• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

چینی حکومت کی جانب سے تیسری بار ’دہشت گردوں‘ کی فہرست جاری کرنے کی بابت اعلامیہ

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
بسم الله الرحمن الرحيم

ترجمہ: انصاراللہ اردو ٹیم


تمام تعریفیں رب العالمین کے لئے ہیں جس نے فرمایا:

أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا ۚ وَإِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ

’’جن مسلمانوں سے لڑائی کی جاتی ہے ان کو اجازت ہے (کہ وہ بھی لڑیں) کیونکہ ان پر ظلم ہو رہا ہے۔ اور اللہ (ان کی مدد کرے گا) وہ یقیناً ان کی مدد پر قادر ہے۔‘‘ (سورۃ الحج:39)

درود اور سلام ہو رسول اللہ ﷺ پر، جنہوں نے فرمایا:

’’اے قریش والوں! اس ذات کی قسم کہ جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، میں تمہارے ذبح کا حکم لایا ہوں‘‘۔

اما بعد:

چینی حکومت کی جانب سے تیسری بار ’دہشت گردوں‘ کی فہرست جاری کرنے کی بابت اعلامیہ

چینی حکومت کی وزات سلامتی نے ۶ اپریل کو ترکستان کی اسلامی پارٹی کے چند ممبران پر دہشت گردی کے الزامات عائد کئے، اور دنیا سے ان کی فوراً حوالگی کی درخواست کی۔ چینی حکومت کی جانب سے ترکستان کی اسلامی جماعت کے مجاہدین کے خلاف جاری کردہ یہ تیسرا اعلان تھا، جس کا مقصد مجاہدین کے خلاف افواہیں پھیلانا ہے۔

چینی حکومت کے دعوے کے مطابق دہشت گرد کون ہے؟

اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گرد کہلائے جانے والے لوگ وہ ہیں جو اپنے دین، عزت و آبرو اور اپنے بنیادی حقوق کے حصول کی خاطر غاصب چینی حکومت کے ہاتھوں ٹارچر سیلوں میں اذیت دے دے کر شہید کر دئیے گئے۔ یہ دہشت گرد وہ ہیں جو ترکستان کے مسلمانوں پر جاری مظالم سے بالکل ناخوش ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے گھروں سے نکال دئیے گئے یا وہ لوگ ہیں جو زندانوں میں مختلف قسم کی اذیتوں سے گزرے ہیں۔

یہ بات سب جان لیں! کہ ترکستان میں جہاد کوئی دہشت گردی نہیں ہے، بلکہ یہ ایک عقیدہ، دینی فریضہ اور ہمارے کندھوں پرموجود ایک ذمہ داری ہے جو چینیوں کے مظالم کے باعث ہم پر قرض ہے۔ ہمارا ترکستان میں جہاد کرنا، اللہ کی عبادت ہے اور یہ تو مشرقی ترکستان میں مسلمانوں کا بنیادی حق ہے اور اس کو جہاد کے علاوہ کچھ اور کہنا کسی بھی شخص کے لئے حرام ہے۔

ہمارے مقاصد کوئی شخصی یا تنظیمی مقاصد نہیں ہیں جیسا کہ چینی حکومت دعویٰ کرتی ہے بلکہ یہ مسلم امت کے لئے اور خصوصاً مشرقی ترکستان کے مسلمانوں کی عوامی جد وجہد ہے۔ اللہ کے اذن سے چین اپنی چالوں میں ناکام رہے گا اور یہ تحریک قائم دائم رہے گی۔ ان شاءاللہ۔ ہم اس کا ثبوت عمل سے دیں گے اور اس کا ردعمل چین دیکھے گا، سنے گا نہیں۔

چین کی ماضی میں کی گئی سازشیں ناکام رہیں اور ان شاءاللہ اب بھی ناکام ہی ہوں گی۔ وہ اپنی خواہشات کے حصول میں نامراد ہی رہے گا اور مطلوبہ مجاہدین کو گرفتار کرنے کے خواب کبھی پورے نہیں ہونگے۔ انسانیت کے حقیقی علم بردار کبھی بھی مشرقی ترکستان کے مجاہدین کو سپرد نہیں کرسکتے، کیونکہ وہ اپنے بنیادی حقوق کا دفاع کر رہے ہیں، اوراللہ کے حکم سے چین کے دعوے اور ارادے نیست و نابابود ہی ہونگے۔

چینی حکومت نے پہلی بار دہشت گردوں کی فہرست کا اعلان اس وقت کیا جب دنیا نے شیخ حسن محصومؒ (ابو محمدؒ) کی شہادت اور ان کے محافظ کی شدید مزاحمت کے بعد گرفتاری دکھائی۔ دوسری بار اس فہرست کا اعلان اس وقت ہوا جب کچھ ترکستانی مجاہدین چند ممالک (ترکی اور متحد عرب امارات) میں گرفتار کر لئے گئے تھے۔ اب معمول کے مطابق تیسری بار اس فہرست کی ترمیم اس وقت کی گئی جب مجموعے کے چند مجاہدوں کی شہادت کی خبریں گردش کررہی ہیں۔

چینی حکومت کی ایسے بیانات کے ساتھ شیخیاں بگھارنی کی مثال ایک شکاری کی سی ہے جو مردہ پرندہ لئے گھومتا رہتا ہے اور اپنی صلاحیتوں کا چرچا کرتا پھرتا ہے۔ جیسا کہ چین دعویٰ کرتا رہتا ہے کہ وہ دنیا کا ایک بہت بڑا ملک ہے اور جو چاہے کرسکتا ہے، مگر اسی وقت وہ ان چند مٹی بھر مطلوبہ مجاہدین پر گرفت پانے میں ناکام ہے جو اس کی فہرست میں شامل ہیں۔

ایسی فہرستوں سے چین کی حکومت کا مقصد مجاہدین اور عامۃ المسلمین کے درمیان گہرے تعلق اور رشتے کو نفسیاتی اور مادی اعتبار سے نقصان پہنچانا ہے، تاکہ اس کی حکومت مشرقی ترکستان میں بھی قائم رہے۔ مگر چینی ایسا کیسے کرسکتے ہیں کہ جب ہمارے باحمیت، ذہانت کے حامل، دوراندیش ترکستانی مسلمان، مکار اشتراکی چین کے بدنام زمانہ کرتوت اور بے تحاشہ جرائم سے واقف ہیں۔

اس موقع پر ہم ترکستان میں بسنے والے مسلمانوں کو اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو جہاد پر لبیک کہنے، مجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے اور اس ملحد اشتراکی چین کے خلاف مجاہدین کی مدد کرنے پرابھارتے ہیں۔

وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَىٰ أَمْرِهِ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
’’اور اللہ اپنے حکم پر غالب ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے‘‘۔ (سورۃ یوسف21)

{امیر اسلامی جماعت ترکستان، عبداللہ منصور}
 
Top