• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

چند ضروری گزارشات

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
● گرمیوں میں کپڑوں کے نیچے بنیان لازما“ پہنیں، پتلون پہننے کی صورت میں انڈرویئر پہننے کو اپنا معمول بنائیں چاہے آپ گھر میں ہوں یا باہر۔ اس سے اوپری لباس پسینے کی بدبو سے بچنے کے علاوہ پوشیدہ اعضاء کا پردہ بھی مناسب طور پر ہوتا ہے۔

●دانتوں کی صفائی کا اہتمام کریں۔
برش یا مسواک کے علاوہ Tooth Pick، مضبوط دھاگے یا Dental Floss سے دانتوں کے خلال کو اپنا معمول بنائیں۔ مزید برآں Tongue Cleaner سے زبان پر چڑھ جانے والی تہہ کو بھی صاف کیا کریں۔
اگر آپکے منہ سے بدبو آتی ہے تو مسجد یا کسی بھی اجتماع میں جانے سے پہلے Mouth Freshener کا استعمال کریں۔ منہ کی بدبو دور کرنے کیلئے مٶثر علاج کروائیں۔ بیوی/خاوند اور دیگر گھر والوں کو بھی اپنے منہ کی بدبو سونگھنے کی اذیت سے نجات دلائیں۔

● کپڑے صاف اور بدبو سے پاک پہنیں۔

●جرابیں پہنیں تو روزانہ تبدیل کریں۔

●خوشبو کے استعمال کو اپنا معمول بنائیں۔ خوشبو یا عطر کپڑوں کے علاوہ اپنے کالر، داڑھی یا گردن کے بالوں پر بھی لگائیں۔ یہ آپکی اپنی ناک کے قریب ترین ہے اور دوسروں سے معانقہ کرنے کی صورت میں ان پر خوشگوار اثرات مرتب کرنے کا باعث بھی بنتا ہے۔

بغلوں وغیرہ کی بدبو دور کرنے کیلئے Deodorant وغیرہ کا استعمال کریں یا نہانے کے بعد بدبو سے بچنے کیلئے پھٹکڑی کے ہلکے محلول کا ان جگہوں پر استعمال کریں۔

● روزانہ نہانے اور صاف ستھرا رہنے کی عادت اپنائیں۔
یاد رکھیں ۔۔۔۔ دوسروں کو بدبو سونگھنے کی اذیت میں مبتلا کرنا مذہب اور اخلاقیات دونوں کے خلاف ہے۔

● بچوں کیلئے 8 سے 10 اور بالغ کیلئے 6 سے 8 گھنٹے کی نیند جسم کی بنیادی ضرورت ہے۔ دن میں طبیعت فریش نہ رہتی ہو تو اپنی نیند کا جائزہ ضرور لیں۔

●آئینہ دیکھتے ہوئے کان اور ناک کے بالوں کا جائزہ بھی لے لیا کریں اور بڑھے ہوئے ہوں تو انھیں کاٹ یا اکھاڑ دیا کریں۔ ناک کے بال اکھاڑنے کیلئے عوامی مقامات مناسب جگہ نہیں، برائے مہربانی یہ فریضہ گھر پر انجام دیں۔ دوسرے لوگوں کو اس فعل سے گِھن آتی ہے جس کا آپ کو احساس نہیں ہوتا۔

● اسی طرح عوامی مقامات پہ ناک اور کان میں انگلی گھما کر صفائی کا اہتمام کرنا انتہائی نامناسب عمل ہے، مزید یہ کہ ایسی حرکات کرنے کے بعد جب آپ دوسرے لوگوں سے مصافحہ کا شوق فرماتے ہیں تو آپ ان کو انتہائی آکورڈ صورتحال میں مبتلا کر رہے ہوتے ہیں۔

● کرنسی نوٹ گنتے ہوئے اپنے لعاب کا بے دریغ استعمال کرنا بند کریں اگر ضرورت ہو تو پانی کا استعمال کریں۔ ویسے بھی آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ یہ نوٹ کن کن جگہوں اور کتنے گندے ہاتھوں سے ہو کر آپ تک پہنچتے ہیں۔۔

