸۔ عبرت ہے ہر اُس شخص کے لیے جو ڈرے
۹۔ زمین کے اندر سے پانی اور چارہ نکالا
۱۰۔ دنیوی زندگی کو ترجیح دی تو دوزخ ہوگا ٹھکانا
۱۱۔یہ دنیا کی زندگی بس ایک پہر جتنی لگے گی
۱۲۔ ایک نصیحت ہے جس کا جی چاہے قبول کرے
۱۳۔پھر ذرا انسان اپنی خوراک کو دیکھے
۱۴۔جب انسان والدین واولاد سے بھاگے گا
۱۵۔جب سورج لپیٹ دیا جائے گا
۱۶۔یہ فی الواقع ایک بزرگ پیغامبر کا قول ہے
۱۷۔ جب قبریں کھول دی جائیں گی
۱۸۔رب نے انسان کو متناسب صورت بنایا
۱۹۔کوئی جزا کے دن سے غائب نہ ہوسکے گا
۲۰۔پُورا تول کر لینے اور کم تول کر دینے والے
۲۱۔ بدکاروں کا نامۂ اعمال اور قیدخانے کا دفتر
۲۲۔ نیکوکار کا نامۂ اعمال : بلندپایہ لوگوں کادفتر
۲۳۔یہاں مومنوں کا مذاق تووہاں کافروں کا
۲۴۔زمین اپنے اندر کی اشیاء باہر پھینک دے گی
۲۵۔ قرآن سنتے ہیں تو سجدہ کیوں نہیں کرتے؟
۲۶۔قسم ہے مضبوط قلعوں والے آسمان کی
۲۷۔مومنوں پر ستم توڑا اور تائب نہ ہوئے
۲۸۔بلندپایہ قرآن لوحِ محفوظ میں نقش ہے
۲۹۔ کوئی جان ایسی نہیں جس پر نگہبان نہ ہو
۳۰۔ جانچ پڑتال والے روز کوئی مددگار نہ ہوگا
۳۱۔جس نے نباتات کو سیاہ کُوڑا بنا دیا
۳۲۔نصیحت ماننے والا متقی اور منکر ناری ہے
۳۳۔دنیا سے آخرت بہتر اور دائمی ہے
۳۴۔ تمہیں اُس چھا جانے والی آفت کی خبر پہنچی ؟
۳۵۔ اُس روز کچھ بارونق چہرے خوش ہونگے
۳۶۔نبی جبر نہیں صرف نصیحت کیاکرتے ہیں
۳۷۔دنیا میں سرکشی اور فساد پھیلانے والے
۳۸۔ یتیم کی عزت کرنااور مسکین کو کھانا کھلانا
۳۹۔اللہ فرشتوں کی قطار کے ساتھ جلوہ فرما ہوگا
۴۰۔ نفسِ مطمئن خوش اور رب کی پسندیدہ ہوگی
۴۱۔اللہ نے انسان کو مشقت میں پیدا کیا ہے
۴۲۔ بھوکے کو کھانا کھلانا دشوار گزار گھاٹی ہے
۴۳۔ نفس کا تذکیہ کامیابی اور دبانا نامرادی ہے
۴۴۔قومِ ثمود نے اللہ کی اُونٹنی کو مار ڈالا
۴۵۔ بخل پرسخت ،خرچ پر آسان راستہ کی سہولت
۴۶۔بے شک راستہ بتانا اللہ کے ذمہ ہے
۴۷۔ یتیم پر سختی نہ کرو، اور سائل کو نہ جھڑکو
۴۸۔ تنگی کے ساتھ فراخی بھی ہے
۴۹۔اللہ نے انسان کو بہترین ساخت پر پیدا کیا
۵۰۔اللہ نے قلم کے ذریعہ سے علم سکھایا
۵۱۔خود کو بے نیاز دیکھ کرانسان سرکشی کرتا ہے
۵۲۔شب قدر ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر ہے
۵۳۔اہلِ کتاب کو نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیا گیا تھا
۵۴۔اہل ِکتاب :کفراور ایمان لانے والے
۵۵۔ زمین اپنے اندر کا بوجھ نکال باہرکرے گی
۵۶۔مال و دولت کی محبت میں مُبتلا انسان
۵۷۔تم کیاجانو کہ وہ عظیم حادثہ کیا ہے؟
۵۸۔ دنیا حاصل کرنے کی دُھن میں قبر تک پہنچنا
۵۹۔کون لوگ خسارے میں نہیں ہیں
۶۰۔طعنہ دینا، چغلی کھانا، مال جمع کرنا تباہی ہے
۶۱۔کعبہ پر حملہ کرنے والے ہاتھی والوں کا حشر
۶۲۔بھوک و خوف میں کھاناو اَمن دینے والا رب
۶۳۔ یتیم کو دھکے دینا۔ضرورت کی چیزیں نہ دینا
۶۴۔نماز پڑھو اور قربانی کرو
۶۵۔کافروں کا دین الگ ہے، مومنوں کا الگ
۶۶۔جب اللہ کی مدد آجائے فتح نصیب ہوجائے
۶۷۔ابولہب کے ہاتھ ٹوٹ گئے ، وہ نامُراد ہوگیا
۶۸۔ اللہ سب سے بے نیاز ، سب اُس کے محتاج
۶۹۔اللہ کی پناہ تاریکی کے شر اور حاسد کے شرسے
۷۰۔جنوں اور انسانوں کے شرسے اللہ کی پناہ مانگنا
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۱۔ بڑی خبر :مختلف چہ مگوئیاں میں لگے ہوئے ؟
سورۃ النبا :اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔یہ لوگ کس چیز کے بارے میں پوچھ گچھ کررہے ہیں ؟ کیا اُس بڑی خبر کے بارے میں جس کے متعلق یہ مختلف چہ مگوئیاں کرنے میں لگے ہوئے ہیں ؟ ہر گز نہیں ، عنقریب انہیں معلوم ہوجائے گا۔ ہاں ، ہرگز نہیں ،عنقریب انہیں معلوم ہوجائے گا۔ (سورۃ النبا ۵)

