• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیغام قرآن: ستائیسویں پارے کے مضامین

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


پیغام قرآن

ستائیسویں پارہ کے مضامین

مؤلف : یوسف ثانی، مدیر اعلیٰ پیغام قرآن ڈاٹ کام




یوسف ثانی بھائی کے شکریہ کے ساتھ کہ انہوں نے کمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان پیج فائلز مہیا کیں۔
احباب سے درخواست ہے کہ کہیں ٹائپنگ یا گرامر کی کوئی غلطی پائیں تو ضرور بتائیں۔ علمائے کرام سے گزارش ہے کہ ترجمے کی کسی کوتاہی پر مطلع ہوں تو ضرور یہاں نشاندہی کریں تاکہ یوسف ثانی بھائی کے ذریعے آئندہ ایڈیشن میں اصلاح کی جا سکے۔
پی ڈی ایف فائلز کے حصول کے لئے ، وزٹ کریں:
Please select from ::: Piagham-e-Quran ::: Paigham-e-Hadees

 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
دیگر پاروں کے لنکس کے لئے مختص پوسٹ

پیغام قرآن: پہلے پارے کے مضامین
پیغام قرآن: دوسرے پارے کے مضامین
پیغام قرآن: تیسرے پارے کے مضامین
پیغام قرآن: چوتھے پارے کے مضامین
پیغام قرآن: پانچویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: چھٹے پارے کے مضامین
پیغام قرآن: ساتویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: آٹھویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: نویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: دسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: گیارہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: بارہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: تیرہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: چودہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: پندرہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: سولہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: سترہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: اٹھارہویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: انیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: بیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: اکیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: بائیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: تئیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: چوبیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: پچیسویں پارے کے مضامین
پیغام قرآن: چھبیسویں پارے کے مضامین
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
قال فما خطبکم کے مضامین



۱۔مجرم قوم پر پتھروں کی بارش کا عذاب
۲۔دیکھتے ہی دیکھتے اچانک عذا ب ٹوٹ پڑا
۳۔اللہ نے ہر چیز کا جوڑا بنایا
۴۔سرکش لوگوں کا باہمی سمجھوتہ؟
۵۔جن و انس کو اللہ کی بندگی کے لیے پیدا کیا گیا
۶۔رقیق جلد میں لکھی ہوئی کُھلی کتاب کی قسم
۷۔ ہر شخص اپنے کسب کے عوض رہن ہے
۸۔ عناد میں حد سے گزرے ہوئے لوگ
۹۔کیا یہ کسی خالق کے بغیر خود پیدا ہوگئے ہیں؟
۱۰۔کافروں پر اُن کی چال اُلٹی ہی پڑے گی
۱۱۔ظالموں کی کوئی چال کام نہ آئے گی
۱۲۔ نبی وحی کے مطابق بولتا ہے
۱۳۔ سدرۃ المنتہٰی کے پاس جنت الماویٰ ہے
۱۴۔دیویاں اللہ کی بیٹیاں نہیں ہیں
۱۵۔فرشتوں کی شفاعت کچھ کام نہیں آسکتی
۱۶۔جسے دنیا کی زندگی کے سوا کچھ مطلوب نہیں
۱۷۔ گناہِ کبیرہ اور کھلے قبیح افعال سے پرہیز
۱۸۔ وہی کچھ ملے گاجس کے لیے ہم نے سعی کی
۱۹۔رب ہی ہنساتا اور رب ہی رلاتا ہے
۲۰۔ قریب آلگی گھڑی کوگا بجا کر ٹالتے ہو؟
۲۱۔چاند پھٹ گیاقیامت کی گھڑی قریب آ گئی
۲۲۔ قوموں کے حالات عبر ت کاباعث ہیں
۲۳۔ قرآن نصیحت کا آسان ذریعہ ہے
۲۴۔ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟
۲۵۔’’دیکھ لو میرا عذاب اور میری تنبیہات‘‘
۲۶۔ تنبیہات کو مشکوک سمجھ کر باتوں میں اڑانا
۲۷۔مجرم لوگ درحقیقت غلط فہمی میں مبتلا ہیں
۲۸۔ جو کچھ کیا ہے ، سب دفتروں میں درج ہے
۲۹۔ٹھیک ٹھیک تولو اور ترازو میں ڈنڈی نہ مارو
۳۰۔تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟
۳۱۔ جِن کو آگ کی لَپٹ سے پیدا کیا گیا
۳۲۔ سمندروں سے موتی اور مونگے نکلتے ہیں
۳۳۔ سب اپنی حاجتیں اللہ سے مانگتے ہیں
۳۴۔کون لوگ زمین پر بوجھ ہیں؟
۳۵۔ مجرم اپنے چہروں سے پہچانے جائیں گے
۳۶۔ جہنم کو جھوٹ قرار دینے والے مجرمین
۳۷۔دو باغ میں دو چشمے، ہر پھل کی دو قسمیں
۳۸۔دومزید باغ، دو فوارے اوربکثرت پھل
۳۹۔خوبصورت بیویاں، حوریںاورسبز قالینیں
۴۰۔ دائیں بازو والے اور بائیں بازو والے
۴۱۔پی کر نہ سر چکرائے گانہ عقل میں فتور آئے گا
۴۲۔ جنتی کی بیویاں نئے روپ میںملیں گی
۴۳۔ گناہِ عظیم پرمُصر، خوشحال لوگوں کا انجام
۴۴۔اللہ ہمیںنئی شکل میںبھی پیدا کرسکتاہے
۴۵۔اللہ چاہے تو کھاری پانی بھی برسا سکتا ہے
۴۶۔درخت کوسامانِ زیست کا ذریعہ بنایا گیا
۴۷۔کلام اللہ کے ساتھ بے اعتنائی برتنا
۴۸۔ نکلتی ہوئی جان کو واپس کیوں نہیںلے آتے؟
۴۹۔مقرب بندوں کا مرتے ہی استقبال ہونا
۵۰۔اللہ اول وآخر بھی ہے اورظاہرو مخفی بھی
۵۱۔اللہ ہر جگہ ہمارے ساتھ ہوتا ہے
۵۲۔قرآن تاریکی سے روشنی میں لاتاہے
۵۳۔ جہاد اور خرچ، قبل از فتح افضل ہے
۵۴۔ اللہ کو دیا گیا قرض، بڑھ کر واپس ملے گا
۵۵۔مومنین و منافقین کے درمیان حائل دیوار
۵۶۔اللہ کے ذکر سے دل کا پگھلنا
۵۷۔اللہ کو قرضِ حَسَن دینے والے مرد و زن
۵۸۔ دنیا کی زندگی ،دل لگی کے سوا کچھ نہیں
۵۹۔جنت کی طرف آگے بڑھنے کی کوشش کرو
۶۰۔ہر آنے والی مصیبت پیشگی لکھی ہوئی ہے
۶۱۔لوہے میں بڑا زور اور منافع ہے
۶۲۔رہبانیت لوگوں کی ایجاد کردہ بدعت ہے
۶۳۔ اللہ کے فضل پر اہلِ کتاب کا اِجارہ نہیں
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۱۔مجرم قوم پر پتھروں کی بارش کا عذاب
ابراہیم ؑنے کہا، ’’اے فرستادگانِ الٰہی، کیا مہم آپ کو درپیش ہے‘‘؟ انہوں نے کہا ’’ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں تاکہ اُس پر پکی ہوئی مٹی کے پتھر برسا دیں جو آپ کے رب کے ہاں حد سے گزر جانے والوں کے لیے نشان زدہ ہیں‘‘۔__ پھر ہم نے اُن سب لوگوں کو نکال لیا جو اُس بستی میں مومن تھے، اور وہاں ہم نے ایک گھر کے سوا مسلمانوں کا کوئی گھر نہ پایا۔ اس کے بعد ہم نے وہاں بس ایک نشانی اُن لوگوں کے لیے چھوڑ دی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہوں۔(سورۃ الذاریات۳۸)