● گاڑی چلاتے وقت تنگ سڑکوں پر اوورٹیکنگ سے اجتناب کریں۔ گاڑی پارک کرتے وقت اتنا خیال رکھیں کہ دوسرے لوگ اس سے کسی تکلیف کا شکار نہ ہوں اور بلاوجہ اس طرح پارک نہ کریں کہ دو گاڑیوں کی جگہ گھیر کر کھڑے ہو جائیں۔

● اپنے والد، بھائی یا کسی عزیز کے عہدے کی وجہ سے نا جائز Privileges یا مفادات لینے سے باز رہیں اور پبلک سروس کے محکموں میں دوسروں کو کیڑے مکوڑے اور حقیر ہونے کا احساس نہ دلائیں۔

● نماز اور روزے وغیرہ کا تعلق آپ کے اور آپ کے معبود کے درمیان ہے، اپنے زعمِ تقویٰ میں دوسروں کے ساتھ حقارت سے پیش نہ آئیں۔۔۔۔۔۔۔ اپنے باطن کی بدبو سے بھی دوسروں کو بچائیں۔
لوگوں سے ان کی عبادات کے متعلق بے جا سوالات مت کریں کیونکہ لوگوں کے اعمال کا حساب رکھنے کا فریضہ آپ کو تفویض نہیں کیا گیا۔

● لوگوں کی ذاتی و نجی زندگی سے متعلق سوالات کرنے کا آپ کو کوئی حق نہیں اور نہ ہی ان کی آمدنی جاننے کا اختیار ۔ ایسے سوالات لوگوں کو کوفت میں مبتلا کر سکتے ہیں۔ مثلاً ابھی تک آپ کے بچے کیوں نہیں ؟ آپ کے بچے فلاں سکول میں کیوں نہیں پڑھتے؟ آپ کی تنخواہ کتنی ہے؟؟ وغیرہ ۔

● جگہ جگہ تھوکنے، کھانے پینے کی چیزوں کے خالی ریپرز اور چھلکے سڑک یا عوامی مقامات پر پھینکنے سے اجتناب کریں۔ گاڑی میں ایک بڑا شاپنگ بیگ رکھ لیں اور چیزیں اس میں اکھٹی کرتے رہیں اور مناسب جگہ پر ڈمپ کریں۔

● اپنے گھر، آفس یا پبلک ٹوائلٹس کو اس طرح سے استعمال کریں اور اس حالت میں چھوڑیں جیسے آپ اپنے لئے پسند کرتے ہیں۔
پبلک ٹوائلٹس کسی بھی قوم کی اجتماعی ذہنیت کی عکاسی کرتی ہیں۔ وہاں پر صفائی کا مناسب انتظام رکھیں،اپنی خطاطی، ادبی ذوق ، سیاسی و مذہبی منافرت، خواتین کے ناموں کی بے حرمتی یا + 18 پینٹنگز کے نمونے مت چھوڑیں۔ یہ نفسیاتی بیماری کی نشانی ہے۔۔۔

● جسم کے پرائویٹ اعضاء پر بلاجواز یا عادتاً خارش کرنے سے پرہیز کریں۔ عوامی مقامات پر انتہائی ضرورت پڑنے پر ایک سائیڈ پہ ہو کے اطمینان سے کرلیں۔

● اپنے ناخن مناسب وقت پر کاٹیں اور ان میں پھنسا ہوا میل کچیل نکالتے رہیں۔ یہ حفظان صحت کےلئے بھی ضروری ہےاور اپنی شخصیت کا تاثر قائم رکھنے کے لئے بھی اہم ہے۔

● زیر ناف اور بغلوں کے بال چالیس دن میں ایک بار ضرور کاٹ لیں اور ان مقامات کی مناسب صفائی رکھیں۔

● اگر آپ شادی شدہ ہیں تو خواہ آپ عورت ہیں یا مرد، اپنے زندگی کے ساتھی کیلئے ضروری بناٶ سنگار کا اہتمام رکھا کریں۔ اسے آسودہ اور خوش رکھیں۔ اسے خوش رکھ کر حقیقت میں آپ اپنی ہی خوشی کا سامان کر رہے ہوتے ہیں۔