۲۔رات پردہ پوش ہے، دن معاش کا وقت ہے
کیا یہ واقعہ نہیں ہے کہ ہم نے زمین کو فرش بنایا، اور پہاڑوں کو میخوں کی طرح گاڑدیا، اور تمہیں (مردوں اور عورتوں کے) جوڑوں کی شکل میں پیدا کیا، اور تمہاری نیند کو باعث سکون بنایا، اور رات کو پردہ پوش اور دن کو معاش کا وقت بنایا، اور تمہارے اوپر سات مضبوط آسمان قائم کیے، اور ایک نہایت روشن اور گرم چراغ پیدا کیا، اور بادلوں سے لگاتار بارش برسائی تاکہ اس کے ذریعہ سے غلہ اور سبزی اور گھنے باغ اگائیں ؟ (سورۃ النبا ۱۶)

۳۔جب آسمان کو کھول دیا جائے گا
بے شک فیصلے کا دن ایک مقرر وقت ہے۔جس روز صور میں پُھونک ماردی جائے گی، تم فوج درفوج نکل آؤ گے۔ اور آسمان کھول دیا جائے گا حتیٰ کہ وہ دروازے ہی دروازے بن کر رہ جائے گا، اور پہاڑ چلائے جائیں گے یہاں تک کہ وہ سَراب ہوجائیں گے۔(سورۃ النبا ۲۰)

۴۔ جہنم ایک گھات ہے،سرکشوں کا ٹھکانا
درحقیقت جہنم ایک گھات ہے،سرکشوں کا ٹھکانا، جس میں وہ مدتوں پڑے رہیں گے۔ اس کے اندر کسی ٹھنڈک اورپینے کے قابل کسی چیز کا مزہ وہ نہ چکھیں گے،کچھ ملے گا تو بس گرم پانی اور زخموں کا دھووَن ، (ان کے کرتوتوں ) کا بھرپور بدلہ۔ وہ کسی حساب کی توقع نہ رکھتے تھے اور ہماری آیات کو انہوں نے بالکل جُھٹلادیا تھا، اور یہ حال تھا کہ ہم نے ہرچیز گن گن کر لکھ رکھی تھی۔ اب چکھو مزہ، ہم تمہارے لیے عذاب کے سوا کسی چیز میں ہرگز اضافہ نہ کریں گے۔ (سورۃ النبا ۳۰)

۵۔متقیوں کے لیے کامرانی کا ایک مقام ہے
یقینامتقیوں کے لیے کامرانی کا ایک مقام ہے، باغ اور انگور، اور نوخیز ہم سن لڑکیاں ، اور چھلکتے ہوئے جام۔وہاں کوئی لغو اور جُھوٹی بات وہ نہ سنیں گے۔ جزا اور کافی انعام تمہارے رب کی طرف سے، اُس نہایت مہربان خدا کی طرف سے جو زمین اور آسمانوں کا اور ان کے درمیان کی ہر چیز کا مالک ہے، جس کے سامنے کسی کو بولنے کا یارا نہیں ۔(سورۃ النبا ۳۷)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۶۔روح اور ملائکہ صف بستہ کھڑے ہوں گے
جس روز روح اور ملائکہ صف بستہ کھڑے ہوں گے، کوئی نہ بولے گا سوائے اُس کے جسے رحمن اجازت دے اور جو ٹھیک بات کہے۔ وہ دن برحق ہے، اب جس کا جی چاہے اپنے رب کی طرف پلٹنے کا راستہ اختیار کرلے۔ہم نے تم لوگوں کو اس عذاب سے ڈرادیا ہے جو قریب آلگا ہے۔جس روز آدمی وہ سب کچھ دیکھ لے گا جو اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجا ہے، اور کافر پکار اُٹھے گا کہ کاش میں خاک ہوتا۔ (سورۃ النبا ۴۰)