۲۔دیکھتے ہی دیکھتے اچانک عذا ب ٹوٹ پڑا
اور (تمہارے لیے نشانی ہے) موسٰی ؑکے قصے میں۔ جب ہم نے اُسے صریح سند کے ساتھ فرعون کے پاس بھیجا تو وہ اپنے بل بوتے پر اکڑ گیا اور بولا یہ جادوگر ہے یا مجنون ہے۔ آخرکار ہم نے اُسے اور اس کے لشکروں کو پکڑا اور سب کو سمندر میں پھینک دیا اور وہ ملامت زدہ ہو کر رہ گیا۔اور (تمہارے لیے نشانی ہے) عاد میں، جبکہ ہم نے ان پر ایک ایسی بے خیر ہوا بھیج دی کہ جس چیز پر بھی وہ گزر گئی اسے بوسیدہ کر کے رکھ دیا۔اور (تمہارے لیے نشانی ہے) ثمود میں جب اُن سے کہا گیا تھا کہ ایک خاص وقت تک مزے کر لو۔ مگر اس تنبیہ پر بھی انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی۔ آخرکار ان کے دیکھتے دیکھتے ایک اچانک ٹوٹ پڑنے والے عذاب نے ان کو آ لیا، پھر نہ اُن میں اُٹھنے کی سکت تھی اور نہ وہ اپنا بچاؤ کر سکتے تھے۔اور ان سب سے پہلے ہم نے نوحؑ کی قوم کو ہلاک کیا کیونکہ وہ فاسق لوگ تھے۔( الذاریات:۴۶)

۳۔اللہ نے ہر چیز کا جوڑا بنایا
آسمان کو ہم نے اپنے زور سے بنایا ہے اور ہم اس کی قدرت رکھتے ہیں۔ زمین کو ہم نے بچھایا ہے اور ہم بڑے اچھے ہموار کرنے والے ہیں۔ اور ہر چیز کے ہم نے جوڑے بنائے ہیں، شاید کہ تم اس سے سبق لو۔ پس دوڑو اللہ کی طرف، میں تمہارے لیے اس کی طرف سے صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں۔ اور نہ بناؤ اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود، میں تمہارے لیے اُس کی طرف سے صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں۔(سورۃ الذاریات۵۱)

۴۔سرکش لوگوں کا باہمی سمجھوتہ؟
یونہی ہوتا رہا ہے، اِن سے پہلے کی قوموں کے پاس بھی کوئی رسول ایسا نہیں آیا جسے اُنہوں نے یہ نہ کہا ہو کہ یہ ساحر ہے یا مجنون۔ کیا ان سب نے آپس میں اس پر کوئی سمجھوتہ کر لیا ہے؟ نہیں، بلکہ یہ سب سرکش لوگ ہیں۔ پس اے نبیﷺ ان سے رخ پھیر لو، تم پر کچھ ملامت نہیں۔ البتہ نصیحت کرتے رہو، کیونکہ نصیحت ایمان لانے والوں کے لیے نافع ہے۔ (سورۃ الذاریات۵۵)