● اسی طرح اپنے والدین، سسرال، بہن بھائیوں، اولاد اور احباب کی Care کیجئے اور انکو اپنے اچھے طرزِ عمل سے ظاہر کیجئے کہ آپ ان کے لئے محبت کے جذبات رکھتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔ یاد رکھیے۔۔۔۔ دل میں دوسروں کیلئے جائز محبت رکھنا اور انکی Care کرنا ضروری ہے مگر دوسروں پر اس محبت کو آشکار کرنا اور اس کا اظہار بھی اسی قدر ضروری ہے۔

● کسی بھی دوسرے شخص کو زیرِ بحث لائیں تو اس بات کا جائزہ لیتے رہیں کہ کہیں آپ غیبت یا بہتان تراشی کے مذموم فعل کا شکار تو نہیں ہو رہے۔۔۔۔۔ معاشرے کو بھی بدبودار ہونے سے بچائیں۔

● دوسروں کی بہنوں، بیٹیوں، بیویوں اور ماٶں کو تاکنے اور انکے جسموں کا اپنی نظروں سے X-Ray کرنے سے اجتناب کریں۔ ایسا کام نہ کریں جو آپ اپنے گھر والوں کیلئے پسند نہ کریں۔۔

● دوستوں اور تعلق داروں کی کال کا لازمی جواب دیں۔۔ انتہائی مصروفیت میں اپنی مصروفیت بتاکر معذرت کرسکتے ہیں یا اپنی مصروفیت کا پیغام چھوڑ دیں اور بعد میں وقت ملنے پر کال کر لیں۔ لیکن دوست بناکر یا تعلق رکھ کر نظر انداز کرنا تکبر کی نشانی ہے۔۔۔ یاد رکھیں وہ دوسرا اس تحقیر کا آپ سے بدلہ ضرور لے گا۔۔ ہاں طریقۂ انتقام مختلف ہوسکتا ہے۔۔

● خریداری سے قبل بیوی/خاوند یا دوست کو مشورہ ضرور دیں لیکن ضد کرکے اپنا مشورہ نہ منوائیں۔۔ خریداری کے بعد منفی کمنٹس کرکے ان کے چوائس پر اعتراض سے پرھیز کریں۔۔۔

● اگر آپ بیوی ہیں تو خاوند کے گھر آنے سے پہلے مناسب بناٶ سنگھار کریں اور اسکا مسکراہٹ کیساتھ استقبال کریں اور محبت کا اظہار کریں ۔ نیز ابتدائی آدھ گھنٹہ میں اسے گھر کے مسائل بتانے سے اجتناب کریں۔

● اگر آپ شوہر ہیں تو باہر کے مسائل اور پریشانیوں کو گھر جاتے ہی Discuss کرنے یا اپنے کو افسردہ ظاہر کرنے سے اجتناب کریں۔ مسکراتے چہرے سے گھر داخل ہوں اور گھر والوں کو سلام کہیں۔ اس سے گھر کا ماحول اچھا رہے گا۔

● بچوں اور بیوی کو دن میں 5 منٹ ضرور دیں۔ انکی مصروفیات اور مسائل جانیں اور انکو حل کریں۔ بیوی کے گھر کے کاموں میں ممکنہ طور پر مدد کرنے کی عادت کو اپنائیں۔

● بیوی، خاوند، بچوں یا احباب کی تھوڑی سی توجہ یا Help پر اپنے دل سے شکریہ ادا کرنے کی عادت کو اپنائیں۔
یاد رکھیں۔۔خالق ہو یا اسکی مخلوق،
شکریہ ہر ایک کو اچھا لگتا ہے! اس سے نعمتوں میں اضافہ اور قلبی سکون ملتا ہے۔

یہ گزارشات و ہدایات معاشرتی اصلاح کی نیت سے شیئر کی جا رہی ہیں۔ خود عمل کرکے دوسروں کے ساتھ شیئر کریں۔۔۔ صدقہ جاریہ ہے!
اللہ ہمیں اپنی اصلاح کرکے اپنے آپ سے تبدیلی کا آغاز کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ماوتھ فریشنر میں تو الکحل کافی مقدار میں ھوتا ھے ، میرے خیال سے اس مشورہ پر نظر ثانی فرمائیں ۔
 
Top