۷۔فرشتے تیزی سے کائنات کا نظام چلاتے ہیں
سورۃ النازعات :اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔قسم ہے اُن (فرشتوں ) کی جو ڈوب کر کھینچتے ہیں ، اور آہستگی سے نکال لے جاتے ہیں ، اور (ان فرشتوں کی جو کائنات میں ) تیزی سے تیرتے پھرتے ہیں ، پھر (حکم بجالانے میں ) سبقت کرتے ہیں ، پھر (احکام الٰہی کے مطابق) معاملات کا انتظام چلاتے ہیں ۔ جس روز ہلا مارے گا زلزلے کا جھٹکا اور اس کے پیچھے ایک اور جھٹکا پڑے گا، کچھ دل ہوں گے جو اُس روز خوف سے کانپ رہے ہوں گے، نگاہیں اُن کی سہمی ہوئی ہوں گی۔(سورۃ النٰزعٰت ۹)

۸۔ عبرت ہے ہر اُس شخص کے لیے جو ڈرے
یہ لوگ کہتے ہیں ’’کیا واقعی ہم پلٹاکر پھر واپس لائے جائیں گے؟ کیا جب ہم کھوکھلی بوسیدہ ہڈیاں بن چکے ہوں گے‘‘؟ کہنے لگے ’’یہ واپسی تو پھر بڑے گھاٹے کی ہوگی!‘‘ حالانکہ یہ بس اتنا کام ہے کہ ایک زور کی ڈانٹ پڑے گی اور یکایک یہ کھلے میدان میں موجود ہوں گے۔کیا تمہیں موسٰیؑ کے قصے کی خبر پہنچی ہے؟ جب اس کے رب نے اُسے طُویٰ کی مقدس وادی میں پکارا تھا کہ ’’فرعون کے پاس جا، وہ سرکش ہوگیاہے، اور اس سے کہہ کہ کیا تو اس کے لیے تیار ہے کہ پاکیزگی اختیار کرے اور میں تیرے رب کی طرف تیری رہنمائی کروں تو (اس کا) خوف تیرے اندر پیدا ہو؟‘‘ پھر موسٰیؑ نے (فرعون کے پاس جاکر) اُس کو بڑی نشانی دکھائی، مگر اُس نے جھٹلا دیا اور نہ مانا، پھر چالبازیاں کرنے کے لیے پلٹا اور لوگوں کو جمع کرکے اس نے پکارکر کہا ’’میں تمہارا سب سے بڑا رب ہوں ‘‘۔ آخرکار اللہ نے اسے آخرت اور دنیا کے عذاب میں پکڑلیا۔ درحقیقت اس میں بڑی عبرت ہے ہر اس شخص کے لیے جو ڈرے۔(النٰزعٰت :۲۶)

۹۔ زمین کے اندر سے پانی اور چارہ نکالا
کیا تم لوگوں کی تخلیق زیادہ سخت کام ہے یا آسمان کی؟ اللہ نے اُس کو بنایا، اس کی چھت خوب اونچی اٹھائی پھر اس کا توازن قائم کیا، اور اُس کی رات ڈھانکی اور اُس کا دن نکالا۔ اس کے بعد زمین کو اس نے بچھایا، اُس کے اندر سے اُس کا پانی اور چارہ نکالا اور پہاڑ اس میں گاڑ دیئے سامانِ زیست کے طور پر تمہارے لیے اور تمہارے مویشیوں کے لیے۔ (سورۃ النٰزعٰت ۳۳)

۱۰۔ دنیوی زندگی کو ترجیح دی تو دوزخ ہوگا ٹھکانا
پھر جب وہ ہنگامۂ عظیم برپا ہوگا، جس روز انسان اپنا سب کیا دھرا یاد کرے گا، اور ہر دیکھنے والے کے سامنے دوزخ کھول کر رکھ دی جائے گی، تو جس نے سرکشی کی تھی اور دنیا کی زندگی کو ترجیح دی تھی، دوزخ ہی اس کا ٹھکانا ہوگی۔ اور جس نے اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے کا خوف کیا تھا اور نفس کو بُری خواہشات سے باز رکھا تھا، جنت اس کا ٹھکانا ہوگی۔ (سورۃ النٰزعٰت …۴۱)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۱۱۔یہ دنیا کی زندگی بس ایک پہر جتنی لگے گی
یہ لوگ تم سے پوچھتے ہیں کہ ’’آخر وہ گھڑی کب آکر ٹھہرے گی‘‘؟ تمہارا کیا کام کہ اس کا وقت بتاؤ۔ اس کا علم تو اللہ پر ختم ہے۔ تم صرف خبردار کرنے والے ہو ہر اس شخص کو جو اُس کا خوف کرے۔ جس روز یہ لوگ اسے دیکھ لیں گے تو انہیں یوں محسوس ہوگا کہ (دنیا میں یا حالتِ موت میں ) یہ بس ایک دن کے پچھلے پہر یا اگلے پہر تک ٹھیرے ہیں ( النٰزعٰت: ۴۶)