۵۔جن و انس کو اللہ کی بندگی کے لیے پیدا کیا گیا
میں نے جن اور انسانوں کو اِس کے سوا کسی کام کے لیے پیدا نہیں کیا ہے کہ وہ میری بندگی کریں۔ میں ان سے کوئی رزق نہیں چاہتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں۔ اللہ تو خود ہی رزّاق ہے، بڑی قوت والا اور زبردست۔ پس جن لوگوں نے ظلم کیا ہے اُن کے حصے کا بھی ویسا ہی عذاب تیار ہے جیسا اِنہی جیسے لوگوں کو اُن کے حصے کا مل چکا ہے، اس کے لیے یہ لوگ مجھ سے جلدی نہ مچائیں۔ آخر کو تباہی ہے کفر کرنے والوں کے لیے اُس روز جس کا انہیں خوف دلایا جارہا ہے۔ (سورۃ الذاریات۶۰)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۶۔رقیق جلد میں لکھی ہوئی کُھلی کتاب کی قسم
سُورۃ الطور :اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔قسم ہے طُور کی، اور ایک ایسی کُھلی کتاب کی جو رقیق جلد میں لکھی ہوئی ہے، اور آباد گھر کی، اور اونچی چھت کی اور موجزن سمندر کی، کہ تیرے ر ب کا عذاب ضرور واقع ہونے والا ہے جسے کوئی دفع کرنے والا نہیں۔ وہ اُس روز واقع ہوگا جب آسمان بُری طرح ڈگمگائے گا اور پہاڑ اُڑے اُڑے پھریں گے۔ تباہی ہے اُس روز اُن جھٹلانے والوں کے لیے جو آج کھیل کے طور پر اپنی حجّت بازیوں میں لگے ہوئے ہیں۔ جس دن انہیں دھکّے مار مار کر نارِ جہنم کی طرف لے چلا جائے گا اُس وقت ان سے کہا جائے گا کہ ’’یہ وہی آگ ہے جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔ اب بتاؤ، یہ جادو ہے یا تمہیں سوجھ نہیں رہا ہے؟ جاؤ اب جھلسو اس کے اندر، تم خواہ صبر کرو یا نہ کرو، تمہارے لیے یکساں ہے، تمہیں ویسا ہی بدلہ دیا جا رہا ہے جیسے تم عمل کر رہے تھے‘‘۔(سورۃ الطور۱۶)

۷۔ ہر شخص اپنے کسب کے عوض رہن ہے
متقی لوگ وہاں باغوں اور نعمتوں میں ہوں گے، لُطف لے رہے ہوں گے اُن چیزوں سے جو اُن کا رب اُنہیں دے گا، اور اُن کا رب اُنہیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے گا۔ (ان سے کہا جائے گا) کھاؤ اور پیو مزے سے اپنے اُن اعمال کے صلے میں جو تم کرتے رہے ہو۔ وہ آمنے سامنے بچھے ہوئے تختوں کے تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے اور ہم خوبصورت آنکھوں والی حوریں ان سے بیاہ دیں گے۔ جو لوگ ایمان لائے ہیں اور ان کی اولاد بھی کسی درجۂ ایمان میں ان کے نقش قدم پر چلی ہے ان کی اُس اولاد کو بھی ہم (جنت میں) اُن کے ساتھ ملا دیں گے اور ان کے عمل میں کوئی گھاٹا اُن کو نہ دیں گے۔ ہر شخص اپنے کسب کے عوض رہن ہے۔ ہم اُن کو ہر طرح کے پھل اور گوشت، جس چیز کو بھی اُن کا جی چاہے گا، خوب دیے چلے جائیں گے۔ وہ ایک دوسرے سے جامِ شراب لپک لپک کر لے رہے ہوں گے جس میں نہ یاوہ گوئی ہوگی نہ بدکرداری۔ اور ان کی خدمت میں وہ لڑکے دوڑتے پھر رہے ہوں گے جو انہی (کی خدمت) کے لیے مخصوص ہوں گے، ایسے خوبصورت جیسے چُھپا کر رکھے ہوئے موتی۔ یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے سے (دنیا میں گزرے ہوئے) حالات پوچھیں گے۔ یہ کہیں گے کہ ہم پہلے اپنے گھر والوں میں ڈرتے ہوئے زندگی بسر کرتے تھے، آخرکار اللہ نے ہم پر فضل فرمایا اور ہمیں جُھلسا دینے والی ہوا کے عذاب سے بچا لیا۔ ہم پچھلی زندگی میں اُسی سے دعائیں مانگتے تھے، وہ واقعی بڑا ہی مُحسن اور رحیم ہے۔ (سورۃ الطور۲۸)

