abusadbaig
مبتدی
- شمولیت
- ستمبر 03، 2015
- پیغامات
- 20
- ری ایکشن اسکور
- 2
- پوائنٹ
- 0
چار امام بر حق ہیں
چار مصلیٰ برحق ہیں
لیکن اسکی حقیقت کیا ہے ان بیچارے عوام کو نہیں بتلایا گیا میں سوچنے لگا کون ہیں چار امام برحق' کہنے لگے حضرت امام ابو حنیفہ'حضرت امام شافعی'حضرت امام مالک'حضرت امام احمد بن حنبل رحمہمم الّلہ
ہم نے کہا استغفراللّٰہ
امام ابو حنیفہ سے پہلے حضرت امام مالک
امام مالک سے پہلے حضرت امام شافعی
امام شافعی سے بھی پہلے حضر ت امام احمد بن حنبل اور امام احمد بن حنبل سے بھی پہلے مدینے کے اندر فقہاء مکہ یا امام تسعہ موجود تھے ان کے وجود سے پہلے ان کا وجود تھا انھیں کیوں نہیں مانا گیا
ایک سے بڑھ کر ایک فقیہ تھے اور پھر یہی چار امام تو امت کے اندر نہیں ہیں بلکہ امت کے اندر سیکڑوں امام ہوے ہیں
کیا امام بخاری امام نہیں؟
کیا امام مسلم امام نہیں؟
کیا امام ترمزی امام نہیں؟
کیا امام نسائ امام نہیں؟
کیا امام ابو داؤد امام نہیں؟
کیا امام ابن ماجہ،امام نخعی،امام علی بن مدینی امام نہیں؟
کیا امام حاکم امام نہیں؟
بے شمار امام ہوئے ہیں جنھوں نے دین اسلام کی خدمت کی ہے
لیکن برحق صرف چار امام ہی امام ہیں۔
یہ عجیب و غریب فیصلہ ہے یہ میری سمجھ ہی میں نہیں آیا میں نے کہا جب چاروں امام حق پر تو اسکا مطلب یہ ہے باقی سب نا حق،اگر چار ہی انا برحق تو سارے ائمہ جو ان کے بعد تھے یہ تمام کے تمام سب ناحق ہیں کہ نہیں
امام بخاری ناحق- امام مسلم ناحق-
سارے ناحق۔ یہی چار برحق
میں نے کہا ٹھیک ہے جاؤ ہم مان لیتے ہیں کہ اگر یہی چار امام حق پر ہیں تو میرے دوستوں میں مانتا ہوں
حضرت امام ابو حنیفہ برحق
حضرت امام شافعی بھی برحق
حضرت امام مالک بھی برحق
حضرت امام احمد بن حنبل بھی برحق
اور ھمارا تو عقیدہ یہی نہیں کہ چار برحق
بلکہ ہمارے عقیدے کے مطابق جنھوں نے بھی سنّتِ رسول صلی الّٰلہ علیہ و سلم اور اللہ کے قرآن کی خدمت کی ہے سب بیچارے حق پر تھے،جتنے بھی مجتہدین تھے سارے حق پر تھے لیکن ان کے حق پر ھونے سے پہ کہاں لازم آتا ہے کہ آنجناب بھی حق پر ہوں
بات سمجھ میں نہی آئی
چار مصلیٰ برحق ہیں
لیکن اسکی حقیقت کیا ہے ان بیچارے عوام کو نہیں بتلایا گیا میں سوچنے لگا کون ہیں چار امام برحق' کہنے لگے حضرت امام ابو حنیفہ'حضرت امام شافعی'حضرت امام مالک'حضرت امام احمد بن حنبل رحمہمم الّلہ
ہم نے کہا استغفراللّٰہ
امام ابو حنیفہ سے پہلے حضرت امام مالک
امام مالک سے پہلے حضرت امام شافعی
امام شافعی سے بھی پہلے حضر ت امام احمد بن حنبل اور امام احمد بن حنبل سے بھی پہلے مدینے کے اندر فقہاء مکہ یا امام تسعہ موجود تھے ان کے وجود سے پہلے ان کا وجود تھا انھیں کیوں نہیں مانا گیا
ایک سے بڑھ کر ایک فقیہ تھے اور پھر یہی چار امام تو امت کے اندر نہیں ہیں بلکہ امت کے اندر سیکڑوں امام ہوے ہیں
کیا امام بخاری امام نہیں؟
کیا امام مسلم امام نہیں؟
کیا امام ترمزی امام نہیں؟
کیا امام نسائ امام نہیں؟
کیا امام ابو داؤد امام نہیں؟
کیا امام ابن ماجہ،امام نخعی،امام علی بن مدینی امام نہیں؟
کیا امام حاکم امام نہیں؟
بے شمار امام ہوئے ہیں جنھوں نے دین اسلام کی خدمت کی ہے
لیکن برحق صرف چار امام ہی امام ہیں۔
یہ عجیب و غریب فیصلہ ہے یہ میری سمجھ ہی میں نہیں آیا میں نے کہا جب چاروں امام حق پر تو اسکا مطلب یہ ہے باقی سب نا حق،اگر چار ہی انا برحق تو سارے ائمہ جو ان کے بعد تھے یہ تمام کے تمام سب ناحق ہیں کہ نہیں
امام بخاری ناحق- امام مسلم ناحق-
سارے ناحق۔ یہی چار برحق
میں نے کہا ٹھیک ہے جاؤ ہم مان لیتے ہیں کہ اگر یہی چار امام حق پر ہیں تو میرے دوستوں میں مانتا ہوں
حضرت امام ابو حنیفہ برحق
حضرت امام شافعی بھی برحق
حضرت امام مالک بھی برحق
حضرت امام احمد بن حنبل بھی برحق
اور ھمارا تو عقیدہ یہی نہیں کہ چار برحق
بلکہ ہمارے عقیدے کے مطابق جنھوں نے بھی سنّتِ رسول صلی الّٰلہ علیہ و سلم اور اللہ کے قرآن کی خدمت کی ہے سب بیچارے حق پر تھے،جتنے بھی مجتہدین تھے سارے حق پر تھے لیکن ان کے حق پر ھونے سے پہ کہاں لازم آتا ہے کہ آنجناب بھی حق پر ہوں
بات سمجھ میں نہی آئی