۱۲۔ ایک نصیحت ہے جس کا جی چاہے قبول کرے
سورۃ عبَس :اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔تُرش رو ہوا اور بے رخی برتی اس بات پر کہ وہ اندھااس کے پاس آگیا۔ تمہیں کیا خبر، شاید وہ سُدھر جائے یا نصیحت پر دھیان دے اور نصیحت کرنا اس کے لیے نافع ہو؟ جو شخص بے پروائی برتتا ہے اس کی طرف تو تم توجہ کرتے ہو، حالانکہ اگر وہ نہ سُدھرے تو تم پر اس کی کیا ذمہ داری ہے؟ اور جو خود تمہارے پاس دوڑا آتا ہے اور ڈر رہا ہوتا ہے، اس سے تم بے رُخی برتتے ہو۔ ہرگز نہیں ، یہ تو ایک نصیحت ہے،جس کا جی چاہے اسے قبول کرے۔ یہ ایسے صحیفوں میں درج ہے جو مکرم ہیں ، بلند مرتبہ ہیں ، پاکیزہ ہیں ، معزز اور نیک کا تبوں کے ہاتھوں میں رہتے ہیں ۔(سورۃ عبس ۱۶)

۱۳۔پھر ذرا انسان اپنی خوراک کو دیکھے
لعنت ہو انسان پر، کیسا سخت مُنکرِ حق ہے یہ۔ کس چیز سے اللہ نے اسے پیدا کیا ہے؟ نطفہ کی ایک بُوند سے۔ اللہ نے اسے پیدا کیا، پھر اس کی تقدیر مقرر کی، پھر اس کے لیے زندگی کی راہ آسان کی، پھر اسے موت دی اور قبرمیں پہنچایا۔ پھرجب چاہے وہ اسے دوبارہ اُٹھاکھڑا کردے۔ہرگز نہیں ، اس نے وہ فرض ادا نہیں کیا جس کا اللہ نے اسے حکم دیا تھا۔ پھر ذرا انسان اپنی خوراک کو دیکھے۔ ہم نے خوب پانی لُنڈھایا، پھر زمین کو عجیب طرح پھاڑا، پھر اُس کے اندر اُگائے غلے اور انگور اور ترکاریاں اور زیتون اور کھجوریں اور گھنے باغ اور طرح طرح کے پھل اور چارے تمہارے لیے اورتمہارے مویشیوں کے لیے سامانِ زیست کے طور پر۔(سورۃ عبس ۳۲)

۱۴۔جب انسان والدین واولاد سے بھاگے گا
آخرکار جب وہ کان بہرے کردینے والی آواز بلند ہوگی۔ اس روز آدمی اپنے بھائی اور اپنی ماں اور اپنے باپ اور اپنی بیوی اور اپنی اولاد سے بھاگے گا۔ ان میں سے ہر شخص پر اس دن ایسا وقت آپڑے گا کہ اُسے اپنے سوا کسی کا ہوش نہ ہوگا۔ کچھ چہرے اُس روز دمک رہے ہوں گے، ہشّاش بشاش اور خوش و خرم ہوں گے۔اور کچھ چہروں پراس روز خاک اُڑ رہی ہوگی اور کلونس چھائی ہوئی ہوگی۔ یہی کافر و فاجر لوگ ہوں گے۔(سورۃ عبس ۴۲)