۸۔ عناد میں حد سے گزرے ہوئے لوگ
پس اے نبیﷺ، تم نصیحت کیے جاؤ، اپنے رب کے فضل سے نہ تم کاہن ہو اور نہ مجنون۔کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ شخص شاعر ہے جس کے حق میں ہم گردشِ ایام کا انتظار کر رہے ہیں؟ ان سے کہو اچھا، انتظار کرو، میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔ کیا اِن کی عقلیں انہیں ایسی ہی باتیں کرنے کے لیے کہتی ہیں؟ یا درحقیقت یہ عناد میں حد سے گزرے ہوئے لوگ ہیں؟کیا یہ کہتے ہیں کہ اِس شخص نے یہ قرآن خود گھڑ لیا ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ ایمان نہیں لانا چاہتے۔ اگر یہ اپنے اِس قول میں سچے ہیں تو اِسی شان کا ایک کلام بنالائیں۔ (سورۃ الطور۳۴)

۹۔کیا یہ کسی خالق کے بغیر خود پیدا ہوگئے ہیں؟
کیا یہ کسی خالق کے بغیر خود پیدا ہوگئے ہیں؟ یا یہ خود اپنے خالق ہیں؟ یا زمین اور آسمانوں کو انہوں نے پیدا کیا ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ یقین نہیں رکھتے۔کیا تیرے رب کے خزانے اِن کے قبضے میں ہیں؟ یا اُن پر اِنہی کا حکم چلتا ہے؟کیا اِن کے پاس کوئی سیڑھی ہے جس پر چڑھ کر یہ عالمِ بالا کی سُن گُن لیتے ہیں؟ ان میں سے جس نے سُن گُن لی ہو وہ لائے کوئی کھلی دلیل۔ کیا اللہ کے لیے تو ہیں بیٹیاں اور تم لوگوں کے لیے ہیں بیٹے؟کیا تم اِن سے کوئی اجر مانگتے ہو کہ یہ زبردستی پڑی ہوئی چٹّی کے بوجھ تلے دبے جاتے ہیں؟ (سورۃ الطور۴۰)

۱۰۔کافروں پر اُن کی چال اُلٹی ہی پڑے گی
کیا اِن کے پاس غیب کے حقائق کا علم ہے کہ اُس کی بنا پر یہ لکھ رہے ہوں؟کیا یہ کوئی چال چلنا چاہتے ہیں؟ (اگر یہ بات ہے) تو کفر کرنے والوں پر ان کی چال اُلٹی ہی پڑے گی۔ کیا اللہ کے سوا یہ کوئی اور معبود رکھتے ہیں؟ اللہ پاک ہے اُس شرک سے جو یہ لوگ کررہے ہیں۔ (سورۃ الطور۴۳)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۱۱۔ظالموں کی کوئی چال کام نہ آئے گی
یہ لوگ آسمان کے ٹکڑے بھی گرتے ہوئے دیکھ لیں تو کہیں گے یہ بادل ہیں جو امڈے چلے آ رہے ہیں۔ پس اے نبیﷺ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو یہاں تک کہ یہ اپنے اُس دن کو پہنچ جائیں جس میں یہ مار گرائے جائیں گے، جس دن نہ اِن کی اپنی کوئی چال اِن کے کسی کام آئے گی نہ کوئی اِن کی مدد کو آئے گا۔ اور اُس وقت کے آنے سے پہلے بھی ظالموں کے لیے ایک عذاب ہے، مگر ان میں سے اکثر جانتے نہیں ہیں۔اے نبیﷺ، اپنے رب کا فیصلہ آنے تک صبر کرو، تم ہماری نگاہ میں ہو۔ تم جب اُٹھو تو اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کرو، رات کو بھی اُس کی تسبیح کیا کرو اور ستارے جب پلٹتے ہیں اس وقت بھی۔ (سورۃ الطور۴۹)

۱۲۔ نبی وحی کے مطابق بولتا ہے
سُورۃ النجم :اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔قسم ہے تارے کی جب کہ وہ غروب ہوا، تمہارا رفیق نہ بھٹکا ہے نہ بہکا ہے۔ وہ اپنی خواہشِ نفس سے نہیں بولتا، یہ تو ایک وحی ہے جو اُس پر نازل کی جاتی ہے۔ اُسے زبردست قوت والے نے تعلیم دی ہے جو بڑا صاحب حکمت ہے۔ وہ سامنے آکھڑا ہوا جبکہ وہ بالائی اُفق پر تھا، پھر قریب آیا اور اوپر معلق ہوگیا، یہاں تک کہ دو کمانوں کے برابر یا اس سے کچھ کم فاصلہ رہ گیا۔ تب اُس نے اللہ کے بندے کو وحی پہنچائی جو وحی بھی اُسے پہنچانی تھی۔ نظر نے جو کچھ دیکھا، دل نے اُس میں جُھوٹ نہ ملایا۔ اب کیا تم اُس چیز پر اُس سے جھگڑتے ہو جسے وہ آنکھوں سے دیکھتا ہے؟(سورۃ النجم۱۲)

۱۳۔ سدرۃ المنتہٰی کے پاس جنت الماویٰ ہے
اور ایک مرتبہ پھر اُس نے سدرۃ المنتہٰی کے پاس اُس کو اُترتے دیکھا جہاں پاس ہی جنت الماویٰ ہے۔ اُس وقت سدرۃ پر چھا رہا تھا جو کچھ کہ چھا رہا تھا۔ نگاہ نہ چوندھیائی نہ حد سے متجاوز ہوئی، اور اُس نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔( النجم۱۸)

۱۴۔دیویاں اللہ کی بیٹیاں نہیں ہیں
اب ذرا بتاؤ، تم نے کبھی اس لات، اور اس عزیٰ، اور تیسری ایک دیوی منات کی حقیقت پر کچھ غور بھی کیا؟ کیا بیٹے تمہارے لیے ہیں اور بیٹیاں خدا کے لیے؟ یہ تو بڑی دھاندلی کی تقسیم ہوئی! دراصل یہ کچھ نہیں ہیں مگر بس چند نام جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لیے ہیں۔ اللہ نے ان کے لیے کوئی سند نازل نہیں کی۔ حقیقت یہ ہے کہ لوگ محض وہم و گمان کی پیروی کر رہے ہیں اور خواہشاتِ نفس کے مرید بنے ہوئے ہیں۔ حالانکہ ان کے رب کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آ چکی ہے۔ کیا انسان جو کچھ چاہے اُس کے لیے وہی حق ہے؟ دنیا اور آخرت کا مالک تو اللہ ہی ہے۔ (سورۃ النجم۲۵)

۱۵۔فرشتوں کی شفاعت کچھ کام نہیں آسکتی
آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے موجود ہیں، اُن کی شفاعت کچھ بھی کام نہیں آسکتی جب تک کہ اللہ کسی ایسے شخص کے حق میں اُس کی اجازت نہ دے جس کے لیے وہ کوئی عرضداشت سننا چاہے اور اُس کو پسند کرے۔ مگر جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے وہ فرشتوں کو دیویوں کے ناموں سے موسوم کرتے ہیں، حالانکہ اس معاملہ کا کوئی علم انہیں حاصل نہیں ہے، وہ محض گمان کی پیروی کر رہے ہیں، اور گمان حق کی جگہ کچھ بھی کام نہیں دے سکتا۔ (سورۃ النجم۲۸)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۱۶۔جسے دنیا کی زندگی کے سوا کچھ مطلوب نہیں
پس اے نبیﷺ، جو شخص ہمارے ذکر سے منہ پھیرتا ہے، اور دنیا کی زندگی کے سوا جسے کچھ مطلوب نہیں ہے، اُسے اُس کے حال پر چھوڑ دو __ ان لوگوں کا مبلغ علم بس یہی کچھ ہے، یہ بات تیرا رب ہی زیادہ جانتا ہے کہ اُس کے راستے سے کون بھٹک گیا ہے اور کون سیدھے راستے پر ہے، اور زمین اور آسمانوں کی ہر چیز کا مالک اللہ ہی ہے _تاکہ اللہ بُرائی کرنے والوں کو ان کے عمل کا بدلہ دے ۔ (سورۃ النجم۳۱)

۱۷۔ گناہِ کبیرہ اور کھلے قبیح افعال سے پرہیز
اور اُن لوگوں کو اچھی جزا سے نوازے جنہوں نے نیک رویہ اختیار کیا ہے، جو بڑے بڑے گناہوں اور کھلے کھلے قبیح افعال سے پرہیز کرتے ہیں، الاّ یہ کہ کچھ قصور اُن سے سرزد ہو جائے۔ بلاشبہ تیرے رب کا دامنِ مغفرت بہت وسیع ہے۔ وہ تمہیں اُس وقت سے خوب جانتا ہے جب اُس زمین سے تمہیں پیدا کیا اور جب تم اپنی ماؤں کے پیٹوں میں ابھی جَنین ہی تھے۔ پس اپنے نفس کی پاکی کے دعوے نہ کرو، وہی بہتر جانتا ہے کہ واقعی متقی کون ہے۔( النجم۳۲)

۱۸۔ وہی کچھ ملے گاجس کے لیے ہم نے سعی کی
پھر اے نبیﷺ، تم نے اس شخص کو بھی دیکھا جو راہِ خدا سے پھر گیا اور تھوڑا سا دے کر رُک گیا؟ کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ حقیقت کو دیکھ رہا ہے؟ کیا اُسے اُن باتوں کی کوئی خبر نہیں پہنچی جو موسٰی ؑ کے صحیفوں اور اُس ابراہیم ؑکے صحیفوں میں بیان ہوئی ہیں جس نے وفا کا حق ادا کر دیا؟ ’’یہ کہ کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا، اور یہ کہ انسان کے لیے کچھ نہیں ہے مگر وہ جس کی اُس نے سعی کی ہے، اور یہ کہ اُس کی سعی عنقریب دیکھی جائے گی پھر اس کی پوری جزا اسے دی جائے گی۔(سورۃ النجم۴۱)

۱۹۔رب ہی ہنساتا اور رب ہی رلاتا ہے
اور یہ کہ آخرکار پہنچنا تیرے رب ہی کے پاس ہے، اور یہ کہ اسی نے ہنسایا اور اُسی نے رلایا، اور یہ کہ اُسی نے موت دی اور اُسی نے زندگی بخشی، اور یہ کہ اُسی نے نر اور مادہ کا جوڑ پیدا کیا ایک بوند سے جب وہ ٹپکائی جاتی ہے، اور یہ کہ دوسری زندگی بخشنا بھی اُسی کے ذمہ ہے، اور یہ کہ اُسی نے غنی کیا اور جائداد بخشی، اور یہ کہ وہی شِعریٰ کا رب ہے، اور یہ کہ اُسی نے عادِ اُولیٰ کو ہلاک کیا، اور ثمود کو ایسا مٹایا کہ ان میں سے کسی کو باقی نہ چھوڑا، اور ان سے پہلے قوم نوحؑ کو تباہ کیا کیوں کہ وہ تھے ہی سخت ظالم و سرکش لوگ، اور اوندھی گرنے والی بستیوں کو اٹھا پھینکا، پھر چھا دیا ان پر وہ کچھ جو (تم جانتے ہی ہو کہ) کیا چھا دیا۔ پس اے انسان، اپنے رب کی کن کن نعمتوں میں تو شک کرے گا‘‘؟ (سورۃ النجم۵۵)