۱۵۔جب سورج لپیٹ دیا جائے گا
سورۃ تکویر:اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔ جب سورج لپیٹ دیا جائے گا، اور جب تارے بکھر جائیں گے، اور جب پہاڑ چلائے جائیں گے، اور جب دس مہینے کی حاملہ اونٹنیاں اپنے حال پر چھوڑ دی جائیں گی، اور جب جنگلی جانور سمیٹ کر اکٹھے کردیئے جائیں گے، اور جب سمندر بھڑکادیئے جائیں گے، اور جب جانیں (جسموں سے) جوڑ دی جائیں گی، اور جب زندہ گاڑی ہوئی لڑکی سے پوچھا جائے گا کہ وہ کس قصور میں ماری گئی؟ اور جب اعمال نامے کھولے جائیں گے، اور جب آسمان کا پردہ ہٹا دیاجائے گا، اور جب جہنم دہکائی جائے گی، اور جب جنت قریب لے آئی جائے گی، اُس وقت ہر شخص کو معلوم ہوجائے گا کہ وہ کیا لے کر آیا ہے۔(سورۃ التکویر ۱۴)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۱۶۔یہ فی الواقع ایک بزرگ پیغامبر کا قول ہے
پس نہیں ، میں قسم کھاتا ہوں پلٹنے والے اور چُھپ جانے والے تاروں کی، اور رات کی جبکہ وہ رخصت ہوئی اور صبح کی جبکہ اس نے سانس لیا، یہ فی الواقع ایک بزرگ پیغامبر کا قول ہے جو بڑی توانائی رکھتا ہے، عرش والے کے ہاں بلند مرتبہ ہے، وہاں اس کا حکم مانا جاتا ہے، وہ بااعتماد ہے۔ اور (اے اہل مکہ) تمہارا رفیق مجنون نہیں ہے، اس نے اس پیغامبر کو روشن اُفق پر دیکھا ہے۔ اور وہ غیب (کے اس علم کو لوگوں تک پہنچانے) کے معاملہ میں بخیل نہیں ہے۔اور یہ کسی شیطانِ مردود کا قول نہیں ہے۔ پھر تم لوگ کدھر چلے جارہے ہو؟ یہ تو سارے جہان والوں کے لیے ایک نصیحت ہے، تم میں سے ہر اس شخص کے لیے جو راہ راست پر چلنا چاہتا ہو۔ اور تمہارے چاہنے سے کچھ نہیں ہوتا جب تک اللہ رب العالمین نہ چاہے۔ (سورۃ التکویر ۲۹)

۱۷۔ جب قبریں کھول دی جائیں گی
سورۃ انفطار:اللہ کے نام سے جو بے انتہامہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔جب آسمان پھٹ جائے گا، اور جب تارے بکھر جائیں گے،اور جب سمندر پھاڑ دیئے جائیں گے، اور جب قبریں کھول دی جائیں گی، اس وقت ہر شخص کو اس کا اگلا پچھلا سب کیا دھرا معلوم ہوجائے گا۔(سورۃ الانفطار ۵)

۱۸۔رب نے انسان کو متناسب صورت بنایا
اے انسان، کس چیز نے تجھے اپنے اُس رب کریم کی طرف سے دھوکے میں ڈال دیا جس نے تجھے پیدا کیا، تجھے نِک سُک سے درست کیا، تجھے متناسب بنایا، اور جس صورت میں چاہا تجھ کو جوڑکر تیار کیا؟ ہرگز نہیں ، بلکہ (اصل بات یہ ہے کہ) تم لوگ جزا و سزا کو جھٹلاتے ہو، حالانکہ تم پرنگران مقرر ہیں ، ایسے معزز کاتب جو تمہارے ہر فعل کو جانتے ہیں ۔ (سورۃ الانفطار ۱۲)

۱۹۔کوئی جزا کے دن سے غائب نہ ہوسکے گا
یقینا نیک لوگ مزے میں ہوں گے اور بیشک بدکار لوگ جہنم میں جائیں گے۔جزا کے دن وہ اس میں داخل ہوں گے اور اس سے ہرگز غائب نہ ہوسکیں گے۔ اور تم کیاجانتے ہو کہ وہ جزا کا دن کیاہے؟ ہاں ، تمہیں کیا خبر کہ وہ جزا کا دن کیا ہے؟ یہ وہ دن ہے جب کسی شخص کے لیے کچھ کرناکسی کے بس میں نہ ہوگا، فیصلہ اس دن بالکل اللہ کے اختیار میں ہوگا۔ (سورۃ الانفطار ۱۹)