۲۰۔ قریب آلگی گھڑی کوگا بجا کر ٹالتے ہو؟
یہ ایک تنبیہ ہے پہلے آئی ہوئی تنبیہات میں سے۔ آنے والی گھڑی قریب آ لگی ہے، اللہ کے سوا کوئی اُس کو ہٹانے والا نہیں۔ اب کیا یہی وہ باتیں ہیں جن پر تم اظہار تعجب کرتے ہو؟ ہنستے ہو اور روتے نہیں ہو؟ اور گا بجا کر انہیں ٹالتے ہو؟ جُھک جاؤ اللہ کے آگے اور بندگی بجا لاؤ۔ (سورۃ النجم…۶۲)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۲۱۔چاند پھٹ گیاقیامت کی گھڑی قریب آ گئی
سورۃ القمر:اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔قیامت کی گھڑی قریب آ گئی اور چاند پھٹ گیا۔ مگر اِن لوگوں کا حال یہ ہے کہ خواہ کوئی نشانی دیکھ لیں، منہ موڑ جاتے ہیں اور کہتے ہیں یہ تو چلتا ہوا جادو ہے۔ اِنہوں نے (اس کو بھی) جھٹلا دیا اور اپنی خواہشاتِ نفس ہی کی پیروی کی۔ ہر معاملہ کو آخرکار ایک انجام پر پہنچ کر رہنا ہے۔(سورۃ القمر۳)

۲۲۔ قوموں کے حالات عبر ت کاباعث ہیں
اِن لوگوں کے سامنے (پچھلی قوموں کے) وہ حالات آچکے ہیں جن میں سرکشی سے باز رکھنے کے لیے کافی سامانِ عبرت ہے اور ایسی حکمت جو نصیحت کے مقصد کو بدرجۂ اتم پورا کرتی ہے۔ مگر تنبیہات ان پر کارگر نہیں ہوتیں۔ پس اے نبیﷺ، اِن سے رُخ پھیر لو۔ جس روز پکارنے والا ایک سخت ناگوار چیز کی طرف پکارے گا، لوگ سہمی ہوئی نگاہوں کے ساتھ اپنی قبروں سے اِس طرح نکلیں گے گویا وہ بکھری ہوئی ٹڈّیاں ہیں۔ پکارنے والے کی طرف دوڑے جا رہے ہوں گے اور وہی منکرین (جو دنیا میں اس کا انکار کرتے تھے) اُس وقت کہیں گے کہ یہ دن تو بڑا کٹھن ہے۔(سورۃ القمر۸)

۲۳۔ قرآن نصیحت کا آسان ذریعہ ہے
اِن سے پہلے نوح کی قوم جھٹلا چکی ہے۔ اُنہوں نے ہمارے بندے کو جھوٹا قرار دیا اور کہا کہ یہ دیوانہ ہے، اور وہ بُری طرح جِھڑکا گیا۔ آخرکار اس نے اپنے رب کو پُکارا کہ ’’میں مغلوب ہوچکا، اب تو اِن سے انتقام لے‘‘۔ تب ہم نے موسلادھار بارش سے آسمان کے دروازے کھول دیے اور زمین کو پھاڑ کر چشموں میں تبدیل کر دیا، اور یہ سارا پانی اُس کام کو پورا کرنے کے لیے مل گیا جو مقدر ہو چکا تھا، اور نوحؑ کو ہم نے ایک تختوں اور کِیلوں والی پر سوار کر دیا جو ہماری نگرانی میں چل رہی تھی۔یہ تھا بدلہ اُس شخص کی خاطر جس کی ناقدری کی گئی تھی۔ اُس کشتی کو ہم نے ایک نشانی بنا کر چھوڑ دیا، پھر کوئی ہے نصیحت قبول کرنے والا؟ دیکھ لو، کیسا تھا میرا عذاب اور کیسی تھیں میری تنبیہات۔ ہم نے اِس قرآن کو نصیحت کے لیے آسان ذریعہ بنا دیا ہے، پھر کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟ (سورۃ القمر۱۷)

۲۴۔ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟
عاد نے جھٹلایا تو دیکھ لو کہ کیسا تھا میرا عذاب اور کیسی تھیں میری تنبیہات۔ ہم نے ایک پیہم نحوست کے دن سخت طوفانی ہوا اُن پر بھیج دی جو لوگوں کو اٹھا اٹھا کر اس طرح پھینک رہی تھی جیسے وہ جڑ سے اکھڑے ہوئے کھجور کے تنے ہوں۔ پس دیکھ لو کیسا تھا میرا عذاب اور کیسی تھیں میری تنبیہات۔ ہم نے اس قرآن کو نصیحت کے لیے آسان ذریعہ بنا دیا ہے، پھر کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟( القمر۲۲)

۲۵۔’’دیکھ لو میرا عذاب اور میری تنبیہات‘‘
ثمود نے تنبیہات کو جھٹلایا اور کہنے لگے ’’ایک اکیلا آدمی جو ہم ہی میں سے ہے کیا اب ہم اُس کے پیچھے چلیں؟ اس کا اتباع ہم قبول کرلیں تو اس کے معنی یہ ہوں گے کہ ہم بہک گئے ہیں اور ہماری عقل ماری گئی ہے۔ کیا ہمارے درمیان بس یہی ایک شخص تھا جس پر خدا کا ذکر نازل کیا گیا؟ نہیں، بلکہ یہ پرلے درجے کا جھوٹا اور برخود غلط ہے‘‘۔ (ہم نے اپنے پیغمبر سے کہا) ’’کل ہی انہیں معلوم ہوا جاتا ہے کہ کون پرلے درجے کا جھوٹا اور برخود غلط ہے۔ ہم اونٹنی کو اِن کے لیے فتنہ بنا کر بھیج رہے ہیں۔ اب ذرا صبر کے ساتھ دیکھ کہ اِن کا کیا انجام ہوتا ہے۔ اِن کو جتا دے کہ پانی ان کے اور اونٹنی کے درمیان تقسیم ہوگا اور ہر ایک اپنی باری کے دن پانی پر آئے گا‘‘۔ آخرکار اُن لوگوں نے اپنے آدمی کو پکارا اور اس نے اس کام کا بیڑا اٹھایا اور اونٹنی کو مار ڈالا۔ پھر دیکھ لو کہ کیسا تھا میرا عذاب اور کیسی تھیں میری تنبیہات۔ ہم نے ان پر بس ایک ہی دھماکا چھوڑا اور وہ باڑے والے کی روندی ہوئی باڑھ کی طرح بُھس ہو کر رہ گئے۔ ہم نے اِس قرآن کو نصیحت کے لیے آسان ذریعہ بنا دیا ہے، اب ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟(سورۃ القمر۳۲)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۲۶۔ تنبیہات کو مشکوک سمجھ کر باتوں میں اڑانا
لوط ؑ کی قوم نے تنبیہات کو جھٹلایا اور ہم نے پتھراؤ کرنے والی ہوا اس پر بھیج دی۔ صرف لُوطؑ کے گھر والے اس سے محفوظ رہے۔ اُن کو ہم نے اپنے فضل سے رات کے پچھلے پہر بچا کر نکال دیا۔ یہ جزا دیتے ہیں ہم ہر اُس شخص کو جو شکرگزار ہوتا ہے۔ لُوط ؑ نے اپنی قوم کے لوگوں کو ہماری پکڑ سے خبردار کیا مگر وہ ساری تنبیہات کو مشکوک سمجھ کر باتوں میں اڑاتے رہے۔ پھر اُنہوں نے اُسے اپنے مہمانوں کی حفاظت سے باز رکھنے کی کوشش کی۔ آخرکار ہم نے اُن کی آنکھیں موند دیں کہ چکھو اب میرے عذاب اور میری تنبیہات کا مزا۔ صبح سویرے ہی ایک اٹل عذاب نے ان کو آ لیا۔ چکھو مزا اب میرے عذاب کا اور میری تنبیہات کا۔ ہم نے اس قرآن کو نصیحت کے لیے آسان ذریعہ بنا دیا ہے، پس ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟ (سورۃ القمر۴۰)

۲۷۔مجرم لوگ درحقیقت غلط فہمی میں مبتلا ہیں
اور آلِ فرعون کے پاس بھی تنبیہات آئی تھیں، مگر انہوں نے ہماری ساری نشانیوں کو جھٹلا دیا۔ آخر کو ہم نے انہیں پکڑا جس طرح کوئی زبردست قدرت والا پکڑا کرتا ہے۔کیا تمہارے کفار کچھ اُن لوگوں سے بہتر ہیں؟ یا آسمانی کتابوں میں تمہارے لیے کوئی معافی لکھی ہوئی ہے؟ یا اِن لوگوںکا کہنا یہ ہے کہ ہم ایک مضبوط جتھا ہیں، اپنا بچاؤ کرلیں گے؟ عنقریب یہ جتھا شکست کھا جائے گا اور یہ سب پیٹھ پھیر کر بھاگتے نظر آئیں گے۔ بلکہ ان سے نمٹنے کے لیے اصل وعدے کا وقت تو قیامت ہے اور وہ بڑی آفت اور زیادہ تلخ ساعت ہے۔یہ مجرم لوگ درحقیقت غلط فہمی میں مبتلا ہیں اور ان کی عقل ماری گئی ہے۔ جس روز یہ منہ کے بل آگ میں گھسیٹے جائیں گے اس روز ان سے کہا جائے گا کہ اب چکھو جہنم کی لَپٹ کا مزا۔(سورۃ القمر۴۸)

۲۸۔ جو کچھ کیا ہے ، سب دفتروں میں درج ہے
ہم نے ہر چیز ایک تقدیر کے ساتھ پیدا کی ہے، اور ہمارا حکم بس ایک ہی حکم ہوتا ہے اور پلک جھپکاتے وہ عمل میں آجاتا ہے۔ تم جیسے بہت سوں کو ہم ہلاک کر چکے ہیں، پھر ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟ جو کچھ انہوں نے کیا ہے وہ سب دفتروں میں درج ہے اور ہر چھوٹی بڑی بات لکھی ہوئی موجود ہے۔نافرمانی سے پرہیز کرنے والے یقیناً باغوں اور نہروں میں ہوں گے، سچی عزت کی جگہ بڑی ذی اقتدار بادشاہ کے قریب۔ (سورۃ القمر۵۵)