۲۰۔پُورا تول کر لینے اور کم تول کر دینے والے
سورۃ مطففین:اللہ کے نام سے جو بے انتہامہربان اور رحم فرمانے والا ہے ۔تباہی ہے ڈنڈی مارنے والوں کے لیے جن کا حال یہ ہے کہ جب لوگوں سے لیتے ہیں توپورا پورا لیتے ہیں ،اور جب ان کو ناپ کر یا تول کر دیتے ہیں تو انہیں گھاٹا دیتے ہیں ۔ کیا یہ لوگ نہیں سمجھتے کہ ایک بڑے دن یہ اٹھاکر لائے جانے والے ہیں ؟ اس دن جبکہ سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔ (سورۃ المطففین ۶)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۲۱۔ بدکاروں کا نامۂ اعمال اور قیدخانے کا دفتر
ہر گز نہیں ،یقینا بدکاروں کا نامۂ اعمال قیدخانے کے دفتر میں ہے۔ اور تمہیں کیامعلوم کہ کیاہے وہ قیدخانے کا دفتر؟وہ ایک کتاب ہے لکھی ہوئی۔ تباہی ہے اُس روز جھٹلانے والوں کے لیے جو روزِ جزا کو جھٹلاتے ہیں ۔ اور اُسے نہیں جھٹلاتا مگر ہر وہ شخص جو حد سے گزر جانے والا بدعمل ہے۔ اُسے جب ہماری آیات سنائی جاتی ہیں تو کہتا ہے ’’یہ تو اگلے وقتوں کی کہانیاں ہیں ‘‘۔ ہرگز نہیں ،بلکہ دراصل ان لوگوں کے دلوں پر ان کے بُرے اعمال کا زنگ چڑھ گیا ہے۔ ہرگز نہیں ، بالیقین اُس روز یہ اپنے رب کی دید سے محروم رکھے جائیں گے، پھر یہ جہنم میں جاپڑیں گے، پھر ان سے کہا جائے گا کہ یہ وہی چیز ہے جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔(سورۃ المطففین ۱۷)

۲۲۔ نیکوکار کا نامۂ اعمال : بلندپایہ لوگوں کادفتر
ہرگز نہیں ، بے شک نیک آدمیوں کا نامۂ اعمال بلندپایہ لوگوں کے دفتر میں ہے۔ اور تمہیں کیا خبر کہ کیاہے وہ بلند پایہ لوگوں کا دفتر؟ ایک لکھی ہوئی کتاب، جس کی نگہداشت مقرب فرشتے کرتے ہیں ۔بے شک نیک لوگ بڑے مزے میں ہوں گے، اونچی مسندوں پر بیٹھے نظارے کررہے ہوں گے، ان کے چہروں پر تم خوشحالی کی رونق محسوس کروگے۔ان کو نفیس ترین سربند شراب پلائی جائے گی جس پر مُشک کی مُہر لگی ہوگی۔ جو لوگ دوسروں پر بازی لے جانا چاہتے ہوں وہ اس چیز کو حاصل کرنے میں بازی لے جانے کی کوشش کریں ۔اس شراب میں تسنیم کی آمیزش ہوگی، یہ ایک چشمہ ہے جس کے پانی کے ساتھ مقرب لوگ شراب پئیں گے۔ (سورۃ المطففین ۲۸)

۲۳۔یہاں مومنوں کا مذاق تووہاں کافروں کا
مجرم لوگ دنیا میں ایمان لانے والوں کا مذاق اڑاتے تھے۔جب ان کے پاس سے گزرتے تو آنکھیں مار مارکر ان کی طرف اشارے کرتے تھے، اپنے گھر والوں کی طرف پلٹتے تو مزے لیتے ہوئے پلٹتے تھے، اور جب انہیں دیکھتے تو کہتے تھے کہ یہ بہکے ہوئے لوگ ہیں ، حالانکہ وہ ان پر نگراں بناکر نہیں بھیجے گئے تھے۔ آج ایمان لانے والے کفار پر ہنس رہے ہیں ، مسندوں پر بیٹھے ہوئے ان کا حال دیکھ رہے ہیں ،مل گیا نا کافروں کو اُن حرکتوں کا ثواب جو وہ کیا کرتے تھے۔؟(سورۃ المطففین ۳۶)

۲۴۔زمین اپنے اندر کی اشیاء باہر پھینک دے گی
سورۃ انشقاق:اللہ کے نام سے جو بے انتہامہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔جب آسمان پھٹ جائے گا اور اپنے رب کے فرمان کی تعمیل کرے گا اور اس کے لیے حق یہی ہے (کہ اپنے رب کا حکم مانے)۔ اور جب زمین پھیلادی جائے گی اور جو کچھ اس کے اندر ہے اُسے باہر پھینک کر خالی ہوجائے گی اور اپنے رب کے حکم کی تعمیل کرے گی اور اُس کے لیے حق یہی ہے (کہ اس کی تعمیل کرے)۔ اے انسان، تو کشاں کشاں اپنے رب کی طرف چلا جارہا ہے اور اُس سے ملنے والا ہے۔ پھر جس کا نامۂ اعمال اُس کے سیدھے ہاتھ میں دیاگیا، اس سے ہلکا حساب لیاجائے گا اور وہ اپنے لوگوں کی طرف خوش خوش پلٹے گا۔ رہا وہ شخص جس کا نامۂ اعمال اس کے پیٹھ کے پیچھے دیا جائے گا تووہ موت کو پکارے گا اور بھڑکتی ہوئی آگ میں جاپڑے گا۔ وہ اپنے گھروالوں میں مگن تھا۔ اس نے سمجھا تھا کہ اُسے کبھی پلٹنا نہیں ہے۔ پلٹنا کیسے نہ تھا، اُس کا رب اُس کے کرتوتوت دیکھ رہا تھا۔ (سورۃ انشقاق ۱۵)

۲۵۔ قرآن سنتے ہیں تو سجدہ کیوں نہیں کرتے؟
پس نہیں ، میں قسم کھاتا ہوں شفق کی، اور رات کی اور جو کچھ وہ سمیٹ لیتی ہے، اور چاند کی جب کہ وہ ماہ کامل ہوجاتا ہے، تم کو ضرور درجہ بدرجہ ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف گزرتے چلے جانا ہے۔ پھر ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ ایما ن نہیں لاتے اور جب قرآن ان کے سامنے پڑھا جاتا ہے تو سجدہ نہیں کرتے؟ بلکہ یہ منکرین تو الٹا جھٹلاتے ہیں ، حالانکہ جو کچھ یہ (اپنے نامۂ اعمال میں ) جمع کررہے ہیں اللہ اُسے خوب جانتا ہے۔ لہٰذا ان کو دردناک عذاب کی بشارت دے دو، البتہ جو لوگ ایمان لے آئے ہیں اور جنہوں نے نیک عمل کیے ہیں ان کے لیے کبھی ختم نہ ہونے والا اجر ہے۔ (سورۃ انشقاق ۲۵)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۲۶۔قسم ہے مضبوط قلعوں والے آسمان کی
سورۃالبروج:اللہ کے نام سے جو بے انتہامہربان اوررحم فرمانے والا ہے۔قسم ہے مضبوط قلعوں والے آسمان کی، اور اس دن کی جس کا وعدہ کیاگیا ہے (یعنی قیامت)، اور دیکھنے والے کی اور دیکھی جانے والی چیز کی کہ مارے گئے گڑھے والے۔ (اس گڑھے والے) جس میں خوب بھڑکتے ہوئے ایندھن کی آگ تھی۔ جبکہ وہ اس گڑھے کے کنارے پر بیٹھے ہوئے تھے اور جو کچھ وہ ایمان لانے والوں کے ساتھ کررہے تھے اُسے دیکھ رہے تھے۔ اور ان اہل ایمان سے اُن کی دشمنی اس کے سوا کسی وجہ سے نہ تھی کہ وہ اُس خداپر ایمان لے آئے تھے جو زبردست اور اپنی ذات میں آپ محمود ہے، جو آسمانوں اور زمین کی سلطنت کا مالک ہے، اور وہ خدا سب کچھ دیکھ رہا ہے۔ (سورۃ البروج ۹)

۲۷۔مومنوں پر ستم توڑا اور تائب نہ ہوئے
جن لوگوں نے مومن مردوں اور عورتوں پر ستم توڑا اورپھر اس سے تائب نہ ہوئے یقینا ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور ان کے لیے جلائے جانے کی سزا ہے۔ جو لوگ ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے، یقینا ان کے لیے جنت کے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، یہ ہے بڑی کامیابی۔ (سورۃ انشقاق ۱۱)

۲۸۔بلندپایہ قرآن لوحِ محفوظ میں نقش ہے
درحقیقت تمہارے رب کی پکڑ بڑی سخت ہے۔ وہی پہلی بار پیدا کرتا ہے اور وہی دوبارہ پیداکرے گا۔اور وہ بخشنے والا ہے، محبت کرنے والا ہے، عرش کا مالک ہے، بزرگ و برتر ہے، اور جو کچھ چاہے کرڈالنے والا ہے۔ کیا تمہیں لشکروں کی خبر پہنچی ہے؟ فرعون اور ثمود (کے لشکروں ) کی؟ مگر جنہوں نے کفرکیا ہے وہ جھٹلانے میں لگے ہوئے ہیں ، حالانکہ اللہ نے ان کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ (ان کے جھٹلانے سے اس قرآن کا کچھ نہیں بگڑتا) بلکہ یہ قرآن بلندپایہ ہے اُس لوح میں (نقش ہے) جومحفوظ ہے۔ (سورۃ انشقاق ۲۲)

۲۹۔ کوئی جان ایسی نہیں جس پر نگہبان نہ ہو
سورۃ الطارق:اللہ کے نام سے جو بے انتہامہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔قسم ہے آسمان کی اور رات کو نمودار ہونے والے کی۔ اور تم کیا جانو کہ وہ رات کو نمودار ہونے والا کیا ہے؟چمکتا ہوا تارا۔ کوئی جان ایسی نہیں ہے جس کے اوپر کوئی نگہبان نہ ہو۔ پھر ذرا انسان یہی دیکھ لے کہ وہ کس چیز سے پیدا کیاگیا ہے۔ ایک اُچھلنے والے پانی سے پیدا کیاگیا ہے جو پیٹھ اور سینے کی ہڈیوں کے درمیان سے نکلتا ہے۔ یقینا وہ (خالق) اُسے دوبارہ پیدا کرنے پرقادر ہے۔ (سورۃ الطارق ۸)