۲۹۔ٹھیک ٹھیک تولو اور ترازو میں ڈنڈی نہ مارو
سُورۃ الرحمٰن:اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔نہایت مہربان (خدا) نے اس قرآن کی تعلیم دی ہے۔ اُسی نے انسان کو پیدا کیا اور اسے بولنا سکھایا۔سُورج اور چاند ایک حساب کے پابند ہیں اور تارے اور درخت سب سجدہ ریز ہیں۔ آسمان کو اُس نے بلند کیا اور میزان قائم کردی۔ اس کا تقاضا یہ ہے کہ تم میزان میں خلل نہ ڈالو، انصاف کے ساتھ ٹھیک ٹھیک تولو اور ترازو میں ڈنڈی نہ مارو۔ (سورۃ الرحمٰن۹)

۳۰۔تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟
زمین کو اس نے سب مخلوقات کے لیے بنایا۔ اس میں ہر طرح کے بکثرت لذیذ پھل ہیں۔ کھجور کے درخت ہیں جن کے پھل غلافوں میں لپٹے ہوئے ہیں۔ طرح طرح کے غلے ہیں جن میں بھوسا بھی ہوتا ہے اور دانہ بھی۔ پس اے جنّ و انس، تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟ (سورۃ الرحمٰن۱۳)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۳۱۔ جِن کو آگ کی لَپٹ سے پیدا کیا گیا
انسان کو اُس نے ٹھیکری جیسے سوکھے سڑے گارے سے بنایا اور جِن کو آگ کی لَپٹ سے پیدا کیا۔ پس اے جنّ و انس، تم اپنے رب کے کِن کِن عجائب قدرت کو جھٹلاؤ گے؟دونوں مشرق اور دونوں مغرب، سب کا مالک و پروردگار وہی ہے۔ پس اے جنّ و انس، تم اپنے رب کی کن کن قدرتوںکو جھٹلاؤ گے؟ (سورۃ الرحمٰن۱۸)

۳۲۔ سمندروں سے موتی اور مونگے نکلتے ہیں
دو سمندروں کو اس نے چھوڑ دیا کہ باہم مل جائیں، پھر بھی اُن کے درمیان ایک پردہ حائل ہے جس سے وہ تجاوز نہیں کرتے۔ پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی قدرت کے کن کن کرشموں کو جھٹلاؤ گے؟ اِن سمندروں سے موتی اور مونگے نکلتے ہیں۔ پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی قدرت کے کن کن کمالات کو جھٹلاؤ گے؟اور یہ جہاز اُسی کے ہیں جو سمندر میں پہاڑوں کی طرح اونچے اُٹھے ہوئے ہیں۔ پس اے جن و انس، تم اپنے رب کے کن کن احسانات کو جھٹلاؤ گے؟ (سورۃ الرحمٰن۲۵)

۳۳۔ سب اپنی حاجتیں اللہ سے مانگتے ہیں
ہر چیز جو اس زمین پر ہے فنا ہو جانے والی ہے اور صرف تیرے رب کی جلیل و کریم ذات ہی باقی رہنے والی ہے۔ پس اے جن و انس، تم اپنے رب کے کن کن کمالات کو جھٹلاؤ گے؟ زمین اور آسمانوں میں جو بھی ہیں سب اپنی حاجتیں اُسی سے مانگ رہے ہیں۔ ہر آن وہ نئی شان میں ہے۔ پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن صفاتِ حمیدہ کو جھٹلاؤ گے؟ (سورۃ الرحمٰن۳۰)

۳۴۔کون لوگ زمین پر بوجھ ہیں؟
اے زمین کے بوجھو، عنقریب ہم تم سے باز پُرس کرنے کے لیے فارغ ہوئے جاتے ہیں، (پھر دیکھ لیں گے کہ) تم اپنے رب کے کن کن احسانات کو جھٹلاتے ہو۔ اے گروہ جن و انس اگر تم زمین اور آسمانوں کی سرحدوں سے نکل کر بھاگ سکتے ہو تو بھاگ دیکھو۔ نہیں بھاگ سکتے۔ اِس کے لیے بڑا زور چاہیے۔ اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو تم جھٹلاؤ گے؟ (بھاگنے کی کوشش کرو گے تو) تم پر آگ کا شعلہ اور دھواں چھوڑ دیا جائے گا۔ جس کا تم مقابلہ نہ کر سکو گے۔ اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کا انکار کرو گے؟ (سورۃ الرحمٰن۳۶)

۳۵۔ مجرم اپنے چہروں سے پہچانے جائیں گے
پھر (کیا بنے گی اُس وقت) جب آسمان پھٹے گا اور لال چمڑے کی طرح سُرخ ہو جائے گا؟ اے جن و انس (اُس وقت) تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟ اُس روز کسی انسان اور کسی جِن سے اُس کا گناہ پوچھنے کی ضرورت نہ ہوگی، پھر (دیکھ لیا جائے گا کہ) تم دونوں گروہ اپنے رب کے کن کن احسانات کا انکار کرتے ہو۔ مجرم وہاں اپنے چہروں سے پہچان لیے جائیں گے اور انہیں پیشانی کے بال اور پاؤں پکڑ پکڑ کر گھسیٹا جائے گا (اُس وقت) تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟ (سورۃ الرحمٰن۴۲)
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top