۳۰۔ جانچ پڑتال والے روز کوئی مددگار نہ ہوگا
جس روز پوشیدہ اسرار کی جانچ پڑتال ہوگی اس وقت انسان کے پاس نہ خود اپنا کوئی زور ہوگا اور نہ کوئی اس کی مدد کرنے والا ہوگا۔قسم ہے بارش برسانے والے آسمان کی اور (نباتات اُگتے وقت) پھٹ جانے والی زمین کی،یہ ایک جچی تُلی بات ہے، ہنسی مذاق نہیں ہے۔ یہ لوگ (یعنی کفار مکہ) کچھ چالیں چل رہے ہیں اور میں بھی ایک چال چل رہا ہوں ۔ پس چھوڑ دو اے نبیﷺ، ان کافروں کو اک ذرا کی ذرا ان کے حال پر چھوڑ دو۔(الطارق ۱۷)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۳۱۔جس نے نباتات کو سیاہ کُوڑا بنا دیا
سورۃالاعلیٰ :اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔(اے نبیﷺ) اپنے رب برتر کے نام کی تسبیح کرو جس نے پیدا کیا اور تناسب قائم کیا، جس نے تقدیر بنائی پھر راہ دکھائی، جس نے نباتات اُگائیں پھر اُن کو سیاہ کوڑاکرکٹ بنادیا( الاعلیٰ :۵)

۳۲۔نصیحت ماننے والا متقی اور منکر ناری ہے
ہم تمہیں پڑھوادیں گے، پھر تم نہیں بھولو گے سوائے اُس کے جو اللہ چاہے،وہ ظاہر کو بھی جانتا ہے اورجو کچھ پوشیدہ ہے اُس کو بھی۔اور ہم تمہیں آسان طریقے کی سہولت دیتے ہیں ، لہٰذا تم نصیحت کرو اگر نصیحت نافع ہو۔ جو شخص ڈرتا ہے وہ نصیحت قبول کرلے گا ، اورجو اس سے گریز کرے گا وہ انتہائی بدبخت جو بڑی آگ میں جائے گا، پھر نہ اس میں مرے گا نہ جیے گا۔ (سورۃ الاعلیٰ ۱۳)

۳۳۔دنیا سے آخرت بہتر اور دائمی ہے
فلاح پاگیا وہ جس نے پاکیزگی اختیار کی اور اپنے رب کا نام یاد کیا پھر نماز پڑھی۔ مگر تم لوگ دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو، حالانکہ آخرت بہتر ہے اور باقی رہنے والی ہے۔ یہی بات پہلے آئے ہوئے صحیفوں میں بھی کہی گئی تھی، ابراہیمؑ اور موسٰیؑ کے صحیفوں میں ۔ (سورۃ الاعلیٰ ۱۹)

۳۴۔ تمہیں اُس چھا جانے والی آفت کی خبر پہنچی ؟
سورۃ الغاشِیہ:اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔کیا تمہیں اُس چھا جانے والی آفت (یعنی قیامت) کی خبر پہنچی ہے؟کچھ چہرے اس روز خوفزدہ ہوں گے،سخت مشقت کررہے ہوں گے، تھکے جاتے ہوں گے، شدید آگ میں جھلس رہے ہوں گے، کھولتے ہوئے چشمے کا پانی انہیں پینے کو دیا جائے گا، خار دار سوکھی گھاس کے سوا کوئی کھانا ان کے لیے نہ ہوگا جو نہ موٹا کرے نہ بھوک مٹائے۔ (سورۃ الغاشیہ ۷)

۳۵۔ اُس روز کچھ بارونق چہرے خوش ہونگے
کچھ چہرے اس روز بارونق ہوں گے، اپنی کارگزاری پر خوش ہوں گے، عالی مقام جنت میں ہوں گے، کوئی بیہودہ بات وہ وہاں نہ سنیں گے، اُس میں چشمے رواں ہوں گے، اُس کے اندر اونچی مسندیں ہوں گی، ساغر رکھے ہوئے ہوں گے، گاؤ تکیوں کی قطاریں لگی ہوں گی اور نفیس فرش بچھے ہوئے ہوں گے۔ (یہ لوگ نہیں مانتے) تو کیا یہ اونٹوں کو نہیں دیکھتے کہ کیسے بنائے گئے؟ آسمان کو نہیں دیکھتے کہ کیسے اٹھایاگیا؟ پہاڑوں کو نہیں دیکھتے کہ کیسے جمائے گئے؟ اور زمین کو نہیں دیکھتے کہ کیسے بچھائی گئی؟ (سورۃ الغاشیہ ۲۰)
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top